الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
12. باب فَضَائِلِ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا:
12. باب: ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6278
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سهل بن عثمان ، حدثنا حفص بن غياث ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: ما غرت على نساء النبي صلى الله عليه وسلم إلا على خديجة، وإني لم ادركها، قالت: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ذبح الشاة، فيقول: ارسلوا بها إلى اصدقاء خديجة، قالت: فاغضبته يوما، فقلت: خديجة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إني قد رزقت حبها ".حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: مَا غِرْتُ عَلَى نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا عَلَى خَدِيجَةَ، وَإِنِّي لَمْ أُدْرِكْهَا، قَالَتْ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَبَحَ الشَّاةَ، فَيَقُولُ: أَرْسِلُوا بِهَا إِلَى أَصْدِقَاءِ خَدِيجَةَ، قَالَتْ: فَأَغْضَبْتُهُ يَوْمًا، فَقُلْتُ: خَدِيجَةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنِّي قَدْ رُزِقْتُ حُبَّهَا ".
حفص بن غیاث نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے مجھے کسی پر رشک نہیں آتاتھا، سوائے حضرت خدیجۃ رضی اللہ عنہا کے، حالانکہ میں نے ان کا زمانہ نہیں دیکھا تھا۔ کہا: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بکری ذبح کرتے تو فرماتے: "اس کو خدیجہ کی سہیلیوں کی طرف بھیجو۔"کہا: میں نے ایک دن آپ کو غصہ دلادیا۔میں نے کہا: خدیجہ؟ (آپ انھی کا نام لیتے رہتے ہیں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مجھے ان کی محبت عطا کی گئی ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتی ہیں،:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے مجھے کسی پر رشک نہیں آتاتھا،سوائے حضرت خدیجۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے،حالانکہ میں نے ان کا زمانہ نہیں دیکھا تھا۔کہا:اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بکری ذبح کرتے تو فرماتے:"اس کو خدیجہ کی سہیلیوں کی طرف بھیجو۔"کہا:میں نے ایک دن آپ کو غصہ دلادیا۔میں نے کہا:خدیجہ؟(آپ انھی کا نام لیتے رہتے ہیں)تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" مجھے ان کی محبت عطا کی گئی ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2435

   صحيح البخاري3818عائشة بنت عبد اللهما غرت على أحد من نساء النبي ما غرت على خديجة وما رأيتها ولكن كان النبي يكثر ذكرها ذبح الشاة ثم يقطعها أعضاء ثم يبعثها في صدائق خديجة كأنه لم يكن في الدنيا امرأة إلا خديجة فيقول إنها كانت وكانت وكان لي منها ولد
   صحيح البخاري3816عائشة بنت عبد اللهما غرت على امرأة للنبي ما غرت على خديجة هلكت قبل أن يتزوجني يبشرها ببيت من قصب يذبح الشاة فيهدي في خلائلها منها ما يسعهن
   صحيح مسلم6280عائشة بنت عبد اللهما غرت للنبي على امرأة من نسائه ما غرت على خديجة لكثرة ذكره إياها وما رأيتها قط
   صحيح مسلم6277عائشة بنت عبد اللهما غرت على امرأة ما غرت على خديجة هلكت قبل أن يتزوجني بثلاث سن
   صحيح مسلم6282عائشة بنت عبد اللهاللهم هالة بنت خويلد فغرت فقلت وما تذكر من عجوز من عجائز قريش حمراء الشدقين هلكت في الدهر فأبدلك الله خيرا منها
   صحيح مسلم6278عائشة بنت عبد اللهما غرت على نساء النبي إلا على خديجة وإني لم أدركها إذا ذبح الشاة فيقول أرسلوا بها إلى أصدقاء خديجة رزقت حبها
   جامع الترمذي3875عائشة بنت عبد اللهما غرت على أحد من أزواج النبي ما غرت على خديجة وما بي أن أكون أدركتها وما ذاك إلا لكثرة ذكر رسول الله لها يذبح الشاة فيتتبع بها صدائق خديجة فيهديها لهن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6278  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
خلائل:
خليلة کی جمع ہے اور اصدقاء،
صديقة کی جمع ہے،
دونوں کا معنی سہیلیاں ہے۔
فوائد ومسائل:
حضرت خدیجہ بلا کسی حیل و حجت اور لیت و لعل کے سب سے پہلے اسلام لائیں اور اپنے مال اور اپنی رفاقت سے آپ کی نصرت و حمایت کی اور اللہ تعالیٰ نے انہیں سے اولاد بخشی اور وہ انتہائی باکمال تجربہ کار اور سردوگرم چشیدہ بیوی تھیں اور ایک طویل عرصہ تک ہر طرح سے آپ کی غمگسار رہی تھیں،
اس لیے آپ اس کو یاد رکھتے تھے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6278   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.