الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
10. بَابُ الدُّعَاءِ إِذَا انْتَبَهَ بِاللَّيْلِ:
10. باب: اگر رات میں آدمی کی آنکھ کھل جائے تو کیا دعا پڑھنی چاہئے۔
(10) Chapter.The invocation which may be said by one who wakes up at night.
حدیث نمبر: 6316
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا ابن مهدي، عن سفيان، عن سلمة، عن كريب، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: بت عند ميمونة فقام النبي صلى الله عليه وسلم، فاتى حاجته، فغسل وجهه ويديه، ثم نام، ثم قام فاتى القربة، فاطلق شناقها، ثم توضا وضوءا بين وضوءين لم يكثر وقد ابلغ فصلى، فقمت فتمطيت كراهية ان يرى اني كنت اتقيه فتوضات، فقام يصلي، فقمت عن يساره، فاخذ باذني فادارني عن يمينه فتتامت صلاته ثلاث عشرة ركعة، ثم اضطجع فنام حتى نفخ، وكان إذا نام نفخ فآذنه بلال بالصلاة، فصلى ولم يتوضا، وكان يقول في دعائه:" اللهم اجعل في قلبي نورا، وفي بصري نورا، وفي سمعي نورا، وعن يميني نورا، وعن يساري نورا، وفوقي نورا، وتحتي نورا، وامامي نورا، وخلفي نورا، واجعل لي نورا"، قال كريب: وسبع في التابوت، فلقيت رجلا من ولد العباس، فحدثني بهن فذكر: عصبي، ولحمي، ودمي، وشعري، وبشري، وذكر خصلتين.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سَلَمَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: بِتُّ عِنْدَ مَيْمُونَةَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَى حَاجَتَهُ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، ثُمَّ نَامَ، ثُمَّ قَامَ فَأَتَى الْقِرْبَةَ، فَأَطْلَقَ شِنَاقَهَا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوءًا بَيْنَ وُضُوءَيْنِ لَمْ يُكْثِرْ وَقَدْ أَبْلَغَ فَصَلَّى، فَقُمْتُ فَتَمَطَّيْتُ كَرَاهِيَةَ أَنْ يَرَى أَنِّي كُنْتُ أَتَّقِيهِ فَتَوَضَّأْتُ، فَقَامَ يُصَلِّي، فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ، فَأَخَذَ بِأُذُنِي فَأَدَارَنِي عَنْ يَمِينِهِ فَتَتَامَّتْ صَلَاتُهُ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً، ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ، وَكَانَ إِذَا نَامَ نَفَخَ فَآذَنَهُ بِلَالٌ بِالصَّلَاةِ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ، وَكَانَ يَقُولُ فِي دُعَائِهِ:" اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا، وَفِي بَصَرِي نُورًا، وَفِي سَمْعِي نُورًا، وَعَنْ يَمِينِي نُورًا، وَعَنْ يَسَارِي نُورًا، وَفَوْقِي نُورًا، وَتَحْتِي نُورًا، وَأَمَامِي نُورًا، وَخَلْفِي نُورًا، وَاجْعَلْ لِي نُورًا"، قَالَ كُرَيْبٌ: وَسَبْعٌ فِي التَّابُوتِ، فَلَقِيتُ رَجُلًا مِنْ وَلَدِ الْعَبَّاسِ، فَحَدَّثَنِي بِهِنَّ فَذَكَرَ: عَصَبِي، وَلَحْمِي، وَدَمِي، وَشَعَرِي، وَبَشَرِي، وَذَكَرَ خَصْلَتَيْنِ.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن ابن مہدی نے، ان سے سفیان ثوری نے، ان سے سلمہ بن کہیل نے، ان سے کریب نے اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں میمونہ (رضی اللہ عنہا) کے یہاں ایک رات سویا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور آپ نے اپنی حوائج ضرورت پوری کرنے کے بعد اپنا چہرہ دھویا، پھر دونوں ہاتھ دھوئے اور پھر سو گئے اس کے بعد آپ کھڑے ہو گئے اور مشکیزہ کے پاس گئے اور آپ نے اس کا منہ کھولا پھر درمیانہ وضو کیا (نہ مبالغہ کے ساتھ نہ معمولی اور ہلکے قسم کا، تین تین مرتبہ سے) کم دھویا۔ البتہ پانی ہر جگہ پہنچا دیا۔ پھر آپ نے نماز پڑھی۔ میں بھی کھڑا ہوا اور آپ کے پیچھے ہی رہا کیونکہ میں اسے پسند نہیں کرتا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ سمجھیں کہ میں آپ کا انتظار کر رہا تھا۔ میں نے بھی وضو کر لیا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آپ کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا۔ آپ نے میرا کان پکڑ کر دائیں طرف کر دیا، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (کی اقتداء میں) تیرہ رکعت نماز مکمل کی۔ اس کے بعد آپ سو گئے اور آپ کی سانس میں آواز پیدا ہونے لگی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سوتے تھے تو آپ کی سانس میں آواز پیدا ہونے لگتی تھی۔ اس کے بعد بلال رضی اللہ عنہ نے آپ کو نماز کی اطلاع دی چنانچہ آپ نے (نیا وضو) کئے بغیر نماز پڑھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعا میں یہ کہتے تھے «اللهم اجعل في قلبي نورا،‏‏‏‏ وفي بصري نورا،‏‏‏‏ وفي سمعي نورا،‏‏‏‏ وعن يميني نورا،‏‏‏‏ وعن يساري نورا،‏‏‏‏ وفوقي نورا،‏‏‏‏ وتحتي نورا،‏‏‏‏ وأمامي نورا،‏‏‏‏ وخلفي نورا،‏‏‏‏ واجعل لي نورا» اے اللہ! میرے دل میں نور پیدا کر، میری نظر میں نور پیدا کر، میرے کان میں نور پیدا کر، میرے دائیں طرف نور پیدا کر، میرے بائیں طرف نور پیدا کر، میرے اوپر نور پیدا کر، میرے نیچے نور پیدا کر میرے آگے نور پیدا کر، میرے پیچھے نور پیدا کر اور مجھے نور عطا فرما۔ کریب (راوی حدیث) نے بیان کیا کہ میرے پاس مزید سات لفظ محفوظ ہیں۔ پھر میں نے عباس رضی اللہ عنہما کے ایک صاحب زادے سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھ سے ان کے متعلق بیان کیا کہ «عصبي ولحمي ودمي وشعري وبشري،‏‏‏‏ وذكر خصلتين‏.‏» میرے پٹھے، میرا گوشت، میرا خون، میرے بال اور میرا چمڑا ان سب میں نور بھر دے۔ اور دو چیزوں کا اور بھی ذکر کیا۔

Narrated Ibn `Abbas: One night I slept at the house of Maimuna. The Prophet woke up, answered the call of nature, washed his face and hands, and then slept. He got up (late at night), went to a water skin, opened the mouth thereof and performed ablution not using much water, yet he washed al I the parts properly and then offered the prayer. I got up and straightened my back in order that the Prophet might not feel that I was watching him, and then I performed the ablution, and when he got up to offer the prayer, stood on his left. He caught hold of my ear and brought me over to his right side. He offered thirteen rak`at in all and then lay down and slept till he started blowing out his breath as he used to do when he slept. In the meantime Bilal informed the Prophet of the approaching time for the (Fajr) prayer, and the Prophet offered the Fajr (Morning) prayer without performing new ablution. He used to say in his invocation, Allaihumma ij'al fi qalbi nuran wa fi basari nuran, wa fi sam'i nuran, wa'an yamini nuran, wa'an yasari nuran, wa fawqi nuran, wa tahti nuran, wa amami nuran, wa khalfi nuran, waj'al li nuran." Kuraib (a sub narrator) said, "I have forgotten seven other words, (which the Prophet mentioned in this invocation). I met a man from the offspring of Al-`Abbas and he narrated those seven things to me, mentioning, '(Let there be light in) my nerves, my flesh, my blood, my hair and my body,' and he also mentioned two other things."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 328


   صحيح البخاري6316عبد الله بن عباساللهم اجعل في قلبي نورا وفي بصري نورا وفي سمعي نورا وعن يميني نورا وعن يساري نورا وفوقي نورا وتحتي نورا وأمامي نورا وخلفي نورا واجعل لي نورا
   صحيح مسلم1788عبد الله بن عباساللهم اجعل في قلبي نورا وفي بصري نورا وفي سمعي نورا وعن يميني نورا وعن يساري نورا وفوقي نورا وتحتي نورا وأمامي نورا وخلفي نورا وعظم لي نورا
   صحيح مسلم1799عبد الله بن عباساللهم اجعل في قلبي نورا وفي لساني نورا واجعل في سمعي نورا واجعل في بصري نورا واجعل من خلفي نورا ومن أمامي نورا واجعل من فوقي نورا ومن تحتي نورا اللهم أعطني نورا
   صحيح مسلم1794عبد الله بن عباساللهم اجعل في قلبي نورا وفي سمعي نورا وفي بصري نورا وعن يميني نورا وعن شمالي نورا وأمامي نورا وخلفي نورا وفوقي نورا وتحتي نورا واجعل لي نورا
