الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زہد اور رقت انگیز باتیں
The Book of Zuhd and Softening of Hearts
18. باب حَدِيثِ جَابِرٍ الطَّوِيلِ وَقِصَّةِ أَبِي الْيَسَرِ:
18. باب: سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی لمبی حدیث اور قصہ ابی الیسر کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 7513
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال: فقلت له: انا يا عم لو انك اخذت بردة غلامك واعطيته معافريك، واخذت معافريه واعطيته بردتك، فكانت عليك حلة وعليه حلة، فمسح راسي، وقال: اللهم بارك فيه يا ابن اخي بصر عيني هاتين، وسمع اذني هاتين، ووعاه قلبي هذا واشار إلى مناط قلبه رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهو يقول: اطعموهم مما تاكلون والبسوهم مما تلبسون، وكان ان اعطيته من متاع الدنيا اهون علي من ان ياخذ من حسناتي يوم القيامة ".قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: أَنَا يَا عَمِّ لَوْ أَنَّكَ أَخَذْتَ بُرْدَةَ غُلَامِكَ وَأَعْطَيْتَهُ مَعَافِرِيَّكَ، وَأَخَذْتَ مَعَافِرِيَّهُ وَأَعْطَيْتَهُ بُرْدَتَكَ، فَكَانَتْ عَلَيْكَ حُلَّةٌ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ، فَمَسَحَ رَأْسِي، وَقَالَ: اللَّهُمَّ بَارِكْ فِيهِ يَا ابْنَ أَخِي بَصَرُ عَيْنَيَّ هَاتَيْنِ، وَسَمْعُ أُذُنَيَّ هَاتَيْنِ، وَوَعَاهُ قَلْبِي هَذَا وَأَشَارَ إِلَى مَنَاطِ قَلْبِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَقُولُ: أَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ وَأَلْبِسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ، وَكَانَ أَنْ أَعْطَيْتُهُ مِنْ مَتَاعِ الدُّنْيَا أَهْوَنَ عَلَيَّ مِنْ أَنْ يَأْخُذَ مِنْ حَسَنَاتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
(عبادہ بن ولید نے) کہا: میں نے ان سے کہا: چچاجان!اگر آپ اپنے غلام کی دھاری دار چادر لے لیتے اور اسے اپنا معافری کپڑا دے دیتے یا اس سے اس کا معافری کپڑا لے لیتے اور اسے اپنی دھاری دار چادر دے دیتے تو آپ کے جسم پر ایک جوڑا ہوتا اور اس کے جسم پر بھی ایک جوڑا ہوتا۔انھوں نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا: اے اللہ! اس کو برکت عطا فرما۔بھتیجے!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میری آنکھوں کی بصارت (نے دیکھا) اور میرے دو کانوں نے سنا اور۔دل کے مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا میرے دل نے اسے یاد رکھا، جبکہ آپ فرمارہے تھے۔"ان (غلاموں) کو اسی میں سے کھلاؤ جو تم کھاتے ہواور اسی میں سے پہناؤ جو تم پہنتے ہو۔"اگرمیں نے اسے دنیا کی نعمتوں میں سے (اس کا حصہ) دے دیاہے تو یہ میرے لیے اس سے زیادہ آسان ہے کہ وہ قیامت کے روز میری نیکیاں لے جاتا۔
عبادہ رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتےہیں،میں نے ان سےکہا،اے چچاجان!اگر آپ اپنے غلام کی دھاری دار چادر لے لیتے اور اسے اپنا معافری کپڑا دے دیتے یا اس سے اس کا معافری کپڑا لے لیتے اور اسے اپنی دھاری دار چادر دے دیتے تو آپ کے جسم پر ایک جوڑا ہوتا اور اس کے جسم پر بھی ایک جوڑا ہوتا۔انھوں نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا:اے اللہ! اس کو برکت عطا فرما۔بھتیجے!رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو میری آنکھوں کی بصارت(نے دیکھا) اور میرے دو کانوں نے سنا اور۔دل کے مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا میرے دل نے اسے یاد رکھا،جبکہ آپ فرمارہے تھے۔"ان(غلاموں) کو اسی میں سے کھلاؤ جو تم کھاتے ہواور اسی میں سے پہناؤ جو تم پہنتے ہو۔"اگرمیں نے اسے دنیا کی نعمتوں میں سے(اس کا حصہ) دے دیاہے تو یہ میرے لیے اس سے زیادہ آسان ہے کہ وہ قیامت کے روز میری نیکیاں لے جاتا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 3007


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7513  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت ابوالیسر رضی اللہ عنہ نے غلاموں کے بارے میں آپ کے فرمان کو مساوات اور برابری پر محمول فرمایا ہے،
جبکہ جمہور کے نزدیک مجموعی احادیث کی روشنی سے اس سے مقصود مواسات و ہمدردی ہے،
ہر اعتبار سے یکسانیت مقصود نہیں ہے،
لیکن آج ہمارا اپنے نوکرو،
چاکروں اور غلاموں سے کیا سلوک ہے،
کیا ہمیں بھی یہ احساس ہے کہ قیامت کے دن وہ کہیں ہمارے طرز عمل کی وجہ سے ہماری نیکیاں ہی نہ لے جائیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7513   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.