الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
12. باب فَضَائِلِ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا:
باب: ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6271
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، وابو اسامة . ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة ، وابن نمير ، ووكيع ، وابو معاوية . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبدة بن سليمان كلهم، عن هشام بن عروة ، واللفظ حديث ابي اسامة. ح وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن ابيه ، قال: سمعت عبد الله بن جعفر ، يقول: سمعت عليا بالكوفة، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " خير نسائها مريم بنت عمران، وخير نسائها خديجة بنت خويلد "، قال ابو كريب: واشار وكيع إلى السماء والارض.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، ووكيع ، وأبو معاوية . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ كُلُّهُمْ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، وَاللَّفْظُ حَدِيثُ أَبِي أُسَامَةَ. ح وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَلِيًّا بِالْكُوفَةِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " خَيْرُ نِسَائِهَا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ، وَخَيْرُ نِسَائِهَا خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ "، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ: وَأَشَارَ وَكِيعٌ إِلَى السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ.
‏‏‏‏ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتےتھے: آسمان و زمین کے اندر جتنی عورتیں ہیں سب میں مریم بنت عمران افضل ہیں اور آسمان اور زمین کے اندر جتنی عورتیں ہیں سب میں خدیجہ بنت خویلد افضل ہیں۔
حدیث نمبر: 6272
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا وكيع . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر جميعا، عن شعبة . ح وحدثنا واللفظ له عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن مرة ، عن ابي موسى ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كمل من الرجال كثير، ولم يكمل من النساء غير مريم بنت عمران، وآسية امراة فرعون، وإن فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ جَمِيعًا، عَنْ شُعْبَةَ . ح وحَدَّثَنَا وَاللَّفْظُ لَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ مُرَّةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ، وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ غَيْرُ مَرْيَمَ بِنْتِ عِمْرَانَ، وَآسِيَةَ امْرَأَةِ فِرْعَوْنَ، وَإِنَّ فَضْلَ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے , رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں بہت کامل ہوئے لیکن عورتوں میں کوئی کامل نہیں ہوئی سوائے مریم بنت عمران اور آسیہ فرعون کی بیوی کے اور عائشہ کی فضیلت اور عورتو ں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت اور کھانوں پر۔ (نووی رحمہ اللہ نے کہا: اس حدیث سے یہ نہیں نکلتا کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا مریم علیہ السلام اور آسیہ علیہ السلام سے افضل ہیں کیونکہ احتمال ہے کہ مراد فضیلت سے اس امت کی عورتو ں پر ہو)۔
حدیث نمبر: 6273
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، وابن نمير ، قالوا: حدثنا ابن فضيل ، عن عمارة ، عن ابي زرعة ، قال: سمعت ابا هريرة ، قال: " اتى جبريل النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، هذه خديجة قد اتتك معها إناء فيه إدام، او طعام، او شراب، فإذا هي اتتك، فاقرا عليها السلام من ربها عز وجل ومني، وبشرها ببيت في الجنة من قصب لا صخب فيه ولا نصب "، قال ابو بكر في روايته، عن ابي هريرة: ولم يقل سمعت، ولم يقل في الحديث: ومني.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " أَتَى جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذِهِ خَدِيجَةُ قَدْ أَتَتْكَ مَعَهَا إِنَاءٌ فِيهِ إِدَامٌ، أَوْ طَعَامٌ، أَوْ شَرَابٌ، فَإِذَا هِيَ أَتَتْكَ، فَاقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنْ رَبِّهَا عَزَّ وَجَلَّ وَمِنِّي، وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ "، قَالَ أَبُو بَكْرٍ فِي رِوَايَتِهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: وَلَمْ يَقُلْ سَمِعْتُ، وَلَمْ يَقُلْ فِي الْحَدِيثِ: وَمِنِّي.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جبریل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ خدیجہ ہیں، آپ کے پاس آتی ہیں ایک برتن لے کر، اس میں سالن ہے یا کھانا ہے یا شربت ہے، پھر جب وہ آئیں تو آپ ان کو سلام کہیے ان کے پر وردگار کی طرف سے اور میری طرف سے اور ان کو خوشخبری دے دیجئیے ایک گھر کی جنت میں جو خولدار موتی کا بنا ہو ا ہے، نہ اس میں شور و غل ہے، نہ کوئی تکلیف ہے۔
حدیث نمبر: 6274
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، ومحمد بن بشر العبدي ، عن إسماعيل ، قال: قلت لعبد الله بن ابي اوفى : " اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم بشر خديجة ببيت في الجنة؟، قال: نعم، بشرها ببيت في الجنة من قصب لا صخب فيه ولا نصب ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى : " أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَ خَدِيجَةَ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ؟، قَالَ: نَعَمْ، بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ ".
