الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
35. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} :
35. باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الفتح) ارشاد ”یہ گنوار چاہتے ہیں کہ اللہ کا کلام بدل دیں“۔
(35) Chapter. The Statement of Allah: “... They want to change Allah’s Words...” (V.48:15)
حدیث نمبر: 7504
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(قدسي) حدثنا إسماعيل، حدثني مالك، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: قال الله:" إذا احب عبدي لقائي احببت لقاءه، وإذا كره لقائي كرهت لقاءه".(قدسي) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ اللَّهُ:" إِذَا أَحَبَّ عَبْدِي لِقَائِي أَحْبَبْتُ لِقَاءَهُ، وَإِذَا كَرِهَ لِقَائِي كَرِهْتُ لِقَاءَهُ".
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے ابوالزناد نے، ان سے اعرج اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب میرا بندہ مجھ سے ملاقات پسند کرتا ہے تو میں بھی اس سے ملاقات پسند کرتا ہوں اور جب وہ مجھ سے ملاقات ناپسند کرتا ہے تو میں بھی ناپسند کرتا ہوں۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah said, 'If My slaves loves the meeting with Me, I too love the meeting with him; and if he dislikes the meeting with Me, I too dislike the meeting with him.' " (See Hadith No. 514, Vol. 8)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 595


   صحيح البخاري7504عبد الرحمن بن صخرإذا أحب عبدي لقائي أحببت لقاءه وإذا كره لقائي كرهت لقاءه
   سنن النسائى الصغرى1836عبد الرحمن بن صخرإذا أحب عبدي لقائي أحببت لقاءه وإذا كره لقائي كرهت لقاءه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم612عبد الرحمن بن صخرقال الله عز وجل: إذا احب عبدي لقائي احببت لقاءه، وإذا كره لقائي كرهت لقاءه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 612  
´اللہ تعالیٰ سے ملاقات کی فکر`
«. . . 340- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: قال الله عز وجل: إذا أحب عبدي لقائي أحببت لقاءه، وإذا كره لقائي كرهت لقاءه. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جب میرا بندہ (موت کے وقت) میری ملاقات پسند کرتا ہے تو میں اس سے ملاقات پسند کرتا ہوں اور جب وہ میری ملاقات ناپسند کرتا ہے تو میں اس سے ملاقات ناپسند کرتا ہوں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/0/0: 612]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 7504، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا طلب گار رہے تو وہ ہر وقت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں مصروف رہتا ہے۔ ایسا شخص اللہ کا محبوب بندہ ہے اور اللہ بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے۔
➋ اس حدیث میں ملاقات پسند کرنے سے مراد موت کے وقت اللہ تعالیٰ سے ملاقات پسند کرنا ہے۔
➌ مومن کو ہر وقت اللہ کی رحمت سے پراُمید اور اس کے عذاب سے خوف زدہ رہنا چاہئے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 340   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7504  
7504. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: جب میرا بندہ مجھ سے ملاقات کو پسند کرتا ہے تو میں بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہوں اور جب وہ مجھ سے ملاقات کو نا پسند کرتا ہے تو میں بھی اس کی ملاقات کو برا جانتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7504]
حدیث حاشیہ:
ایک فرمان الہی جو ہر مسلمان کے یاد رکھنے کی چیز ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو اسے آخر میں یاد رکھنے کی سعادت عطا کرے آمین یا رب العالمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7504   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7504  
7504. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: جب میرا بندہ مجھ سے ملاقات کو پسند کرتا ہے تو میں بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہوں اور جب وہ مجھ سے ملاقات کو نا پسند کرتا ہے تو میں بھی اس کی ملاقات کو برا جانتا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7504]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں ایک ایسا فرمان الٰہی ذکر ہوا ہے جسے ہر مسلمان کو یاد رکھنا چاہیے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو آخری وقت میں یاد رکھنے کی سعادت نصیب کرے۔
یہ حدیث قدسی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے حوالے سے اسے بیان کیا ہے۔
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ موت کے وقت جب بندہ مومن اپنا انجام دیکھتا ہے اور جنت میں شراب طہور کی بہتی ہوئی نہروں کا نظارہ کرتا ہے تو اس کا دل اللہ تعالیٰ سے ملاقات کے لیے بے قرار ہوتا ہے۔
ایسے میں اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور اس کے برعکس ایک جرم پیشہ انسان موت کے وقت جہنم کی بلاؤں کو د یکھتا ہے جن سے موت کے بعد اس نے دو چار ہونا ہے تو وہ مرنے سے گھبراتا ہے۔
ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا خاتمہ ایمان پر کرے۔
آمین یارب العالمین۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7504   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.