الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
3. باب عشرة النساء
3. عورتوں (بیویوں) کے ساتھ رہن سہن و میل جول کا بیان
३. “ पत्नियों के साथ संबंध के नियम ”
حدیث نمبر: 868
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابن عباس رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا ينظر الله إلى رجل اتى رجلا،‏‏‏‏ او امراة في دبرها» .‏‏‏‏ رواه الترمذي والنسائي وابن حبان،‏‏‏‏ واعل بالوقف.وعن ابن عباس رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏لا ينظر الله إلى رجل أتى رجلا،‏‏‏‏ أو امرأة في دبرها» .‏‏‏‏ رواه الترمذي والنسائي وابن حبان،‏‏‏‏ وأعل بالوقف.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی طرف رحمت کی نظر سے نہیں دیکھے گا جس نے کسی مرد یا عورت سے قوم لوط کا فعل کیا ہو۔ اسے ترمذی، نسائی اور ابن حبان نے روایت کی ہے اور اسے موقوف ہونے کی وجہ سے معلول قرار دیا ہے۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “अल्लाह तआला ऐसे व्यक्ति की तरफ़ दया की नज़र से नहीं देखे गा जिस ने किसी मर्द या औरत से क़ौम लूत वाला काम किया हो।”
इसे त्रिमीज़ी, निसाई और इब्न हब्बान ने रिवायत की है और इसे मोक़ूफ़ होने की वजह से मअलूल ठहराया है।

تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، الرضاع، باب ما جاء في كراهية إتيان النساء في أدبارهن، حديث:1165، وقال: "حسن غريب" والنسائي في الكبرٰي:5 /320، 321، حديث:9001، 9002، وابن حبان (الإحسان):6 /202، حديث:4191ب.»

Narrated Ibn 'Abbas (RA): Allah's Messenger (ﷺ) said: "Allah will not look at a man who has intercourse with a man or a woman through the anus." [Reported by at-Tirmidhi, an-Nasa'i and Ibn Hibban, but it was considered to be defective for being Mawquf (saying of a Companion, i.e. Ibn 'Abbas)].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   جامع الترمذي2980عبد الله بن عباسما أهلكك قال حولت رحلي الليلة قال فلم يرد عليه رسول الله شيئا قال فأنزل الله على رسول الله هذه الآية نساؤكم حرث لكم فأتوا حرثكم أنى شئتم
   جامع الترمذي1165عبد الله بن عباسلا ينظر الله إلى رجل أتى رجلا أو امرأة في الدبر
   سنن أبي داود2164عبد الله بن عباسنساؤكم حرث لكم فأتوا حرثكم أنى شئتم
   بلوغ المرام868عبد الله بن عباس لا ينظر الله إلى رجل أتى رجلا ،‏‏‏‏ أو امرأة في دبرها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2164  
´نکاح کے مختلف مسائل کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کو بخشے ان کو «أنى شئتم» کے لفظ سے وہم ہو گیا تھا، اصل واقعہ یوں ہے کہ انصار کے اس بت پرست قبیلے کا یہود (جو کہ اہل کتاب ہیں کے) ایک قبیلے کے ساتھ میل جول تھا اور انصار علم میں یہود کو اپنے سے برتر مانتے تھے، اور بہت سے معاملات میں ان کی پیروی کرتے تھے، اہل کتاب کا حال یہ تھا کہ وہ عورتوں سے ایک ہی آسن سے صحبت کرتے تھے، اس میں عورت کے لیے پردہ داری بھی زیادہ رہتی تھی، چنانچہ انصار نے بھی یہودیوں سے یہی طریقہ لے لیا اور قریش کے اس قبیلہ کا حال یہ تھا کہ وہ عورتوں کو طرح طرح سے ننگا کر۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب النكاح /حدیث: 2164]
فوائد ومسائل:
1: بیوی سے پاخانہ کی جگہ میں مباشرت کرنا حرا م اور لعنت کا کام ہے کیونکہ رسول ﷺ نے فرمایا وہ شخص ملعون ہے جو اپنی بیوی کی دبر میں مباشرت کرے۔
اسی کی بابت ایک جگہ پر یوں فرمایا: اللہ تعالی اس شخص کی طرف نہیں دیکھے گا جو کسی مرد یا عورت کی دبر میں جنسی عمل کرے۔
ان فرامین کی روشنی میں مر دکو اس قبیح عمل سے اجتناب کرنا چاہیے اور عورت کو چاہیے کہ اس منکر عظیم کے بارے میں اپنے شوہر کی بات نہ مانے اگر وہ ایسا کرنے کے لئے کہے تو انکار کردے۔

2: شروع حدیث میں جو حضرت ابن عمررضی اللہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ وہ آیت مذکورہ تفسیر کی بابت کچھ اختلاف ہے، گویا یہ بات صحیح نہیں لیکن حضرت ابن عباس کو اسی طرح خبر دی گئی تھی۔
حالانکہ حضرت ابن عمررضی اللہ کے قائل نہیں تھے، جیسے کہ علامہ ابن قیم رضی اللہ نے اس کی وضاحت فرما دی ہے۔
(حواشی عون المعبود)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2164   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.