الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
26. بَابُ ذِكْرِ الدَّجَّالِ:
26. باب: دجال کا بیان۔
(26) Chapter. Information about Ad-Dajjal.
حدیث نمبر: 7125
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد العزيز بن عبد الله، حدثنا إبراهيم بن سعد، عن ابيه، عن جده، عن ابي بكرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:"لا يدخل المدينة رعب المسيح الدجال ولها يومئذ سبعة ابواب على كل باب ملكان".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:"لَا يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ رُعْبُ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَلَهَا يَوْمَئِذٍ سَبْعَةُ أَبْوَابٍ عَلَى كُلِّ بَابٍ مَلَكَانِ".
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف کے دادا نے بیان کیا، انہوں نے ابوبکرہ سے انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ والوں پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا اس دن مدینہ کے سات دروازے ہوں گے ہر دروازے پر دو فرشتے (پہرہ دیتے) ہوں گے۔

Narrated Abu Bakra: The Prophet said, "The terror caused by Al-Masih Ad-Dajjal will not enter Medina and at that time Medina will have seven gates and there will be two angels at each gate (guarding them).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 240


   صحيح البخاري7125نفيع بن الحارثلا يدخل المدينة رعب المسيح الدجال ولها يومئذ سبعة أبواب على كل باب ملكان
   صحيح البخاري7126نفيع بن الحارثلا يدخل المدينة رعب المسيح لها يومئذ سبعة أبواب على كل باب ملكان
   صحيح البخاري1879نفيع بن الحارثلا يدخل المدينة رعب المسيح الدجال لها يومئذ سبعة أبواب على كل باب ملكان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7125  
7125. سیدنا ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اہل مدینہ پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا۔ اس وقت (مدینہ طیبہ کے) سات دروازے ہوں گے۔ ہر دروازے پر دو فرشتے مقرر ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7125]
حدیث حاشیہ:
لفظ دجال دجل سے ہے جس کے معنی جھگڑا فساد برپا کرنے والے، لوگوں کو فریب دھوکہ میں ڈالنے والے کے ہیں۔
بڑا دجال آخر زمانے میں پیدا ہوگا اور چھوٹے چھوٹے دجال بکثرت ہر وقت پیدا ہوتے رہیں گے جو غلط مسائل کے لیے قرآن کو استعمال کرکے لوگوں کو بے دین کریں گے، قبر پرست وغیرہ بناتے رہیں گے۔
اس قسم کے دجال آج کل بھی بہت ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7125   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.