الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
2. باب الكفاءة والخيار
2. کفو (مثل، نظیر اور ہمسری) اور اختیار کا بیان
२. कफ़ु “ बराबरी और चुनाव के अधिकार के बारे में ”
حدیث نمبر: 862
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عمرو بن شعيب عن ابيه عن جده: ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم رد ابنته زينب على ابي العاص بن الربيع بنكاح جديد. قال الترمذي حديث ابن عباس اجود إسنادا والعمل على حديث عمرو بن شعيب.وعن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده: أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم رد ابنته زينب على أبي العاص بن الربيع بنكاح جديد. قال الترمذي حديث ابن عباس أجود إسنادا والعمل على حديث عمرو بن شعيب.
سیدنا عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے والد سے انہوں نے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کو ابوالعاص کے پاس جدید نکاح کر کے واپس بھیجا۔ ترمذی نے کہا ہے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث سند کے اعتبار سے عمدہ ترین ہے مگر عمل عمرو بن شعیب سے مروی حدیث پر ہے۔
हज़रत अमरो बिन शोएब रहम अल्लाह ने अपने पिता से उन्हों ने अपने दादा से रिवायत किया है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने अपनी बेटी हज़रत ज़ैनब रज़ि अल्लाहु अन्हा को अबु अल-आस के पास नए निकाह के साथ भेजा। त्रिमीज़ी ने कहा है इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत हदीस सनद के एतबार से बहुत अच्छी है मगर अमल अमरो बिन शोएब से रिवायत हदीस पर है।

تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، النكاح، باب ما جاء في الزوجين المشركين يسلم أحدهما، حديث:1142.* حجاج بن أرطاة ضعيف مدلس.»

Narrated 'Amr bin Shu'aib on his father's authority from his grandfather: The Prophet (ﷺ) returned his daughter Zainab (RA) to [her husband] Abul-'Aas (RA) by a new marriage. [at-Tirmidhi said, "The Hadith of Ibn 'Abbas (RA) is better than 'Amr's Hadith in consideration of the chains of narrators. However, that which is being observed in practice is 'Amr bin Shu'aib's Hadith"].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

   جامع الترمذي1142عبد الله بن عمرورد ابنته زينب على أبي العاصي بن الربيع بمهر جديد ونكاح جديد
   سنن ابن ماجه2010عبد الله بن عمرورد ابنته زينب على أبي العاص بن الربيع بنكاح جديد
   بلوغ المرام862عبد الله بن عمرورد ابنته زينب على ابي العاص بن الربيع بنكاح جديد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 862  
´کفو (مثل، نظیر اور ہمسری) اور اختیار کا بیان`
سیدنا عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے والد سے انہوں نے اپنے دادا سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کو ابوالعاص کے پاس جدید نکاح کر کے واپس بھیجا۔ ترمذی نے کہا ہے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث سند کے اعتبار سے عمدہ ترین ہے مگر عمل عمرو بن شعیب سے مروی حدیث پر ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 862»
تخریج:
«أخرجه الترمذي، النكاح، باب ما جاء في الزوجين المشركين يسلم أحدهما، حديث:1142.* حجاج بن أرطاة ضعيف مدلس.»
تشریح:
امام ترمذی رحمہ اللہ کا جو یہ قول ہے: عمل عمرو بن شعیب والی حدیث پر ہے۔
تو اس سے مراد صرف اہل عراق کا عمل ہے نہ کہ تمام فقہاء و محدثین کا۔
اور بلاشبہ ان کا ضعیف حدیث پر عمل کرنا اور قوی کو ترک کر دینا‘ ضعیف حدیث کو قوی نہیں کر سکتا بلکہ ان کا یہ طرز عمل خود ان کے عمل کے ضعف کا باعث ہے۔
(سبل السلام)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 862   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1142  
´اگر مشرک و کافر میاں بیوی میں سے کوئی اسلام لے آئے تو اس کا کیا حکم ہے؟`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما سے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لڑکی زینب کو ابوالعاص بن ربیع رضی الله عنہ کے پاس نئے مہر اور نئے نکاح کے ذریعے لوٹا دیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب النكاح/حدیث: 1142]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ حدیث ابن عباس کی حدیث کے جو آگے آ رہی ہے مخالف ہے اس میں ہے کہ پہلے ہی نکاح پر آپ نے انہیں لوٹا دیا نیا نکاح نہیں پڑھایا اوریہی صحیح ہے۔

نوٹ:
(اس کے راوی حجاج بن ارطاۃ ایک تو ضعیف ہیں،
دوسرے سند میں ان کے اور عمروبن شعیب کے درمیان انقطاع ہے،
اس کے بالمقابل اگلی حدیث صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1142   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.