الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
42. باب مِنْ فَضَائِلِ سَلْمَانَ وَصُهَيْبٍ وَبِلاَلٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمْ:
باب: سلمان فارسی اور بلال اور صہیب رضوان اللہ عنہم کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6412
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن حاتم ، حدثنا بهز ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن معاوية بن قرة ، عن عائذ بن عمرو : " ان ابا سفيان اتى على سلمان وصهيب، وبلال في نفر، فقالوا: والله ما اخذت سيوف الله من عنق عدو الله ماخذها، قال: فقال ابو بكر: اتقولون هذا لشيخ قريش وسيدهم؟ فاتى النبي صلى الله عليه وسلم فاخبره، فقال: يا ابا بكر: لعلك اغضبتهم لئن كنت اغضبتهم لقد اغضبت ربك، فاتاهم ابو بكر، فقال: يا إخوتاه اغضبتكم؟ قالوا: لا، يغفر الله لك يا اخي ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ عَائِذِ بْنِ عَمْرٍو : " أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ أَتَى عَلَى سَلْمَانَ وَصُهَيْبٍ، وَبِلَالٍ فِي نَفَرٍ، فَقَالُوا: وَاللَّهِ مَا أَخَذَتْ سُيُوفُ اللَّهِ مِنْ عُنُقِ عَدُوِّ اللَّهِ مَأْخَذَهَا، قَالَ: فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَتَقُولُونَ هَذَا لِشَيْخِ قُرَيْشٍ وَسَيِّدِهِمْ؟ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ، فَقَالَ: يَا أَبَا بَكْرٍ: لَعَلَّكَ أَغْضَبْتَهُمْ لَئِنْ كُنْتَ أَغْضَبْتَهُمْ لَقَدْ أَغْضَبْتَ رَبَّكَ، فَأَتَاهُمْ أَبُو بَكْرٍ، فَقَالَ: يَا إِخْوَتَاهْ أَغْضَبْتُكُمْ؟ قَالُوا: لَا، يَغْفِرُ اللَّهُ لَكَ يَا أَخِي ".
‏‏‏‏ سیدنا عائذ بن عمرو سے روایت ہے، ابوسفیان، سلمان، صہیب اور بلال رضی اللہ عنہم کے پاس آیا اور بھی چند لوگ بیٹھے تھے انہوں نے کہا: اللہ کی تلواریں اللہ کے دشمن کی گردن پر اپنے موقع پر نہ پہنچیں (یعنی یہ اللہ کا دشمن نہ مارا گیا)، سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نےکہا: تم قریش کے بوڑھے اور سردار کے حق میں ایسا کہتے ہو۔ (سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مصلحت سے ایسا کہا کہ کہیں ابوسفیان ناراض ہو کر اسلام بھی قبول نہ کرے) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے آپ سے بیان کیا! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوبکر! تم نے شاید ناراض کیا ان لوگوں کو (یعنی سلمان اور صہیب اور بلال رضی اللہ عنہم کو) اگر تم نے ان کو ناراض کیا تو اپنے پروردگار کو ناراض کیا۔ یہ سن کر ابوبکر رضی اللہ عنہ ان لوگوں کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے بھائیو! میں نے تم کو ناراض کیا۔ وہ بولے: نہیں، اللہ تم کو بخشے اے ہمارے بھائی۔
حدیث نمبر: 6413
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، واحمد بن عبدة واللفظ لإسحاق، قالا: اخبرنا سفيان ، عن عمرو ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " فينا نزلت: إذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما سورة آل عمران آية 122 بنو سلمة، وبنو حارثة، وما نحب انها لم تنزل لقول الله عز وجل: والله وليهما سورة آل عمران آية 122 ".حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ وَاللَّفْظُ لِإِسْحَاقَ، قَالَا: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " فِينَا نَزَلَتْ: إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلا وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا سورة آل عمران آية 122 بَنُو سَلِمَةَ، وَبَنُو حَارِثَةَ، وَمَا نُحِبُّ أَنَّهَا لَمْ تَنْزِلْ لِقَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا سورة آل عمران آية 122 ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہ آیت «إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا» جب دو گروہوں نے تم میں سے قصد کیا ہمت ہار دینے کا اور اللہ مالک ہے ان دونوں کا۔ ہم لوگوں کے باب میں اتری بنی سلمہ اور بنی حارثہ میں۔ اور ہم نہیں چاہتے کہ یہ آیت نہ اترتی کیونکہ اللہ تعالی فرماتا ہے: «وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا» اللہ مالک ہے ان دونوں کا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.