الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب 18. باب مِنْ فَضَائِلِ أُمِّ أَيْمَنَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: باب: سیدہ ام ایمن رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ ام ایمن رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لے گئے میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیا، وہ ایک برتن میں شربت لائیں، میں نہیں جانتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے یا کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پھیر دیا وہ چلانے لگیں اور غصہ کرنے لگیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا ابوبکررضی اللہ عنہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: ہمارے ساتھ چلو ام ایمن رضی اللہ عنہا کی ملاقات کے لیے ہم ان سے ملیں گے جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جایا کرتے تھے ان سے ملنے کے لیے۔ جب ہم ان کے پاس پہنچے تو وہ رونے لگیں دونوں صاحبوں نے کہا تم کیوں روتی ہو؟ اللہ جل جلالہ کے پاس جو سامان ہے اس کے رسول کے لیے وہ بہتر ہے۔ ام ایمن رضی اللہ عنہا نے کہا: میں اس لیے نہیں روتی کہ یہ بات نہیں جانتی لیکن میں اس وجہ سے روتی ہوں کہ اب آسمان سے وحی کا آنا بند ہو گیا۔ ام ایمن رضی اللہ عنہا کے اس کہنے سے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو بھی رونا آیا وہ بھی ان کے ساتھ رونے لگے۔
|