الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
61. بَابُ الْمُتَشَبِّهُونَ بِالنِّسَاءِ، وَالْمُتَشَبِّهَاتُ بِالرِّجَالِ:
61. باب: عورتوں کی چال ڈھال اختیار کرنے والے مرد اور مردوں کی چال ڈھال اختیار کرنے والی عورتیں عنداللہ ملعون ہیں۔
(61) Chapter. About those men who are in the similitude (assume the manners) of women, and those women who are in the similitude (assume the manners) of men.
حدیث نمبر: 5885
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عكرمة، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال"، تابعه عمرو، اخبرنا شعبة.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ، وَالْمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ"، تَابَعَهُ عَمْرٌو، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان مردوں پر لعنت بھیجی جو عورتوں جیسا چال چلن اختیار کریں اور ان عورتوں پر لعنت بھیجی جو مردوں جیسا چال چلن اختیار کریں۔ غندر کے ساتھ اس حدیث کو عمرو بن مرزوق نے بھی شعبہ سے روایت کیا۔


Hum se Muhammed bin Bashshaar ne bayan kiya, kaha hum se Ghundar ne bayan kiya, un se Sho’bah ne bayan kiya, un se Qatadah ne, un se ’Ikrimah ne aur un se Ibne-e-Abbas Radhiallahu Anhuma ne bayan kiya ke Rasoolullah Sallallahu Alaihi Wasallam ne un mardon par la’nat bheji jo aurton jaisa chaal-chalan ikhtiyaar karen aur un aurton par la’nat bheji jo mardon jaisa chaal-chalan ikhtiyaar karen. Ghundar ke saath is Hadees ko ’Amr bin Marzooq ne bhi Sho’bah se riwayat kiya.

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Apostle cursed those men who are in the similitude (assume the manners) of women and those women who are in the similitude (assume the manners) of men.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 773


   صحيح البخاري6834عبد الله بن عباسلعن النبي المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   صحيح البخاري5885عبد الله بن عباسلعن رسول الله المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال
   صحيح البخاري5886عبد الله بن عباسلعن النبي المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   جامع الترمذي2785عبد الله بن عباسلعن رسول الله المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء
   جامع الترمذي2784عبد الله بن عباسلعن رسول الله المتشبهات بالرجال من النساء والمتشبهين بالنساء من الرجال
   سنن أبي داود4930عبد الله بن عباسلعن المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   سنن أبي داود4097عبد الله بن عباسلعن المتشبهات من النساء بالرجال والمتشبهين من الرجال بالنساء
   سنن ابن ماجه1904عبد الله بن عباسلعن المتشبهين من الرجال بالنساء ولعن المتشبهات من النساء بالرجال
   بلوغ المرام1046عبد الله بن عباس أخرجوهم من بيوتكم
   المعجم الصغير للطبراني650عبد الله بن عباس لعن المخنثين ، وقال : لا تدخلوهم بيوتكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1904  
´ہیجڑوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر لعنت کی، اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1904]
اردو حاشہ:
فوائدومسائل:

(1)
لعنت سے ظاہر ہے کہ یہ کبیرہ گناہ ہے۔

(2)
مشابہت لباس میں بھی ہوسکتی ہے زینت کے انداز میں بھی اور بول چال کے انداز میں بھی۔
جان بوجھ کر ایسی مشابہت اختیار کرنا حرام ہے۔

