الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة»)
The Book of Adhan (Sufa-tus-Salat)
155. بَابُ الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ:
155. باب: نماز کے بعد ذکر الٰہی کرنا۔
(155) Chapter. The Dhikr remembering Allah by Glorifying, Praising and Magnifying Him) after As-Salat (the prayer).
حدیث نمبر: Q842
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وقال ابن عباس: كنت اعلم إذا انصرفوا بذلك إذا سمعته.وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: كُنْتُ أَعْلَمُ إِذَا انْصَرَفُوا بِذَلِكَ إِذَا سَمِعْتُهُ.
‏‏‏‏ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں ذکر سن کر لوگوں کی نماز سے فراغت کو سمجھ جاتا تھا۔

حدیث نمبر: 842
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عبد الله، قال: حدثنا سفيان، حدثنا عمرو، قال: اخبرني ابو معبد، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" كنت اعرف انقضاء صلاة النبي صلى الله عليه وسلم بالتكبير".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو مَعْبَدٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" كُنْتُ أَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّكْبِيرِ".
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عمرو بن دینار نے بیان کیا، کہا کہ مجھے ابو معبد نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے خبر دی کہ آپ نے فرمایا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ختم ہونے کو تکبیر ( «الله اكبر») کی وجہ سے سمجھ جاتا تھا۔ علی بن مدینی نے کہا کہ ہم سے سفیان نے عمرو کے حوالے سے بیان کیا کہ ابومعبد ابن عباس کے غلاموں میں سب سے زیادہ قابل اعتماد تھے۔ علی بن مدینی نے بتایا کہ ان کا نام نافذ تھا۔

Narrated Ibn `Abbas: I used to recognize the completion of the prayer of the Prophet by hearing Takbir.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 12, Number 803


   صحيح البخاري842عبد الله بن عباسانقضاء صلاة النبي بالتكبير
   صحيح مسلم1316عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   صحيح مسلم1317عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله إلا بالتكبير
   سنن أبي داود1002عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   سنن النسائى الصغرى1336عبد الله بن عباسانقضاء صلاة رسول الله بالتكبير
   مسندالحميدي486عبد الله بن عباسما كنا نعرف انقضاء صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا بالتكبير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:842  
842. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نبی ﷺ کی نماز کا تمام ہونا اللہ أکبر کی آواز سے پہچان لیتا تھا۔ علی بن مدینی نے کہا: ہم سے سفیان نے بیان کیا، وہ عمرو سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ابن عباس کے غلاموں میں سب سے سچا ابومعبد تھا (جس نے اس حدیث کو حضرت ابن عباس ؓ سے بیان کیا ہے) علی بن مدینی نے کہا کہ اس کا نام نافذ تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:842]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حدیث سابق میں بآواز بلند ذکر کرنے سے مراد اللہ أکبر کہنا ہے، یعنی رسول اللہ ﷺ فرض نماز کا سلام پھیر کر بآواز بلند اللہ أکبر کہتے تھے۔
اس سے ثابت ہوا کہ امام اور مقتدیوں کو نماز سے فارغ ہوتے ہی بلند آواز سے ایک بار "اللہ أکبر" کہنا چاہیے۔
نماز سے فراغت کے بعد دیگر اذکار پڑھنے کا ثبوت بھی احادیث سے ملتا ہے، چنانچہ حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنی نماز ختم کرتے تو تین بار أستغفرالله کہتے اور اس کے بعد یہ کلمات کہتے:
اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذالجلال والإكرام اے اللہ! تو سراپا سلام ہے۔
تیری ہی طرف سے سلامتی ہے۔
اے عظمت و جلال والے! تو بڑا ہی بابرکت ہے۔
(صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 1334(591) (2)
حدیث کے آخر میں حضرت ابن عباس ؓ کے غلام ابو معبد نافذ کا تذکرہ ہے جس کے متعلق راوئ حدیث عمرو بن دینار کہتے ہیں کہ میں نے ابو معبد سے اس حدیث کا تذکرہ کیا تو اس نے صاف انکار کر دیا کہ میں نے تجھے یہ حدیث بیان نہیں کی۔
امام شافعی نے فرمایا ہے کہ شاید وہ بیان کے بعد بھول گئے ہوں، بہرحال حدیث کے صحیح ہونے میں کوئی کلام نہیں ہے۔
(فتح الباري: 421/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 842   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.