الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
The Book of Asking Permission
10. بَابُ آيَةِ الْحِجَابِ:
10. باب: پردہ کی آیت کے بارے میں۔
(10) Chapter. The Divine Verse of Al-Hijab (veiling of women).
حدیث نمبر: 6240
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق، اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا ابي، عن صالح، عن ابن شهاب، قال: اخبرني عروة بن الزبير، ان عائشة رضي الله عنها زوج النبي صلى الله عليه وسلم قالت:" كان عمر بن الخطاب يقول لرسول الله صلى الله عليه وسلم: احجب نساءك، قالت: فلم يفعل، وكان ازواج النبي صلى الله عليه وسلم يخرجن ليلا إلى ليل قبل المناصع، فخرجت سودة بنت زمعة وكانت امراة طويلة، فرآها عمر بن الخطاب وهو في المجلس، فقال: عرفتك يا سودة، حرصا على ان ينزل الحجاب، قالت: فانزل الله عز وجل آية الحجاب".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ:" كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، قَالَتْ: فَلَمْ يَفْعَلْ، وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجْنَ لَيْلًا إِلَى لَيْلٍ قِبَلَ الْمَنَاصِعِ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ فِي الْمَجْلِسِ، فَقَالَ: عَرَفْتُكِ يَا سَوْدَةُ، حِرْصًا عَلَى أَنْ يُنْزَلَ الْحِجَابُ، قَالَتْ: فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آيَةَ الْحِجَابِ".
ہم سے اسحاق نے بیان کیا، کہا ہم کو یعقوب نے خبر دی، مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، ان سے صالح نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ازواج مطہرات کا پردہ کرائیں۔ بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں کیا اور ازواج مطہرات رفع حاجت کے لیے صرف رات ہی کے وقت نکلتی تھیں (اس وقت گھروں میں بیت الخلاء نہیں تھے) ایک مرتبہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا باہر گئی ہوئی تھیں۔ ان کا قد لمبا تھا۔ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے انہیں دیکھا۔ اس وقت وہ مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا سودہ میں نے آپ کو پہچان لیا یہ انہوں نے اس لیے کہا کیونکہ وہ پردہ کے حکم نازل ہونے کے بڑے متمنی تھے۔ بیان کیا کہ پھر اللہ تعالیٰ نے پردہ کی آیت نازل کی۔

Narrated `Aisha: (the wife of the Prophet) `Umar bin Al-Khattab used to say to Allah's Apostle "Let your wives be veiled" But he did not do so. The wives of the Prophet used to go out to answer the call of nature at night only at Al-Manasi.' Once Sauda, the daughter of Zam`a went out and she was a tall woman. `Umar bin Al-Khattab saw her while he was in a gathering, and said, "I have recognized you, O Sauda!" He (`Umar) said so as he was anxious for some Divine orders regarding the veil (the veiling of women.) So Allah revealed the Verse of veiling. (Al-Hijab; a complete body cover excluding the eyes). (See Hadith No. 148, Vol. 1)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 74, Number 257


   صحيح البخاري6240عائشة بنت عبد اللهأزواج النبي يخرجن ليلا إلى ليل قبل المناصع فخرجت سودة بنت زمعة وكانت امرأة طويلة فرآها عمر بن الخطاب وهو في المجلس فقال عرفتك يا سودة حرصا على أن ينزل الحجاب قالت فأنزل الله آية الحجاب
   صحيح البخاري146عائشة بنت عبد اللهأزواج النبي كن يخرجن بالليل إذا تبرزن إلى المناصع وهو صعيد أفيح فكان عمر يقول للنبي احجب نساءك فلم يكن رسول الله يفعل فخرجت سودة بنت زمعة زوج النبي ليلة من الليالي عشاء وكانت امرأة طويلة فناداها عمر ألا قد عرفناك يا سودة حرصا على أن ينزل الحجاب فأنزل الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6240  
6240. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ سے اکثر عرض کیا کرتے تھے۔ آپ اپنی ازواج مطہرات کو پردہ کرائیں لیکن آپ انہیں یہ حکم نہیں دیتے تھے واقعہ یہ تھا کہ ازوازج مطہرات رفع حاجت کے لیے صرف رات کے وقت ہی وسیع میدان میں جاتی تھیں۔ ایک مرتبہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں۔ جبکہ وہ قدرے قد آور خاتون تھیں حضرت عمر ؓ اس وقت ایک مجلس میں تھے وہاں سے انہیں دیکھا اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے یہ انہوں نے اس لیے کہا کہ وہ نزول حجاب کے بڑے متمنی تھے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے اس کے بعد پردے کی آیت نازل فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6240]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے یہ نکلا کہ ازواج مطہرات کے لئے جس پردے کا حکم دیا گیا وہ یہ تھا کہ گھر سے باہر ہی نہ نکلیں یا نکلیں تو محافہ یا محمل وغیرہ میں کہ ان کا جثہ بھی معلوم نہ ہو سکے مگر یہ پردہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں سے خاص تھا۔
دوسری مسلمان عورتوں کو ایسا حکم نہ تھا وہ پردے کے ساتھ برابر باہر نکلا کرتی تھیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6240   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6240  
6240. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ سے اکثر عرض کیا کرتے تھے۔ آپ اپنی ازواج مطہرات کو پردہ کرائیں لیکن آپ انہیں یہ حکم نہیں دیتے تھے واقعہ یہ تھا کہ ازوازج مطہرات رفع حاجت کے لیے صرف رات کے وقت ہی وسیع میدان میں جاتی تھیں۔ ایک مرتبہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں۔ جبکہ وہ قدرے قد آور خاتون تھیں حضرت عمر ؓ اس وقت ایک مجلس میں تھے وہاں سے انہیں دیکھا اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے یہ انہوں نے اس لیے کہا کہ وہ نزول حجاب کے بڑے متمنی تھے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے اس کے بعد پردے کی آیت نازل فرمائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6240]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث میں آیت حجاب کا ایک دوسرا پس منظر بیان ہوا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ نے سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی خواہش کے پیش نظر اس حکم کو نازل فرمایا، چنانچہ وہ خود بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کی:
اللہ کے رسول! کاش، آپ اپنی بیویوں کو پردے کا حکم دے دیں کیونکہ ان سے اچھے اور برے ہر قسم کے لوگ (مسائل پوچھنے کے لیے)
بات کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے آیت حجاب نازل فرمائی۔
(صحیح البخاري، الصلاة، حدیث: 402) (2)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ قصۂ نکاحِ زینب اور خواہشِ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ یہ دونوں واقعات، اس آیت حجاب کی شان نزول ہیں۔
(فتح الباري: 30/11)
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6240   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.