(3)
مردوں کا ڈاڑھی منڈانا بھی عورتوں سے مشابہت ہے اور عورتوں کے ننگے سر گھومنا یا اونچی شلواریں پہننا مردوں سے مشابہت ہے۔
اس طرح کے سب کام حرام ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1904   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1046  
´زانی کی حد کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے مردوں پر لعنت فرمائی جو عورتوں کا روپ دھاریں اور ایسی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مرد بنیں۔ نیز فرمایا کہ ان کو اپنے گھروں سے نکال دو۔ (گھروں میں داخل نہ ہونے دو)۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 1046»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الحدود، باب نفي أهل المعاصي والمخنثين، حديث:6834.»
تشریح:
1. حدیث میں مذکور لعنت اس بات کی دلیل ہے کہ یہ فعل حرام ہے۔
یہ مرض دورِحاضرمیں وبا کی طرح عام ہوگیا ہے‘ نہ مشرق اس سے محفوظ ہے اور نہ مغرب اس سے بچا ہوا ہے‘ یہاں تک کہ یہ مرض نوجوان مسلمانوں کی صفوں میں چیونٹی کی چال داخل ہوگیا ہے اور ان میں سرایت کر گیا ہے۔
إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ۔
2. ایسے مردوں اور ایسی عورتوں کو گھروں سے نکالنے کا حکم اس لیے فرمایا گیا ہے کہ کہیں یہ شریف گھرانوں میں فتنہ و فساد کا موجب نہ بن جائیں اور ان کی دیکھا دیکھی شریف گھرانوں میں بھی یہ مرض سرایت نہ کر جائے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1046   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2784  
´مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ان عورتوں پر جو مردوں سے مشابہت اختیار کرتی ہیں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے مشابہت اختیار کرتے ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2784]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جو مرد عورتوں کی طرح اور عورتیں مردوں کی طرح وضع قطع اور بات چیت کا لہجہ اور انداز اختیار کرتی ہیں،
ان پرلعنت ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2784   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4097  
´عورتوں کے لباس کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں سے مشابہت کرنے والی عورتوں پر اور عورتوں سے مشابہت کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4097]
فوائد ومسائل:
لعنت کوئی بھی معمولی کلمہ نہیں ہے، کسی بھی ایمان دار اور صاحب علم وخیر کے لئے اس سے بڑھ کر اور کوئی زجر وتوبیخ یا دھمکی نہیں۔
اس کے لفظی معنی یہ ہیں اللہ کی رحمت سے دوری اور وہ بھی سیدالرسل، سید الاولین والآخر ین کی زبان سے، اس لئے اہل ایمان کو اپنی عادات کا جائزہ لیتے رہنا چاہیے اور چھوٹے بچیوں کے معاملہ میں بھی متنبہ ہونا چاہیے کی، اگر چہ وہ خود مکلف نہیں ہوتے، لیکن والدین تو ایمان وشریعت کے مکلف ہیں، اس لئے بڑے تو بڑے، چھوٹے لڑکوں کو لڑکیوں والا لباس پہننا ناجائز اور حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4097   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5885  
5885. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو عورتوں کی چال ڈھال اختیار کریں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کی مشا بہت کرتی ہیں۔ غندر کی عمرو نے متابعت کی ہے اور کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5885]
حدیث حاشیہ:
جسے ابو نعیم نے مستخرج میں وصل کیا۔
تشریح:
آج اس فیشن کے زمانہ میں گھر گھر میں یہی معاملہ نظر آ رہا ہے خاص طور پر کالج زدہ لڑکے لڑکیاں ان بیماریوں میں عموماً مبتلا ہیں اور ایک جدید لعنتی ہپی ازم رواج پکڑ رہا ہے جس میں لڑکے اور لڑکیاں عجیب وغریب شکل وصورت بنا کر بالکل ہونق بنے ہوئے نظر آتے ہیں شریعت اسلامی میں ان تکلفات کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5885   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5885  
5885. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ان مردوں پر لعنت کی ہے جو عورتوں کی چال ڈھال اختیار کریں اور ان عورتوں پر بھی لعنت کی ہے جو مردوں کی مشا بہت کرتی ہیں۔ غندر کی عمرو نے متابعت کی ہے اور کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5885]
حدیث حاشیہ:
مردوں کی عورتوں سے مشابہت لباس و زینت اور چال ڈھال میں ہوتی ہے، یعنی عورتوں جیسے زیورات اور ان کا لباس پہننا یا چال چلن میں عورتوں سے مشابہت اختیار کرنا۔
وہ عورتیں جو مردوں جیسا لباس پہنتی ہیں وہ اس لعنت زدگی میں شامل ہیں، لباس کی ہئیت ہر علاقے کی عادت کے اختلاف سے مختلف ہوتی رہی ہے۔
بعض علاقوں میں عورتوں کی ہئیت مردوں سے مختلف نہیں ہوتی لیکن ستر و حجاب سے ان میں امتیاز ہو جاتا ہے لیکن آج فیشن کے دور میں یہ بیماری عام ہے۔
جدید تعلیم یافتہ لڑکے کانوں میں بالیاں اور لڑکیاں اپنے سر پر ٹوپیاں رکھے ہوئے نظر آتی ہیں۔
اسلامی شریعت میں ان تکلفات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5885   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.