‏‏‏‏ اسمعیل نے سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو خوشخبری دی ایک گھر کی جنت میں؟ انہوں نے کہا: ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو خوشخبری دی ایک گھر کی جنت میں جو خولدار موتی کا ہے، نہ اس میں شور و غل ہے، نہ تکلیف ہے۔
حدیث نمبر: 6275
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا ابو معاوية . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا المعتمر بن سليمان ، وجرير . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان كلهم، عن إسماعيل بن ابي خالد ، عن ابن ابي اوفى ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، بمثله.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، وَجَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كُلُّهُمْ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ ابْنِ أَبِي أَوْفَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِهِ.
‏‏‏‏ سیدنا ابن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی مثل روایت کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 6276
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا عبدة ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " بشر رسول الله صلى الله عليه وسلم خديجة بنت خويلد ببيت في الجنة ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " بَشَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدِيجَةَ بِنْتَ خُوَيْلِدٍ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ ".
‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشخبری دی سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو ایک گھر کی جنت میں۔
حدیث نمبر: 6277
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا ابو اسامة ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " ما غرت على امراة، ما غرت على خديجة، ولقد هلكت قبل ان يتزوجني بثلاث سنين، لما كنت اسمعه يذكرها، ولقد امره ربه عز وجل ان يبشرها، ببيت من قصب في الجنة، وإن كان ليذبح الشاة ثم يهديها إلى خلائلها ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " مَا غِرْتُ عَلَى امْرَأَةٍ، مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ، وَلَقَدْ هَلَكَتْ قَبْلَ أَنْ يَتَزَوَّجَنِي بِثَلَاثِ سِنِينَ، لِمَا كُنْتُ أَسْمَعُهُ يَذْكُرُهَا، وَلَقَدْ أَمَرَهُ رَبُّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُبَشِّرَهَا، بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ فِي الْجَنَّةِ، وَإِنْ كَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ ثُمَّ يُهْدِيهَا إِلَى خَلَائِلِهَا ".
‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، میں نے کسی عورت پر اتنا رشک نہیں کیا جتنا سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کیا وہ میرے نکاح سے تین برس پہلے مر چکی تھیں اور یہ رشک میں اس وقت کرتی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کرتے(اور ان کی تعریف کرتے) اور پروردگار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا تھا کہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو خوشخبری دیں ایک مکان کی جنت میں جو خولدار موتی کا بنا ہوا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکری ذبح کرتے تھے، پھر سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کے پاس اس کا گوشت بھیجتے تھے۔
حدیث نمبر: 6278
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سهل بن عثمان ، حدثنا حفص بن غياث ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: ما غرت على نساء النبي صلى الله عليه وسلم إلا على خديجة، وإني لم ادركها، قالت: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ذبح الشاة، فيقول: ارسلوا بها إلى اصدقاء خديجة، قالت: فاغضبته يوما، فقلت: خديجة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إني قد رزقت حبها ".حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: مَا غِرْتُ عَلَى نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا عَلَى خَدِيجَةَ، وَإِنِّي لَمْ أُدْرِكْهَا، قَالَتْ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَبَحَ الشَّاةَ، فَيَقُولُ: أَرْسِلُوا بِهَا إِلَى أَصْدِقَاءِ خَدِيجَةَ، قَالَتْ: فَأَغْضَبْتُهُ يَوْمًا، فَقُلْتُ: خَدِيجَةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنِّي قَدْ رُزِقْتُ حُبَّهَا ".
‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیبیوں پر رشک نہیں کیا البتہ سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کیا اور میں نے ان کو نہیں پایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بکری ذبح کرتے تو فرماتے: اس کا گوشت خدیجہ کے عزیزوں کو بھیجو۔ ایک دن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ کیا اور کہا: خدیجہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے ان کی محبت اللہ تعالیٰ نے ڈال دی۔
حدیث نمبر: 6279
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، وابو كريب جميعا، عن ابي معاوية ، حدثنا هشام بهذا الإسناد، نحو حديث ابي اسامة، إلى قصة الشاة، ولم يذكر الزيادة بعدها.حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ، إِلَى قِصَّةِ الشَّاةِ، وَلَمْ يَذْكُرِ الزِّيَادَةَ بَعْدَهَا.
‏‏‏‏ ہشام سے انہی اسناد کے تحت ابی اسامہ کی حدیث کی مانند روایت ہے، بکری کے قصہ تک اور بعد والے اضافے کو ذکر نہیں کیا۔
حدیث نمبر: 6280
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: " ما غرت للنبي صلى الله عليه وسلم على امراة من نسائه، ما غرت على خديجة لكثرة ذكره إياها وما رايتها قط ".حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " مَا غِرْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى امْرَأَةٍ مِنْ نِسَائِهِ، مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ لِكَثْرَةِ ذِكْرِهِ إِيَّاهَا وَمَا رَأَيْتُهَا قَطُّ ".
‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے اتنا رشک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بی بی پر نہیں کیا جتنا سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر کیا کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا ذ کر بہت کرتے اور میں نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو کبھی دیکھا بھی نہ تھا۔
حدیث نمبر: 6281
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت: " لم يتزوج النبي صلى الله عليه وسلم على خديجة حتى ماتت ".حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " لَمْ يَتَزَوَّجْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خَدِيجَةَ حَتَّى مَاتَتْ ".
‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا پر دوسرا نکاح نہیں کیا یہاں تک کہ وہ مر گئیں۔
حدیث نمبر: 6282
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سويد بن سعيد ، حدثنا علي بن مسهر ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " استاذنت هالة بنت خويلد اخت خديجة على رسول الله صلى الله عليه وسلم، فعرف استئذان خديجة، فارتاح لذلك، فقال: اللهم هالة بنت خويلد، فغرت، فقلت: وما تذكر من عجوز من عجائز قريش، حمراء الشدقين هلكت في الدهر، فابدلك الله خيرا منها ".حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " اسْتَأْذَنَتْ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ أُخْتُ خَدِيجَةَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَرَفَ اسْتِئْذَانَ خَدِيجَةَ، فَارْتَاحَ لِذَلِكَ، فَقَالَ: اللَّهُمَّ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدٍ، فَغِرْتُ، فَقُلْتُ: وَمَا تَذْكُرُ مِنْ عَجُوزٍ مِنْ عَجَائِزِ قُرَيْشٍ، حَمْرَاءِ الشِّدْقَيْنِ هَلَكَتْ فِي الدَّهْرِ، فَأَبْدَلَكَ اللَّهُ خَيْرًا مِنْهَا ".
‏‏‏‏ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، ہالہ بنت خویلد سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بہن (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سالی) نے اجازت مانگی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ نے کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کا اجازت مانگنا یاد آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوئے اور فرمایا: یا اللہ! ہالہ بیٹی خویلد کی۔ مجھے رشک آیا میں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا یاد کرتے ہیں قریش کی بڑھیوں میں سے ایک بڑھیا کے سرخ مسوڑھوں والی (یعنی انتہا کی بڑھیا جس کے ایک دانت بھی نہ رہا نری سرخی ہی سرخی ہو دانت کی سفیدی بالکل نہ ہو) پتلی پنڈلیوں والی وہ مر گئی اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے بہتر عورت دی(جوان باکرہ جیسے میں ہوں)۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.