الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
12. باب فَضَائِلِ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا:
12. باب: ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6276
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا عبدة ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " بشر رسول الله صلى الله عليه وسلم خديجة بنت خويلد ببيت في الجنة ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " بَشَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدِيجَةَ بِنْتَ خُوَيْلِدٍ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ ".
عبدہ نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا بنت خویلد رضی اللہ عنہا کو جنت میں ایک گھر کی بشارت دی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جنت میں گھر کی بشارت سنائی۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2434

   صحيح البخاري6004عائشة بنت عبد اللهأمره ربه أن يبشرها ببيت في الجنة من قصب يذبح الشاة ثم يهدي في خلتها منها
   صحيح البخاري3817عائشة بنت عبد اللهيبشرها ببيت في الجنة من قصب
   صحيح البخاري5229عائشة بنت عبد اللهيبشرها ببيت لها في الجنة من قصب
   صحيح مسلم6276عائشة بنت عبد اللهبشر رسول الله خديجة بنت خويلد ببيت في الجنة
   جامع الترمذي3876عائشة بنت عبد اللهبشرها ببيت في الجنة من قصب لا صخب فيه ولا نصب
   سنن ابن ماجه1997عائشة بنت عبد اللهأمره ربه أن يبشرها ببيت في الجنة من قصب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1997  
´غیرت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے جتنی غیرت خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کی اتنی کسی عورت پر نہیں کی کیونکہ میں دیکھتی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر ان کا ذکر کیا کرتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رب نے آپ کو حکم دیا کہ انہیں جنت میں موتیوں کے ایک مکان کی بشارت دے دیں، یعنی سونے کے مکان کی، یہ تشریح ابن ماجہ نے کی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1997]
اردو حاشہ:
فوائدومسائل:

(1)
  اس حدیث میں غیرت کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
اس سے مراد رشک ہے جو ایک عورت کو اپنی سوکنوں سے ہوتا ہے۔
عورتوں میں یہ جذبہ فطری ہے اورخاوند سے ان کی محبت کو ظاہر کرتا ہے، اس لیے اسے برداشت کرنا چاہیےجب تک اس کی وجہ سے کوئی غلط کام سرزد نہ ہو۔

(2)
  اس حدیث میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی افضلیت اور بلند مقام کا اظہار ہے۔

(3)
  اللہ کےنبیﷺ نے عشرہ مبشرہ صحابہ کے علاوہ بھی بعض حضرات کو جنت کی خوش خبری دی تھی۔
صحابۂ کرام میں ان حضرات کا مقام بھی بہت بلند ہے۔

(4)
  قصب ایسی لمبی چیز کو کہتے ہیں جو اندر سے کھوکھلی ہو، جیسے بانس وغیرہ اس سے مراد موتی کا محل بھی ہوسکتا ہےجیسے کہ بعض مومنوں کو ایک ایک موتی سے بنے ہوئے بڑے بڑے محل ملیں گے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابوموسیٰ اشعری سے روایت کی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
جنت میں کھوکھلے موتی کا ایک خیمہ ہوگا جس کی چوڑائی ساٹھ میل ہوگی۔
اس کے ہر کونے میں مومن کے گھروالےہوں گے (حوریں اوربیویاں)
جو دوسروں کو نہیں دیکھیں گے۔ (ایک طرف کی حوریں دوسری طرف کی حوروں سے اوجھل ہوں گی۔
)
(صحیح البخاري، التفسیر، سورۃ الرحمان، باب ﴿حور مقصورات فى الخيام﴾ ، حدیث: 4879۔)

(5)
  امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ  کے فرمان کا مطلب یہ ہے کہ وہ کھوکھلا موتی سونے کا بنا ہوگا جو اندر سے ایک وسیع محل کی شان کا حامل ہوگا اور وہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے لیے مخصوص ہوگا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1997   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.