الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
29. بَابُ: «الْجَنَّةُ أَقْرَبُ إِلَى أَحَدِكُمْ مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ، وَالنَّارُ مِثْلُ ذَلِكَ»:
29. باب: جنت تمہارے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ تمہارے قریب ہے اور اسی طرح دوزخ بھی ہے۔
(29) Chapter. Paradise is nearer to anyone of you than the Shirak of his shoe, and so is the (Hell) Fire.
حدیث نمبر: 6488
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثني موسى بن مسعود، حدثنا سفيان، عن منصور، والاعمش، عن ابي وائل، عن عبد الله رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" الجنة اقرب إلى احدكم من شراك نعله والنار مثل ذلك".(مرفوع) حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَالْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْجَنَّةُ أَقْرَبُ إِلَى أَحَدِكُمْ مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَالنَّارُ مِثْلُ ذَلِكَ".
ہم سے موسیٰ بن مسعود نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے منصور اور اعمش نے بیان کیا، ان سے ابووائل نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت تمہارے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ تمہارے قریب ہے اور اسی طرح دوزخ بھی۔

Narrated `Abdullah: The Prophet said, "Paradise is nearer to any of you than the Shirak (leather strap) of his shoe, and so is the (Hell) Fire.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 495


   صحيح البخاري6488عبد الله بن مسعودالجنة أقرب إلى أحدكم من شراك نعله النار مثل ذلك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6488  
6488. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جنت تمہارے جوتے کے تسمے سے بھی تم سے زیادہ قریب ہے اور دوزخ بھی اسی طرح ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6488]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت جنت کی طرف لے جاتی ہے اور اس کی نافرمانی جہنم کے قریب کرتی ہے۔
بعض اوقات جنت اور دوزخ کا حصول معمولی چیزوں سے ہوتا ہے، اس لیے انسان کو چاہیے کہ وہ معمولی سی اطاعت کو حقیر نہ سمجھے اور اس کے بجا لانے میں سستی نہ کرے، اسی طرح معمولی سی نافرمانی کو ہلکا اور تھوڑا سا خیال نہ کرے اور اس سے بے پروا نہ ہو، ممکن ہے کہ وہ معمولی شر اس کے جہنم میں جانے کا سبب بن جائے۔
جنت اور دوزخ کے قریب ہونے کا یہی مطلب ہے کہ ان کا حصول معمولی چیز کے کرنے یا معمولی چیز سے بچنے کی بنا پر ممکن ہے۔
(فتح الباري: 390/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6488   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.