الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
4. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ»:
4. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا ”ایک بلا سے جو نزدیک آ گئی ہے عرب کی خرابی ہونے والی ہے“۔
(4) Chapter. The statement of the Prophet: “Woe to the Arabs from the great evil that is nearly, approaching them."
حدیث نمبر: 7059
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مالك بن إسماعيل، حدثنا ابن عيينة، انه سمع الزهري، عن عروة، عن زينب بنت ام سلمة، عن ام حبيبة، عن زينب بنت جحش رضي الله عنهن، انها قالت: استيقظ النبي صلى الله عليه وسلم من النوم محمرا وجهه، يقول:" لا إله إلا الله ويل للعرب من شر قد اقترب، فتح اليوم من ردم ياجوج وماجوج مثل هذه، وعقد سفيان تسعين او مائة، قيل: انهلك وفينا الصالحون؟، قال: نعم، إذا كثر الخبث".(مرفوع) حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُنَّ، أَنَّهَا قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ النَّوْمِ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ، يَقُولُ:" لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ، فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ، وَعَقَدَ سُفْيَانُ تِسْعِينَ أَوْ مِائَةً، قِيلَ: أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ؟، قَالَ: نَعَمْ، إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ".
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، انہوں نے زہری سے سنا، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے، انہوں نے ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے اور انہوں نے زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے کہ انہوں نے بیان کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ سرخ تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ عربوں کی تباہی اس بلا سے ہو گی جو قریب ہی آ لگی ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں سے اتنا سوراخ ہو گیا اور سفیان نے نوے یا سو کے عدد کے لیے انگلی باندھی پوچھا گیا کیا ہم اس کے باوجود ہلاک ہو جائیں گے کہ ہم میں صالحین بھی ہوں گے؟ فرمایا ہاں! جب برائی بڑھ جائے گی (تو ایسا ہی ہو گا)۔

Narrated Zainab bint Jahsh: The Prophet got up from his sleep with a flushed red face and said, "None has the right to be worshipped but Allah. Woe to the Arabs, from the Great evil that is nearly approaching them. Today a gap has been made in the wall of Gog and Magog like this." (Sufyan illustrated by this forming the number 90 or 100 with his fingers.) It was asked, "Shall we be destroyed though there are righteous people among us?" The Prophet said, "Yes, if evil increased."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 181


   صحيح البخاري3598رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح البخاري7135رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح البخاري7059رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح البخاري3346رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح مسلم7237رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7059  
7059. سیدہ زینب بنت حجش‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک مرتبہ نبی ﷺ نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ انور سرخ تھا۔ اس وقت آپ نے فرمایا: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، عربوں کی تباہی اس آفت سے ہوگی جو قریب ہی آلگی ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنا سوراخ ہو گیا ہے۔ سفیان نے نوے یا سو کا اشارہ کر کے بتایا: پوچھا کیا ہم ہلاک ہو جائیں گے جبکہ ہم میں نیک لوگ بھی ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: ہاں جب بدکاری اور خباثت زیادہ بڑھ جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7059]
حدیث حاشیہ:
نوے کا اشارہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کے کلمے کی انگلی کی نوک اس کی جڑ پر جمائی اور سو کا اشارہ بھی اس کے قریب قریب ہے۔
برائی سے مراد زنا یا اولاد زنا کی کثرت ہے دیگر فسق وفجور بھی مراد ہیں۔
یاجوج ماجوج کی سد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں اتنی کھل گئی تھی تو اب معلوم نہیں کتنی کھل گئی ہوگی اور ممکن ہے برابر ہوگئی ہو یا پہاڑوں میں چھپ گئی ہو اور جغرافیہ والوں کی نگاہ اس پر نہ پڑی ہو۔
یہ مولانا وحید الزماں کا خیال ہے۔
اپنے نزدیک واللہ أعلم بالصواب آمنا بما قال رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7059   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7059  
7059. سیدہ زینب بنت حجش‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک مرتبہ نبی ﷺ نیند سے بیدار ہوئے تو آپ کا چہرہ انور سرخ تھا۔ اس وقت آپ نے فرمایا: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، عربوں کی تباہی اس آفت سے ہوگی جو قریب ہی آلگی ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنا سوراخ ہو گیا ہے۔ سفیان نے نوے یا سو کا اشارہ کر کے بتایا: پوچھا کیا ہم ہلاک ہو جائیں گے جبکہ ہم میں نیک لوگ بھی ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: ہاں جب بدکاری اور خباثت زیادہ بڑھ جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7059]
حدیث حاشیہ:

عربوں کے ہاں نوے کا عدد اس طرح ہے کہ شہادت والی انگلی کا سر انگوٹھے کی جڑ پر رکھیں، پھر انگوٹھے کو انگلی کے ساتھ اس طرح ملا دیں کہ اندر گول دائرے کا نشان بن جائے۔

حدیث میں خباثت سے مراد فسق وفجور کی بہتات اور زنا واولاد زنا کی کثرت ہے۔
یاجوج ماجوج سے مراد وہ انتہائی شمال مشرقی علاقے کی وحشی قومیں ہیں جو پہاڑی دروں کے راستے سے یورپ اورایشاء کی مہذب قوموں پر حملہ آور ہوتی تھیں۔
ذوالقرنین نے ایک پچاس میل لمبی اور 1فٹ چوڑی دیوار بنا کر ان دروں کو پاٹ دیا تھا، جس پر چڑھا جا سکتا ہے نہ اس میں شگاف کیا جا سکتا ہے۔
قرب قیامت یہ دیوار ختم ہو جائے گی تو یاجوج ماجوج سمندر کی موجوں کی طرح بے شمار تعداد میں ٹھاٹھیں مارتے ہوئے نکلیں گے اور اس طرح حملہ آور ہوں گے جس طرح کوئی شکاری جانور پنجرے سے آزاد ہو کر اپنے شکار پر جھپٹتا ہے۔
یہ دونوں قومیں متحد ہوکر شورش برپا کریں گی اور ایسا قیامت کے قریب ہوگا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حملے کو قیامت کی نشانی قراردیاہے۔
(صحیح مسلم، الفتن، حدیث 7285(2901)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں وہ دیوار تھوڑی سی کھل گئی تھی جو دن بدن زیادہ ہوتی جائے گی حتی کہ قیامت کے قریب وہ بالکل ختم ہوجائےگی۔
حدیث میں عرب کو اس لیے خاص کیا ہے کہ سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے یہی لوگ تھے اور جب فتنوں کا آغاز ہوگا تو سب سے پہلے یہی لوگ ان کا شکار ہوں گے۔
(فتح الباري: 18/13)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7059   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.