الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز شروع کرنے کے مسائل و احکام
The Book of the Commencement of the Prayer
14. بَابُ : سُكُوتِ الإِمَامِ بَعْدَ افْتِتَاحِهِ الصَّلاَةَ
14. باب: نماز شروع کرنے کے بعد امام کے (تھوڑی دیر) خاموش رہنے کا بیان۔
Chapter: The Imam pausing after starting the prayer
حدیث نمبر: 895
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمود بن غيلان، قال: حدثنا وكيع، قال: حدثنا سفيان، عن عمارة بن القعقاع، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كانت له سكتة إذا افتتح الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قال: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَتْ لَهُ سَكْتَةٌ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو تھوڑی دیر چپ رہتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 60 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی تکبیر تحریمہ کے بعد اور قرات شروع کرنے سے پہلے، اس درمیان آپ دعا ثنا پڑھتے تھے، جیسا کہ اگلی روایت میں صراحت ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 895  
´نماز شروع کرنے کے بعد امام کے (تھوڑی دیر) خاموش رہنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو تھوڑی دیر چپ رہتے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 895]
895 ۔ اردو حاشیہ: اس خاموشی سے مراد آہستہ منہ میں پڑھنا ہے۔ اس دوران میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعائے استفتاح پڑھتے تھے۔ اس کے بعد بلند آواز سے قرأت شروع فرماتے۔ گویا تکبیر تحریمہ کے فوراًً بعد ہی قرأت شروع کر دینا خلاف سنت اور سکون و اطمینان کے منافی ہے بلکہ کچھ دیر تک حمد وثنا اور دعا کی جائے، پھر قرأت شروع کی جائے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 895   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.