(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا وهيب، حدثنا ايوب، عن ابي قلابة، عن انس رضي الله عنه، قال: كانت ام سليم في الثقل وانجشة غلام النبي صلى الله عليه وسلم يسوق بهن، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" يا انجش رويدك، سوقك بالقوارير".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ فِي الثَّقَلِ وَأَنْجَشَةُ غُلَامُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسُوقُ بِهِنَّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا أَنْجَشُ رُوَيْدَكَ، سَوْقَكَ بِالْقَوَارِيرِ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا، کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا، ان سے ابوقلابہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا مسافروں کے سامان کے ساتھ تھیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام انجشہ عورتوں کے اونٹ کو ہانک رہے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”انجش! ذرا اس طرح آہستگی سے لے چل جیسے شیشوں کو لے کر جاتا ہے۔“
Narrated Anas: Once Um Sulaim was (with the women who were) in charge of the luggage on a journey, and Anjashah, the slave of the Prophet, was driving their camels (very fast). The Prophet said, "O Anjash! Drive slowly (the camels) with the glass vessels (i.e., ladies).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 221
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6202
6202. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدہ ام سلیم ؓ سامان سفر کے ساتھ تھیں اور نبی ﷺ کے غلام انجشہ ؓ عورتوں کے اونٹ ہانک رہے تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے انجش! ان آبگینوں کے ساتھ نرمی کرو۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:6202]
حدیث حاشیہ: انجشہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام کالے رنگ والے تھے۔ گانے میں آواز بہت غضب کی حسین تھی جسے سن کر اونٹ بھی مست ہوجاتے تھے۔ آپ نے مستورات کو شیشے سے تشبیہ دی۔ نزاکت کی بنا پر اورانجشہ کو سواری تیز چلانے سے روکا کہ کہیں تیزی میں کوئی عورت سواری سے گر نہ جائے۔ انجشہ کو صرف انجش سے آپ نے ذکر فرمایا باب سے یہی وجہ مطابقت ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6202
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6202
6202. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدہ ام سلیم ؓ سامان سفر کے ساتھ تھیں اور نبی ﷺ کے غلام انجشہ ؓ عورتوں کے اونٹ ہانک رہے تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے انجش! ان آبگینوں کے ساتھ نرمی کرو۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:6202]
حدیث حاشیہ: پہلی حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا نام تخفیف کے ساتھ عائش اور دوسری حدیث میں انجشہ کا نام صرف انجش لیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت اور پیار سے ان ناموں سے آخری حرف حذف کر کے انہیں بلایا ہے اور ایسا کرنا جائز ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو ''یا عثم'' کہہ کر پکارا تھا۔ (الأدب المفرد، حدیث: 828)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6202