الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
35. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} :
35. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الفتح) ارشاد ”یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں“۔
(35) Chapter. The Statement of Allah: “... They want to change Allah’s Words...” (V.48:15)
حدیث نمبر: 7497
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا زهير بن حرب، حدثنا ابن فضيل، عن عمارة، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة، فقال:" هذه خديجة اتتك بإناء فيه طعام، او إناء فيه شراب، فاقرئها من ربها السلام، وبشرها ببيت من قصب، لا صخب فيه ولا نصب".(موقوف) حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ:" هَذِهِ خَدِيجَةُ أَتَتْكَ بِإِنَاءٍ فِيهِ طَعَامٌ، أَوْ إِنَاءٍ فِيهِ شَرَابٌ، فَأَقْرِئْهَا مِنْ رَبِّهَا السَّلَامَ، وَبَشِّرْهَا بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ، لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ".
ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے بیان کیا، ان سے عمارہ بن قعقاع نے، ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ (جبرائیل علیہ السلام نے کہا: یا رسول اللہ!) یہ خدیجہ رضی اللہ عنہا جو آپ کے پاس برتن میں کھانا یا پانی لے کر آتی ہیں انہیں ان کے رب کی طرف سے سلام کہئیے اور انہیں خولدار موتی کے ایک محل کی جنت میں خوشخبری سنائیے جس میں نہ شور ہو گا اور نہ کوئی تکلیف ہو گی۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said that Gabriel said, "Here is Khadija coming to you with a dish of food or a tumbler containing something to drink. Convey to her a greeting from her Lord (Allah) and give her the glad tidings that she will have a palace in Paradise built of Qasab wherein there will be neither any noise nor any fatigue (trouble)." (See Hadith No. 168, Vol. 5)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 588



تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7497  
7497. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے (سیدنا جبرئیل ؑ نےکہا: اللہ کے رسول!) یہ خدیجہ ؓ آپ کے پاس برتن لے کر آ رہی ہیں جس میں کھانا یا پینے کا پانی ہے۔ انہیں ان کے رب کی طرف سے سلام کہہ دیں اور انہیں جنت میں ایسے گھر کی بشارت دیں جو موتیوں سے بنا ہوا ہے۔ اس میں کسی قسم کا شور وغل اور تھکاوٹ نہیں ہوگی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7497]
حدیث حاشیہ:
یہاں بھی اللہ کا ایک کلام بحق حضرت خدیجہ ؓ نقل ہوا یہی باب سے مطابقت ہے۔
حضرت حدیجہؓ کی فضیلت ثابت ہوئی۔
خدیجہ بنت خویلد ؓ قریش کی بہت مالدار شریف ترین خاتون جنہوں نے آنحضرت ﷺ سےخود رغبت سےنکاح کیا۔
آپ عرصہ سے بیوہ تھیں بعد میں آنحضرت ﷺ کےساتھ اس وفاشعاری سے زندگی گزاری کہ جس کی مثال ملنی مشکل ہے۔
65سال کی عمر میں ہجرت نبوی سےتین سال پہلے رمضان شریف میں انتقال فرمایا اورمکہ کےمشہور قبرستان جیحون میں آپ کو دفن کیا گیا۔
آپ کی جدائی کا آنحضرت ﷺ کو سخت ترین صدمہ ہوا۔
إنا للہ و إناإلیه راجعون۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7497   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7497  
7497. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے (سیدنا جبرئیل ؑ نےکہا: اللہ کے رسول!) یہ خدیجہ ؓ آپ کے پاس برتن لے کر آ رہی ہیں جس میں کھانا یا پینے کا پانی ہے۔ انہیں ان کے رب کی طرف سے سلام کہہ دیں اور انہیں جنت میں ایسے گھر کی بشارت دیں جو موتیوں سے بنا ہوا ہے۔ اس میں کسی قسم کا شور وغل اور تھکاوٹ نہیں ہوگی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7497]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کا ایک کلام بحق سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان ہوا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام سے مخاطب ہو کرحضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو سلام اور بشارت ارسال کی۔
اس میں حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی فضیلت ہے کہ خود اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ کو سلام بھیجتا ہے۔

اس حدیث میں بھی اللہ تعالیٰ کا ایک کلام بیان ہواہے جو اس کی مشیت سے متعلق ہے اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنے کلام سے شرف یاب کرتا ہے اور یہ کلام غیر قرآن اور غیر مخلوق ہے۔
وھو المقصود۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7497   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.