   سنن النسائى الصغرى1122عبد الله بن عباساللهم اجعل في قلبي نورا واجعل في سمعي نورا واجعل في بصري نورا واجعل من تحتي نورا واجعل من فوقي نورا وعن يميني نورا وعن يساري نورا واجعل أمامي نورا واجعل خلفي نورا وأعظم لي نورا ثم نام حتى نفخ فأتاه بلال فأيقظه للصلاة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6316  
6316. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنی خالہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے ہاں ایک رات سویا۔ نبی ﷺ (اس رات) اٹھے۔ آپ نے حوائج ضروریہ کو پورا کرنے کے بعد اپنا چہرہ دھویا پھر دونوں ہاتھ دھوئے اور سو گئے پھر اٹھے اور مشکیزے کے پاس آئے اس کا تسمہ کھولا پھر اس سے درمیانہ وضو کیا، زیادہ پانی نہ گرایا، البتہ پانی ہر جگہ پہنچا دیا، پھر آپ نے نماز پڑھی۔ میں بھی اٹھا لیکن اٹھنے میں کچھ تاخیر کی۔ اس بات کو ناپسند کرتے ہوئے کہ آپ یہ خیال فرمائیں گے کہ میں آپ کا حال دیکھ رہا ہوں۔ بہرحال میں نے وضو کیا اور جب آپ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آپ کی بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ آپ نے میرا کان پکڑ کر مجھے دائیں طرف کر دیا۔ آپ کی تیرہ رکعات پوری ہو گئیں تو آپ لیٹ گئے، پھر سو گئے یہاں تک کہ خراٹے لینے لگے۔ آپ کی عادت تھی کہ جب آپ سوتے تو آپ کے سانس میں آواز پیدا ہونے لگتی تھی۔ حضرت۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:6316]
حدیث حاشیہ:
یہی دعا ہے جو سنت فجر کے بعد لیٹنے پر پڑھی جاتی ہے بڑی ہی بابرکت دعا ہے اللہ پاک تمام مسلمانوں کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہر ایک کے سینے میں روشنی عنایت فرما ئے آمین۔
(اس دعا کا صحیح محل یہ ہے کہ جب آدمی سنت فجر پڑھ لے تو مسجد کو جاتے ہوئے راستے میں یہ دعا پڑھے آج کل چونکہ سنتیں مساجد میں ادا کرنے کا عام رواج بن چکا ہے تو پھر سنتوں کے بعد لیٹ کر جب اٹھ بیٹھے تو پھر اس دعا کو پڑھے۔
لیٹے لیٹے اس دعا کو پڑھنے کے متعلق مجھے کوئی روایت نہیں مل سکی واللہ أعلم بالصواب، عبد الرشید تونسوی)

   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6316   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6316  
6316. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنی خالہ میمونہ‬ ؓ ک‬ے ہاں ایک رات سویا۔ نبی ﷺ (اس رات) اٹھے۔ آپ نے حوائج ضروریہ کو پورا کرنے کے بعد اپنا چہرہ دھویا پھر دونوں ہاتھ دھوئے اور سو گئے پھر اٹھے اور مشکیزے کے پاس آئے اس کا تسمہ کھولا پھر اس سے درمیانہ وضو کیا، زیادہ پانی نہ گرایا، البتہ پانی ہر جگہ پہنچا دیا، پھر آپ نے نماز پڑھی۔ میں بھی اٹھا لیکن اٹھنے میں کچھ تاخیر کی۔ اس بات کو ناپسند کرتے ہوئے کہ آپ یہ خیال فرمائیں گے کہ میں آپ کا حال دیکھ رہا ہوں۔ بہرحال میں نے وضو کیا اور جب آپ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے تو میں بھی آپ کی بائیں طرف کھڑا ہوگیا۔ آپ نے میرا کان پکڑ کر مجھے دائیں طرف کر دیا۔ آپ کی تیرہ رکعات پوری ہو گئیں تو آپ لیٹ گئے، پھر سو گئے یہاں تک کہ خراٹے لینے لگے۔ آپ کی عادت تھی کہ جب آپ سوتے تو آپ کے سانس میں آواز پیدا ہونے لگتی تھی۔ حضرت۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:6316]
حدیث حاشیہ:
(1)
صحیح مسلم کی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ دو مزید چیزیں زبان اور ذات ہیں۔
(صحیح مسلم، صلاة المسافرین، حدیث: 1797 (763)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بابرکت دعا سنت فجر کے بعد مسجد کو جاتے ہوئے راستے میں پڑھی تھی جیسا کہ صحیح مسلم کی روایت سے معلوم ہوتا ہے۔
(صحیح مسلم، صلاة المسافرین، حدیث: 1799 (763) (2)
اس سے مراد ظاہری اور حقیقی نور کے حصول کی دعا ہے جس سے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے پیروکار قیامت کے اندھیروں میں روشنی حاصل کریں گے یا علم و ہدایت کا نور اور اعمال طاعت کی توفیق اور ان پر ثابت قدمی مراد ہے یا یہ دونوں ہی مراد ہیں۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6316   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.