الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
35. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} :
35. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الفتح) ارشاد ”یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں“۔
(35) Chapter. The Statement of Allah: “... They want to change Allah’s Words...” (V.48:15)
حدیث نمبر: 7496
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) وبهذا الإسناد، قال: الله انفق انفق عليك.(مرفوع) وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: اللَّهُ أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَيْكَ.
اور اسی سند سے یہ بھی مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم خرچ کرو تو میں تم پر خرچ کروں گا۔

The narrators of this Hadith said: Allah said (to man), 'Spend (in charity), for then I will compensate you (generously).' "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 587



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7496  
7496. اسی سند کئ ساتھ یہ بھی مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: تم خرچ کرو تو تم پر خرچ کروں گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7496]
حدیث حاشیہ:
یہاں بھی اللہ پاک کاایسا کلام مذکور ہوا جو قرآن سےنہیں ہےاور یقینا اللہ کاکلام ہےجسے حدیث قدسی کہتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7496   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7496  
7496. اسی سند کئ ساتھ یہ بھی مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: تم خرچ کرو تو تم پر خرچ کروں گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7496]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ اُمت گوآخری امت ہے لیکن جنت مین سب امتوں سے پہلے جائے گی۔
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فرمان الٰہی بیان کیا ہے جو مبنی برحقیقت اورآواز وحروف پر مشتمل ہے۔
یہ فرمان قرآن کریم کے علاوہ ہے اور غیر مخلوق ہے۔
یقیناً یہ فرمان اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جسے حدیث قدسی کہا جاتاہے۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع 1. الحث على الصدقة (المعاملات)
2. فضل النفقة في سبيل الله (الجهاد)
3. فضل الإنفاق في سبيل الله (الجهاد)
4. الحث على الإنفاق (الأخلاق والآداب)
موضوعات 1. صدقہ کی ترغیب (معاملات)
2. راہ جہاد میں خرچ کرنے کی فضیلت (جہاد)
3. راہ جہاد میں خرچ کرنے کی فضیلت (جہاد)
4. انفاق کی ترغیب (اخلاق و آداب)
Topics 1. Encouragement for giving charity (Matters)
2. Virtue of giving away in the way of Allah (Jihaad)
3. Honor for spending money for jihad (Jihaad)
4. Inspiring people for giving charity (Ethics and Manners)
Sharing Link:
https:
//www.mohaddis.com/View/Sahi-
Bukhari/T8/7496 تراجم الحديث المذكور المختلفة موجودہ حدیث کے دیگر تراجم × ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
٣. شیخ الحدیث مولانا محمد داؤد راز (مکتبہ قدوسیہ)
5. Dr. Muhammad Muhsin Khan (Darussalam)
ترجمۃ الباب:
یعنی اللہ نے جو وعدے حدیبیہ کے مسلمانوں سے کئے تھے کہ ان کو بلا شرکت غیرے فتح ملے گی۔
اور (سورۃ الطارق میں)
فرمایا کہ قرآن مجید فیصلہ کرنے والا کلام ہے وہ کچھ ہنسی دلی لگی نہیں ہے۔
تشریح:
اس باب کو لانے سے امام بخاری کی غرض یہ ہے کہ اللہ کا کلام کچھ قرآن سے خاص نیہں ہے بلکہ اللہ جب چاہتا ہے حسب ضرورت اور حسب موقع کلام کرتا ہے چنانچہ صلح حدیبیہ میں جب مسلمان بہت رنجیدہ تھے اپنے رسول کے ذریعہ سے اللہ نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ ان کو بلا شرکت غیرے ایک فتح حاصل ہوگی یہ بھی اللہ کا ایک کلام تھا اور جو آنحضرتﷺ نے اللہ کے کلام نقل کئے ہیں وہ سب اسی کے کلام ہیں۔
حدیث ترجمہ:
