الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
18. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ فَيَتَمَنَّى أَنْ يَكُونَ مَكَانَ الْمَيِّتِ مِنَ الْبَلاَءِ:
18. باب: قیامت کے قریب فتنوں کی وجہ سے انسان کا قبرستان سے گزرتے ہوئے موت کی تمنا کرنا۔
حدیث نمبر: 7301
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس فيما قرئ عليه، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تقوم الساعة حتى يمر الرجل بقبر الرجل، فيقول: يا ليتني مكانه ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَمُرَّ الرَّجُلُ بِقَبْرِ الرَّجُلِ، فَيَقُولُ: يَا لَيْتَنِي مَكَانَهُ ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی، یہاں تک کہ ایک شخص دوسرے آدمی کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا: کاش!اس کی جگہ میں ہوتا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی،حتی کہ ایک شخص دوسرے شخص کی قبر سے گزرے گا۔ تو کہے گا، اے کاش، اس کی جگہ میں ہوتا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 157

   صحيح البخاري7115عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يمر الرجل بقبر الرجل فيقول يا ليتني مكانه
   صحيح مسلم7302عبد الرحمن بن صخرلا تذهب الدنيا حتى يمر الرجل على القبر فيتمرغ عليه ويقول يا ليتني كنت مكان صاحب هذا القبر وليس به الدين إلا البلاء
   صحيح مسلم7301عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يمر الرجل بقبر الرجل فيقول يا ليتني مكانه
   سنن ابن ماجه4037عبد الرحمن بن صخرلا تذهب الدنيا حتى يمر الرجل على القبر فيتمرغ عليه ويقول يا ليتني كنت مكان صاحب هذا القبر وليس به الدين إلا البلاء
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم549عبد الرحمن بن صخرلا تقوم الساعة حتى يمر الرجل بقبر الرجل فيقول: يا ليتني مكانه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 549  
´قیامت سے پہلے فتنے ظہور پذیر ہوں گے`
«. . . 339- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لا تقوم الساعة حتى يمر الرجل بقبر الرجل فيقول: يا ليتني مكانه. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہو گی جب تک کوئی آدمی کسی آدمی کی قبر کے پاس سے گزرے اور یہ نہ کہے: ہائے افسوس! میں اس کی جگہ ہوتا۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 549]

تخریج الحدیث:
[واخرجه البخاري 7115، و مسلم 157/53 بعد ح290، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ جوں جوں قیامت نزدیک آرہی ہے آنے والے لوگ عام طور پر گزرے ہوئے لوگوں کی بہ نسبت بد سے بدتر آرہے ہیں۔
➋ شرعی عذر، فتنے میں مبتلا ہونے کے خوف اور شدید غم وپریشانی کے بغیر موت کی تمنا کرنا جائز نہیں ہے۔
➌ قیامت سے پہلے اُمت میں بڑے فتنے ہوں گے۔
➍ اللہ تعالی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جس غیب کی اطلاع دی وہ آپ جانتے تھے۔
➎ حتی الوسع فتنوں سے دور رہنا چاہئے۔
➏ ہر وقت عاجزی اور تواضع اختیار کرنا چاہئے۔
● سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: «يا ليتني إذا متّ كنت نسيًا منسيًا۔» افسوس! کاش میں مرنے کے بعد بھلا دی جاتی۔ [كتاب المتمنين لابن ابي الدنيا ح27 وسنده صحيح، مصنف ابن ابي شيبه 13/359 ح34724 وسنده صحيح]
● سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مزید فرمایا: «يا ليتني كنت شجرة۔» ہائے افسوس! میں درخت ہوتی۔ [كتاب المتمنين: 28 وسنده حسن، مصنف ابن ابي شيبه 359/13 ح34725 و سنده حسن]
یہ تمام اقوال تواضع اور عاجزی پر محمول ہیں۔
➐ حدیث میں ذکر کردہ بیان، علاماتِ قیامت میں سے ایک نشانی ہے۔
➑ قبر سے مراد یہی دنیاوی قبر ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 339   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4037  
´زمانہ کی سختی کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، دنیا اس وقت تک ختم نہ ہو گی جب تک آدمی قبر پر جا کر نہ لوٹے، اور یہ تمنا نہ کرے کہ کاش! اس قبر والے کی جگہ میں دفن ہوتا، اس کا سبب دین و ایمان نہیں ہو گا، بلکہ وہ دنیا کی بلا اور فتنے کی وجہ سے یہ تمنا کرے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الفتن/حدیث: 4037]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
دنیاوی مشکلات میں اللہ سے مدد مانگنا اور حالات بہتر بنانے کی کوشش کرنا بہتر طریقہ ہے۔

(2)
دنیا کی وجہ سے موت کی تمنا نہ کرنا منع ہے۔

(3)
دین کی حفاظت کی فکر دنیا سے زیادہ ہونی چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4037   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7301  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
قیامت سے پہلے حالات اس قدر سنگین اور تکلیف دہ ہوجائیں گے کہ لوگ مصائب و مشکلات سے بچنے کے لیے موت کی آرزو کرنے لگیں گے،
حالانکہ دنیوی مصائب اور تکلیفات سے بچنے کے لیے موت کی آرزو کرنا درست نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7301   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.