الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
26. بَابُ ذِكْرِ الدَّجَّالِ:
26. باب: دجال کا بیان۔
(26) Chapter. Information about Ad-Dajjal.
حدیث نمبر: 7131
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن انس رضي الله عنه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ما بعث نبي إلا انذر امته الاعور الكذاب، الا إنه اعور، وإن ربكم ليس باعور، وإن بين عينيه مكتوب: كافر"، فيه ابو هريرة، وابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم.(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا بُعِثَ نَبِيٌّ إِلَّا أَنْذَرَ أُمَّتَهُ الْأَعْوَرَ الْكَذَّابَ، أَلَا إِنَّهُ أَعْوَرُ، وَإِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَعْوَرَ، وَإِنَّ بَيْنَ عَيْنَيْهِ مَكْتُوبٌ: كَافِرٌ"، فِيهِ أَبُو هُرَيْرَةَ، وَابْنُ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو نبی بھی مبعوث کیا گیا تو انہوں نے اپنی قوم کو کانے جھوٹے سے ڈرایا، آگاہ رہو کہ وہ کانا ہے اور تمہارا رب کانا نہیں ہے۔ اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہے۔ اس باب میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث روایت کی ہے۔

Narrated Anas: The Prophet said, "No prophet was sent but that he warned his followers against the one-eyed liar (Ad-Dajjal). Beware! He is blind in one eye, and your Lord is not so, and there will be written between his (Ad-Dajjal's) eyes (the word) Kafir (i.e., disbeliever)." (This Hadith is also quoted by Abu Huraira and Ibn `Abbas).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 245


   صحيح البخاري7408أنس بن مالكأعور وإن ربكم ليس بأعور مكتوب بين عينيه كافر
   صحيح البخاري7131أنس بن مالكما بعث نبي إلا أنذر أمته الأعور الكذاب ألا إنه أعور وإن ربكم ليس بأعور وإن بين عينيه مكتوب كافر
   صحيح مسلم7365أنس بن مالكالدجال مكتوب بين عينيه ك ف ر أي كافر
   صحيح مسلم7366أنس بن مالكالدجال ممسوح العين مكتوب بين عينيه كافر ثم تهجاها ك ف ر يقرؤه كل مسلم
   صحيح مسلم7392أنس بن مالكيتبع الدجال من يهود أصبهان سبعون ألفا عليهم الطيالسة
   صحيح مسلم7363أنس بن مالكأعور وإن ربكم ليس بأعور ومكتوب بين عينيه ك ف ر
   جامع الترمذي2245أنس بن مالكأعور وإن ربكم ليس بأعور مكتوب بين عينيه ك ف ر
   سنن أبي داود4316أنس بن مالكما بعث نبي إلا قد أنذر أمته الدجال الأعور الكذاب ألا وإنه أعور وإن ربكم ليس بأعور وإن بين عينيه مكتوبا كافر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7131  
7131. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: جو نبی بھی مبعوث ہوا اس نے اپنی امت کو کانے جھوٹے سے ضرور خبردار کیا ہے۔ آگاہ رہو وہ کانا ہے جبکہ تمہارا رب کانا نہیں۔ اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہوگا۔ سیدنا ابو ہریرہ اور سیدنا ابن عباس ؓ نے بھی نبی ﷺ سے یہ حدیث بیان کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7131]
حدیث حاشیہ:
یہ دونوں احادیث الانبیاء میں موصولاً گزر چکی ہیں۔
دوسری روایت میں ہے کہ مومن اس کو پڑھ لے گا خواہ لکھا پڑھا ہو یا نہ ہو اور کافر نہ پڑسکے گا گو لکھا پڑھا بھی ہو۔
یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت ہوگی۔
نووی نے کہا صحیح یہ ہے کہ حقیقتاً یہ لفظ اس کی پیشانی پر لکھا ہوگا۔
بعضوں نے اس کی تاویل کی ہے اور کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایک مومن کے دل میں ایمان کا ایسا نور دے گا کہ وہ دجال کو دیکھتے ہی پہچان لے گا کہ یہ کافر جعل ساز بدمعاش ہے اور کافر کی عقل پر پردہ ڈال دے گا وہ سمجھے گا کہ دجال سچا ہے۔
دوسری روایت میں ہے یہ شخص مسلمان ہوگا اور لوگوں سے پکار کر کہہ دے گا مسلمانو یہی وہ دجال ہے جس کی خبر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی۔
ایک روایت میں ہے کہ دجال آرے سے اس کو چروا ڈالے گا۔
ایک روایت میں ہے کہ تلوار سے دو نیم کر دے گا اور یہ جلانا کچھ دجال کا معجزہ نہ ہوگا کیونکہ اللہ تعالیٰ ایسے کافر کو معجزہ نہیں دیتا بلکہ خدا کا ایک فعل ہوگا جس کو وہ اپنے سچے بندوں کے آزمانے کے لیے دجال کے ہاتھ پر ظاہر کرے گا۔
اس حدیث سے یہ بھی نکا کہ ولی کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ شریعت پر قائم ہو۔
اگر کوئی شخص شریعت کے خلاف چلتا ہو اور مردے کو بھی زندہ کرکے دکھائے جب بھی اس کو نائب دجال سمجھنا چاہئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7131   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7131  
7131. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: جو نبی بھی مبعوث ہوا اس نے اپنی امت کو کانے جھوٹے سے ضرور خبردار کیا ہے۔ آگاہ رہو وہ کانا ہے جبکہ تمہارا رب کانا نہیں۔ اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہوگا۔ سیدنا ابو ہریرہ اور سیدنا ابن عباس ؓ نے بھی نبی ﷺ سے یہ حدیث بیان کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7131]
حدیث حاشیہ:

ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
دجال کی ایک آنکھ مٹی ہوئی ہو گی اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہو گا۔
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجےکر کے بتلایا ک، ف، ر، جسے ہر مسلمان پڑھ سکے گا۔
(صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 2933۔
(7365)

ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کافر کا لفظ حقیقت کے طور پر لکھا ہوگا جبکہ کچھ حضرات اس کی تاویل کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مومن کے دل میں ایمان کا نور بھر دے گا۔
وہ دجال کو دیکھتے ہی پہچان لے گا کہ یہ کافر جعل ساز شعبدے باز ہے اور کافر کی عقل پر پردہ ڈال دیا جائے گا وہ اس کی شعبد ہ بازی دیکھ کر اسے سچا خیال کرے گا لیکن احادیث کے الفاظ اس تاویل کی تردید کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ دجال اپنے ماتھے پر لکھا ہوا۔
"کافر" مٹانے کی قدرت نہیں رکھے گا کیونکہ اگر اس کے لیے یہ ممکن ہو تو وہ اسے ضرور مٹا ڈالے تاکہ وہ لوگوں کو مزید گمراہ کر سکے لیکن اس کے لیے یہ ممکن نہیں ہو گا مومن ان الفاظ کو بآسانی پڑھ لے گا خواہ وہ پڑھا لکھا نہ ہو اور کافر انھیں نہیں پڑھ سکے گا۔
خواہ پڑھا لکھا ہو۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7131   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.