الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
The Book of The Interpretation of Dreams
43. بَابُ الْمَرْأَةِ الثَّائِرَةِ الرَّأْسِ:
43. باب: پراگندہ بال عورت خواب میں دیکھنا۔
(43) Chapter. (Seeing) a lady with unkempt hair (in a dream).
حدیث نمبر: 7040
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني إبراهيم بن المنذر، حدثني ابو بكر بن ابي اويس، حدثني سليمان، عن موسى بن عقبة، عن سالم، عن ابيه، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" رايت امراة سوداء ثائرة الراس خرجت من المدينة حتى قامت بمهيعة، فاولت ان وباء المدينة نقل إلى مهيعة وهي الجحفة".(مرفوع) حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِينَةِ حَتَّى قَامَتْ بِمَهْيَعَةَ، فَأَوَّلْتُ أَنَّ وَبَاءَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَى مَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ".
مجھ سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے ابوبکر بن ابی اویس نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھ سے سلیمان نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا، ان سے سالم نے بیان کیا، ان سے ان کے والد عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے ایک پراگندہ بال، کالی عورت دیکھی جو مدینہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ لی کہ مدینہ کی وبا مہیعہ یعنی منتقل ہو گئی۔

Narrated Salim's father: The Prophet said, "I saw (in a dream) a black woman with unkempt hair going out of Medina and settling in Mahai'a. I interpreted that as (a symbol of) epidemic of Medina being transferred to Mahai'a, namely, Al-Juhfa."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 87, Number 163


   صحيح البخاري7040عبد الله بن عمروباء المدينة نقل إلى مهيعة
   صحيح البخاري7039عبد الله بن عمروباء المدينة نقل إلى مهيعة
   جامع الترمذي2290عبد الله بن عمروباء المدينة ينقل إلى الجحفة
   سنن ابن ماجه3924عبد الله بن عمروباء بالمدينة فنقل إلى الجحفة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3924  
´خواب کی تعبیر کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک کالی عورت جس کے بال بکھرے ہوئے تھے، مدینہ سے نکلی یہاں تک کہ مقام مہیعہ آ کر رکی، اور وہ جحفہ ہے، پھر میں نے اس کی تعبیر مدینے کی وبا سے کی جسے جحفہ منتقل کر دیا گیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 3924]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
شروع میں مدینہ کی آب و ہوا اچھی نہ تھی۔
اللہ تعالی نے خواب کے ذریعے سےا پنے نبی ﷺ کو خوشخبری دی کہ مدینہ سے وبا ختم ہوجائے گی چنانچہ ایسا ہی ہوا۔

(2)
خواب میں بد صورت انسان سے مراد بیماری یا مصیبت اور خوبصورت انسان سے مراد راحت و نعمت ہوتی ہے۔
واللہ اعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3924   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7040  
7040. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں ایک کالی عورت کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ وہ مدینہ طیبہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ منتقل کر دی گئی جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7040]
حدیث حاشیہ:
قال المھلب ھذہ الرؤیا المعبرة وھي مما ضرب المثیل ووجه التمثیل أنه شق من اسم السوداء و الداء فتاول خروجھا بما جمع اسمھا (فتح الباري)
یعنی مہلب نے کہا کہ خواب خود تعبیر کردہ شدہ ہے۔
اس میں سوداء نامی سیاہ عورت کو دیکھا گیا جو لفظ سوء یعنی برائی اور داء بمعنی بیماری ہے پس اس کا نام ہی ایسا ہے جس سے خود تعبیر ظاہر ہے۔
بری بیماری مدینہ سے نکل کر حجفہ نامی بستی میں چلی گئی جو مدینہ سے چھ میل دور ہے اس بستی کی آب وہوا آج تک خراب اور مرطوب ہے اور الحمد اللہ مدینہ منورہ کی آب وہوا بہت عمدہ اور صحت بخش ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7040   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7040  
7040. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں ایک کالی عورت کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ وہ مدینہ طیبہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ منتقل کر دی گئی جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7040]
حدیث حاشیہ:

اہل تعبیر نے کہا کہ خواب میں ایسی چیز دیکھنا جو ہر طرف سے سیاہ ہوا انتہائی مکروہ ہے اور بالوں کی پراگندگی سے بخار کی کیفیت مراد ہے کیونکہ اس سے بدن میں کپکپی پیدا ہو جاتی ہے بالخصوص سیاہ عورت کے پراگندہ بال تو انتہائی وحشت ناک ہوتے ہیں۔
(فتح الباري: 532/12)

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم جب ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سخت بخار ہوا۔
اس وقت وادی بطحان مین ایک گندا بودار نالہ بہتا تھا جس کی بنا پر مدینہ طیبہ ان دنوں وبائی امراض کی لپیٹ میں تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی تو اس کی فضا مرطوب اور خوشگوار ہو گئی اور وبائی امراض اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے حجفہ منتقل ہو گئیں۔
(صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1889)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7040   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.