الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
47. باب مِنْ فَضَائِلِ غِفَارَ وَأَسْلَمَ وُجُهَيْنَةَ وَأَشْجَعَ وَمُزَيْنَةَ وَتَمِيمٍ وَدَوْسٍ وَطَيِّئٍ:
47. باب: قبیلہ غفار، اسلم، جہینہ، اشجع، مزینہ، تمیم، دوس اور طی کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6443
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني زهير بن حرب ، ويعقوب الدورقي ، قالا: حدثنا إسماعيل يعنيان ابن علية ، حدثنا ايوب ، عن محمد ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لاسلم، وغفار وشيء من مزينة، وجهينة، او شيء من جهينة، ومزينة خير عند الله "، قال: احسبه، قال: يوم القيامة من اسد، وغطفان، وهوازن، وتميم ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِيَانِ ابْنَ عُلَيَّةَ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَأَسْلَمُ، وَغِفَارُ وَشَيْءٌ مِنْ مُزَيْنَةَ، وَجُهَيْنَةَ، أَوْ شَيْءٌ مِنْ جُهَيْنَةَ، وَمُزَيْنَةَ خَيْرٌ عِنْدَ اللَّهِ "، قَالَ: أَحْسِبُهُ، قَالَ: يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ أَسَدٍ، وَغَطَفَانَ، وَهَوَازِنَ، وَتَمِيمٍ ".
ایوب نے محمد (بن سیرین) سے، انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "اسلم، غفار اور مزینہ کے کچھ گھرا نے اور جہینہ یا جہینہ کے کچھ گھرا نے اور مزینہ، اللہ کے نزدیک۔کہا: میرا خیال ہے (محمد بن سیرین نے) کہا۔۔قیامت کے دن اسد، غطفان، ہوازن اور تمیم سے (جنھوں نے خود آکر اسلام قبول نہ کیا) بہتر ہوں گے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،"اسلم،غفار،مزینہ سے کچھ لوگ اور جہینہ،یاجہینہ کے کچھ لوگ اور مزینہ،اللہ کے نزدیک،میرے خیال میں،کہا،قیامت کے دن،اسد اور غطفان،ہوازن اور بنوتمیم سے بہتر ہوں گے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2521

   صحيح البخاري3504عبد الرحمن بن صخرقريش الأنصار جهينة مزينة أسلم أشجع غفار موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله
   صحيح البخاري797عبد الرحمن بن صخريقنت في الركعة الآخرة من صلاة الظهر وصلاة العشاء وصلاة الصبح بعد ما يقول سمع الله لمن حمده يدعو للمؤمنين يلعن الكفار
   صحيح البخاري3512عبد الرحمن بن صخرقريش الأنصار جهينة مزينة أسلم غفار أشجع موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله
   صحيح البخاري3514عبد الرحمن بن صخرأسلم سالمها الله غفار غفر الله لها
   صحيح مسلم1544عبد الرحمن بن صخريقنت في الظهر والعشاء الآخرة وصلاة الصبح ويدعو للمؤمنين يلعن الكفار
   صحيح مسلم6443عبد الرحمن بن صخرأسلم غفار شيء من مزينة جهينة خير عند الله
   صحيح مسلم6442عبد الرحمن بن صخرلغفار أسلم مزينة من كان من جهينة من كان من مزينة خير عند الله يوم القيامة من أسد طيئ غطفان
   صحيح مسلم6439عبد الرحمن بن صخرقريش الأنصار مزينة جهينة أسلم غفار أشجع موالي ليس لهم مولى دون الله ورسوله
   صحيح مسلم6434عبد الرحمن بن صخرأسلم سالمها الله غفار غفر الله لها
   صحيح مسلم6441عبد الرحمن بن صخرأسلم غفار مزينة من كان من جهينة خير من بني تميم
   جامع الترمذي3950عبد الرحمن بن صخرغفار أسلم مزينة من كان من جهينة من كان من مزينة خير عند الله يوم القيامة من أسد طيئ غطفان
   سنن أبي داود1440عبد الرحمن بن صخريقنت في الركعة الآخرة من صلاة الظهر وصلاة العشاء الآخرة وصلاة الصبح يدعو للمؤمنين يلعن الكافرين
   مسندالحميدي968عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد، وسلمة بن هشام، وعياش بن أبي ربيعة، والمستضعفين بمكة، اللهم اشدد وطأتك على مضر، واجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   مسندالحميدي1079عبد الرحمن بن صخروالله لأسلم، وغفار، وجهينة، ومزينة، خير من الحليفين أسد، وغطفان، ومن بني تميم، ومن بني عامر بن صعصعة، يمد بها صوته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1440  
´فرض نماز میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔`
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کرتے ہوئے کہا: اللہ کی قسم! میں تم لوگوں کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے قریب ترین نماز پڑھوں گا، چنانچہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ظہر کی آخری رکعت میں اور عشاء اور فجر میں دعائے قنوت پڑھتے تھے اور مومنوں کے لیے دعا کرتے اور کافروں پر لعنت بھیجتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1440]
1440. اردو حاشیہ: اس سے مراد ایسی دعا ہے جو مسلمانوں اور امت سے متعلق ہو مثلا اسلام اور مسلمانوں کے لئے نصرت مجاہدین کے لئے ثابت قدمی اور کامیابی یا کسی وبا اور مصیبت عامہ سے نجات کی دعا یا کفار کے لئے بد دعا اسے اصطلاحاً دعائے قنوت نازلہ کہتے ہیں۔ اسے پانچوں فرض نمازوں میں حسب ضرورت آخری رکعت میں رکوع کے بعد پڑھا جا سکتا ہے۔ امام جہری (بلند) آوا ز میں دُعا پڑھے۔ اور مقتدی آمین کہیں۔ امام حسب احوال دعا کرائے۔ جہاں نام لینے کی ضرورت ہو نام بھی لے سکتا ہے۔ اس دعائے قنوت نازلہ میں دوام نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1440   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.