الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
64. بَابُ تَقْلِيمِ الأَظْفَارِ:
64. باب: ناخن ترشوانے کا بیان۔
(64) Chapter. The clipping of nails.
حدیث نمبر: 5890
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد ابن ابي رجاء، حدثنا إسحاق بن سليمان، قال: سمعت حنظلة، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من الفطرة حلق العانة وتقليم الاظفار وقص الشارب".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ حَنْظَلَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مِنَ الْفِطْرَةِ حَلْقُ الْعَانَةِ وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ وَقَصُّ الشَّارِبِ".
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اسحاق بن سلیمان نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے حنظلہ سے سنا، انہوں نے نافع سے بیان کیا اور انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا موئے زیر ناف مونڈنا، ناخن ترشوانا اور مونچھ کترانا پیدائشی سنتیں ہیں۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "To shave the pubic hair. to clip the nails and to cut the moustaches short, are characteristics of the Fitra."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 778


   صحيح البخاري5888عبد الله بن عمرالفطرة قص الشارب
   صحيح البخاري5890عبد الله بن عمرمن الفطرة حلق العانة تقليم الأظفار قص الشارب
   سنن النسائى الصغرى12عبد الله بن عمرالفطرة قص الأظفار أخذ الشارب حلق العانة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 12  
´زیر ناف کے بال مونڈنا۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ناخن تراشنا، مونچھ کے بال لینا، اور زیر ناف کے بال مونڈنا فطری (پیدائشی) سنتیں ہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/ذكر الفطرة/حدیث: 12]
12۔ اردو حاشیہ:
➊ زیر ناف کے بال صاف کرنا اس لیے فطرت میں شامل ہے کہ جماع کے وقت بڑے بال نجاست سے آلودہ ہو سکتے ہیں۔ صفائی مشکل ہو گی خصوصاً جب پانی نہ ہو یا کم ہو۔ لہٰذا انہیں مونڈنا ضروری ہے تاکہ نجاست اور بدبو سے بچا جا سکے۔
➋ حدیث میں حلق کا لفظ آیا ہے، مگر اس بات پر اتفاق ہے کہ کسی بھی طریقے سے ان بالوں کو صاف کیا جا سکتا ہے۔ مونڈ کریا دوائی لگا کر یا اکھیڑ کریا کاٹ کر مگر طبی نقطۂ نظر سے مونڈنا ہی مفید ہے۔ اس سے قوت مردمی بڑھتی یا قائم رہتی ہے، نیز اس حکم میں مرد و عورت برابر ہیں۔
➌ شرم گاہ میں صرف اگلی شرم گاہ شامل ہے جبکہ بعض علماء کے نزدیک اس میں، اگلی پچھلی دونوں شرم گاہیں شامل ہیں۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 12   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.