الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
26. بَابُ ذِكْرِ الدَّجَّالِ:
26. باب: دجال کا بیان۔
(26) Chapter. Information about Ad-Dajjal.
حدیث نمبر: 7128
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن عقيل، عن ابن شهاب، عن سالم، عن عبد الله بن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" بينا انا نائم اطوف بالكعبة، فإذا رجل آدم سبط الشعر ينطف او يهراق راسه ماء، قلت: من هذا؟، قالوا: ابن مريم، ثم ذهبت التفت فإذا رجل جسيم احمر، جعد الراس، اعور العين كان عينه عنبة طافية، قالوا: هذا الدجال، اقرب الناس به شبها ابن قطن، رجل من خزاعة".(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ، فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يَنْطُفُ أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَاءً، قُلْتُ: مَنْ هَذَا؟، قَالُوا: ابْنُ مَرْيَمَ، ثُمَّ ذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ جَسِيمٌ أَحْمَرُ، جَعْدُ الرَّأْسِ، أَعْوَرُ الْعَيْنِ كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ، قَالُوا: هَذَا الدَّجَّالُ، أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ، رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ".
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے سالم نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں سویا ہوا (خواب میں) کعبہ کا طواف کر رہا تھا کہ ایک صاحب جو گندم گوں تھے اور ان کے سر کے بال سیدھے تھے اور سر سے پانی ٹپک رہا تھا (ان پر میری نظر پڑی) میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ میرے ساتھ کے لوگوں نے بتایا کہ یہ عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام ہیں پھر میں نے مڑ کر دیکھا تو موٹے شخص پر نظر پڑی جو سرخ تھا اس کے بال گھونگھریالے تھے، ایک آنکھ کا کانا تھا، اس کی ایک آنکھ انگور کی طرح اٹھی ہوئی تھی۔ لوگوں نے بتایا کہ یہ دجال ہے۔ اس کی صورت عبدالعزیٰ بن قطن سے بہت ملتی تھی۔

Narrated `Abdullah bin `Umar: Allah's Apostle said. "While I was sleeping, I saw myself (in a dream) performing Tawaf around the Ka`ba. Behold, I saw a reddish-white man with lank hair, and water was dropping from his head. I asked, "Who is this?' They replied, 'The son of Mary.' Then I turned my face to see another man with a huge body, red complexion and curly hair and blind in one eye. His eye looked like a protruding out grape. They said (to me), He is Ad-Dajjal." The Prophet added, "The man he resembled most is Ibn Qatan, a man from the tribe of Khuza`a. "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 242


   صحيح البخاري3441عبد الله بن عمربينما أنا نائم أطوف بالكعبة فإذا رجل آدم سبط الشعر يهادى بين رجلين يهراق رأسه ماء فقلت من هذا قالوا ابن مريم إذا رجل أحمر جسيم جعد الرأس أعور عينه اليمنى كأن عينه عنبة طافية قلت من هذا قالوا هذا الدجال وأقرب الناس به
   صحيح البخاري7026عبد الله بن عمربينا أنا نائم رأيتني أطوف بالكعبة فإذا رجل آدم سبط الشعر بين رجلين ينطف رأسه ماء فقلت من هذا قالوا ابن مريم إذا رجل أحمر جسيم جعد الرأس أعور العين اليمنى كأن عينه عنبة طافية قلت من هذا قالوا هذا الدجال أقرب الناس به شبها ابن قطن
   صحيح البخاري7128عبد الله بن عمربينا أنا نائم أطوف بالكعبة فإذا رجل آدم سبط الشعر ينطف أو يهراق رأسه ماء قلت من هذا قالوا ابن مريم إذا رجل جسيم أحمر جعد الرأس أعور العين كأن عينه عنبة طافية قالوا هذا الدجال أقرب الناس به شبها ابن قطن رجل من خزاعة
   صحيح مسلم429عبد الله بن عمربينما أنا نائم رأيتني أطوف بالكعبة فإذا رجل آدم سبط الشعر بين رجلين ينطف رأسه ماء قلت من هذا قالوا هذا ابن مريم إذا رجل أحمر جسيم جعد الرأس أعور العين كأن عينه عنبة طافية قلت من هذا قالوا الدجال
   صحيح مسلم427عبد الله بن عمررأيت عند الكعبة رجلا آدم سبط الرأس واضعا يديه على رجلين يقطر رأسه فسألت من هذا فقالوا المسيح ابن مريم رأيت وراءه رجلا أحمر جعد الرأس أعور العين اليمنى أشبه من رأيت به ابن قطن فسألت من هذا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7128  
7128. سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے ایک دفعہ نیند میں دیکھا کہ میں کعبہ کا طواف کر رہا ہوں۔ اچانک ایک گندمی رنگ والا آدمی میرے سامنے آیا جس کے بال سیدھے تھے اور اس کے سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: یہ ابن مریم ہیں۔ پھر میں اچانک ایک طرف التافات کیا تو ایک سرخ جسم آدمی دیکھا جس کے سر کے بال سخت گھنگھریالے تھے اور وہ آنکھ سے کانا تھا، گویا اس کی آنکھ ابھرے ہوئے انگور کی طرح تھی۔ لوگوں نے کہا: وہ لوگوں میں ابن قطن کے بہت مشابہ تھا۔ یہ قبیلہ خزاعہ کا ایک آدمی تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7128]
حدیث حاشیہ:
یہ ایک شخص تھا جو عہد جاہلیت میں مر گیا تھا اور قبیلہ خزاعہ سے تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7128   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7128  
7128. سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے ایک دفعہ نیند میں دیکھا کہ میں کعبہ کا طواف کر رہا ہوں۔ اچانک ایک گندمی رنگ والا آدمی میرے سامنے آیا جس کے بال سیدھے تھے اور اس کے سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: یہ ابن مریم ہیں۔ پھر میں اچانک ایک طرف التافات کیا تو ایک سرخ جسم آدمی دیکھا جس کے سر کے بال سخت گھنگھریالے تھے اور وہ آنکھ سے کانا تھا، گویا اس کی آنکھ ابھرے ہوئے انگور کی طرح تھی۔ لوگوں نے کہا: وہ لوگوں میں ابن قطن کے بہت مشابہ تھا۔ یہ قبیلہ خزاعہ کا ایک آدمی تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7128]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دجال ملعون اور ابن مریم علیہ السلام کو بیک وقت دیکھا حالانکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھ کر دجال یوں پگھل جائے گا جس طرح پانی میں نمک پگھل جاتا ہے۔
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بیت اللہ میں دیکھا جبکہ وہ مکہ مکرمہ میں داخل نہیں ہو سکے گا۔
محدثین نے اس کا دو طرح سے جواب دیا ہے۔
(ا)
یہ ایک خواب کا معاملہ ہے اور خواب میں ایک ناممکن چیز کو بھی دیکھا جا سکتا ہے، (ب)
دجال کے ظاہر ہونے سے پہلے کا معاملہ ہے۔
ظاہر ہونے کے بعد وہ عیسیٰ علیہ السلام کا سامنا نہیں کر سکے گا۔
اور نہ وہ حرمین میں داخل ہی ہو سکے گا۔
(فتح الباري: 123/13)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7128   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.