اسی سند کئ ساتھ یہ بھی مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
تم خرچ کرو تو تم پر خرچ کروں گا۔
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ اُمت گوآخری امت ہے لیکن جنت مین سب امتوں سے پہلے جائے گی۔
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فرمان الٰہی بیان کیا ہے جو مبنی برحقیقت اورآواز وحروف پر مشتمل ہے۔
یہ فرمان قرآن کریم کے علاوہ ہے اور غیر مخلوق ہے۔
یقیناً یہ فرمان اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جسے حدیث قدسی کہا جاتاہے۔
ترجمۃ الباب:
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
بے شک یہ قرآن فیصلہ کن بات ہے فصل کے معنی برحق کے ہیں۔
یہ کوئی ہنسی مذاق کی بات نہیں ھزل کے معنی ہیں:
کھیل تماشا حدیث ترجمہ:
اور اسی سند سے یہ بھی مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم خرچ کرو تو میں تم پر خرچ کروں گا۔
حدیث حاشیہ:
یہاں بھی اللہ پاک کاایسا کلام مذکور ہوا جو قرآن سےنہیں ہےاور یقینا اللہ کاکلام ہےجسے حدیث قدسی کہتے ہیں۔
حدیث ترجمہ:
" The narrators of this Hadith said:
Allah said (to man)
, 'Spend (in charity)
, for then I will compensate you (generously)
.' " حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
یہاں بھی اللہ پاک کاایسا کلام مذکور ہوا جو قرآن سےنہیں ہےاور یقینا اللہ کاکلام ہےجسے حدیث قدسی کہتے ہیں۔
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
رقم الحديث المذكور في التراقيم المختلفة مختلف تراقیم کے مطابق موجودہ حدیث کا نمبر × ترقیم کوڈاسم الترقيمنام ترقیمرقم الحديث (حدیث نمبر)
١.ترقيم موقع محدّث ویب سائٹ محدّث ترقیم7564٢. ترقيم فؤاد عبد الباقي (المكتبة الشاملة)
ترقیم فواد عبد الباقی (مکتبہ شاملہ)
7496٣. ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
6942٤. ترقيم فتح الباري (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم فتح الباری (کتب تسعہ پروگرام)
7496٥. ترقيم د. البغا (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ڈاکٹر البغا (کتب تسعہ پروگرام)
7057.01٦. ترقيم شركة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
7219٧. ترقيم دار طوق النّجاة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار طوق النجاۃ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
7496٨. ترقيم فؤاد عبد الباقي (دار السلام)
ترقیم فواد عبد الباقی (دار السلام)
7496١٠.ترقيم فؤاد عبد الباقي (داود راز)
ترقیم فواد عبد الباقی (داؤد راز)
7496 الحكم على الحديث × اسم العالمالحكم ١. إجماع علماء المسلمينأحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة تمہید باب × ابن بطال نے لکھا ہے:
"اس عنوان کا مقصد یہ ثابت کرناہے کہ اللہ تعالیٰ کا کلام اس کی صفت اور اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے اور وہ ہمیشہ سے متکلم ہے"لیکن حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی اس عنوان سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا کلام صرف قرآن کریم کے ساتھ خاص نہیں کیونکہ وہ ایک ہی قسم پر مشتمل نہیں بلکہ اس کی متعدد قسمیں ہیں جیساکہ آئندہ احادیث سے معلوم ہوگا۔
اگرچہ اللہ تعالیٰ کاکلام غیر مخلوق اور اس کی صفت کے ساتھ قائم ہے،تاہم وہ اپنے کلام سے جسے چاہتا ہے نوازتا ہے۔
بندوں کی حاجات وضروریات کے پیش نظر ان کے لیے شرعی احکام بھیجتا ہے،یہ احکام اللہ تعالیٰ کاکلام ہی ہیں۔
(فتح الباری 13/570)
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اس عنوان کے تحت چند ایک احادیث قدسیہ پیش کرتے ہیں جو درحقیقت اللہ تعالیٰ کا کلام ہیں۔
واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ کے کلام کو قول اور ندا سے بھی تعبیر کیا جاسکتا ہے جیسا کہ آیت کریمہ سے معلوم ہوتا ہے اور اس سلسلے میں چند احادیث بھی آئندہ پیش ہوں گی۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7496   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.