الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
خواب کا بیان
The Book of Dreams
1ق. باب فِي كَوْنِ الرُّؤْيَا مِنَ اللهِ وَأَنَّهَا جُزءٌ مِّنَ النُّبُوَّةِ
1ق. باب: خواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں اور یہ نبوت کا حصہ ہیں۔
حدیث نمبر: 5899
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حرملة بن يحيي ، اخبرنا ابن وهب، اخبرني يونس . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، قالا: اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، كلاهما، عن الزهري ، بهذا الإسناد، وليس في حديثهما اعرى منها، وزاد في حديث يونس: فليبصق على يساره حين يهب من نومه ثلاث مرات.وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، كِلَاهُمَا، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا أُعْرَى مِنْهَا، وَزَادَ فِي حَدِيثِ يُونُسَ: فَلْيَبْصُقْ عَلَى يَسَارِهِ حِينَ يَهُبُّ مِنْ نَوْمِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ.
یو نس اور معمر دونوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت بیان کی، ان دونوں کی حدیث میں یہ الفا ظ نہیں ہیں: "اس سے میں بخار اور کپکپی میں مبتلا ہو جا تا تھا۔"یونس کی حدیث میں مزید یہ الفا ظ ہیں: "وہ جب نیند سے بیدار ہو تو اپنی بائیں جانب تین بار تھوکے۔
امام صاحب یہی روایت تین اساتذہ کی دو سندوں سے بیان کرتے ہیں،دو اساتذہ کی حدیث میں یہ نہیں ہے،اس سے مجھے بخار کا لرزہ چڑھ جاتا اور یونس کی حدیث میں یہ اضافہ ہے،"جب وہ اپنی نیند سے بیدا ہو تواپنے بائیں پہلو پر تین دفعہ تھوکے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2261


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5899  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اہل سنت کے نزدیک خواب کی حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سونے والے کے دل میں کچھ خیالات و تصورات پیدا کر دیتا ہے،
جیسا کہ وہ جاگنے والے کے دل و دماغ میں بھی کچھ خیالات و تصورات پیدا کرتا ہے،
نیند ہو یا بیداری،
ہر جگہ اس کا تخلیقی عمل کرتا ہے اور یہ افکارو تصورات بعض حقائق کے لیے علامت ہوتے ہیں،
مثلا دودھ،
علم کی علامت ہے اور لباس،
دینداری،
کی علامت ہے،
لیکن جو خواب انسان کے لیے مسرت و شادمانی کا باعث ہوں،
ان میں شیطان کا دخل نہیں ہوتا،
ان کا سبب اللہ کی طرف سے بشارت ہے اور جو خواب انسان کے لیے ناگواری اور ذہنی انتشار و پراگندگی کا باعث بنتے ہیں،
وہ اگرچہ اللہ کی تخلیق ہیں،
لیکن ظاہری طور پر ان میں شیطان کا دخل ہوتا ہے،
اس لیے ان کو شیطان کی طرف منسوب کر دیا جاتا ہے اور ان میں امتیاز کے لیے عام طور پر اچھے خوابوں کو رویا کا اور برے خوابوں کو حلم کا نام دیا جاتا ہے۔
جن کا حل یہ ہے کہ انسان دل کی گہرائی سے اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہو اور پہلو بدل کر بائیں طرف تین دفعہ تھوک دے اور اعوز با اللہ پڑھے،
اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا،
چونکہ حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کو اس علاج اور حل کا علم نہیں تھا،
اس لیے خوف اور دہشت کی وجہ سے انہیں بخار کا لرزہ چڑھ جاتا،
اگرچہ تپ زدہ کی طرح ان پر کپڑا نہیں ڈالا جاتا تھا۔
مختلف احادیث کو اگر سامنے رکھا جائے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ ناگوار ذہن کو پراگندہ یا کبیدہ خاطر کرنے والا خواب نظر آنے کی صورت میں ایک انسان کو چھ کام کرنا چاہیے۔
(1)
اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے۔
(2)
اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھے۔
(3)
بائیں طرف تین دفعہ تھوکے۔
(4)
یہ خواب کسی کو نہ سنائے۔
(5)
اٹھ کر نماز پڑھے (6)
اور اپنا پہلو بدل لے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5899   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.