الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
مسائل جہاد
जिहाद के नियम
1. (أحاديث في الجهاد)
1. (جہاد کے متعلق احادیث)
१. “ जिहाद के बारे में हदीसें ”
حدیث نمبر: 1081
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن انس رضي الله عنه ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «جاهدوا المشركين باموالكم وانفسكم والسنتكم» رواه احمد والنسائي وصححه الحاكم.وعن أنس رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «جاهدوا المشركين بأموالكم وأنفسكم وألسنتكم» رواه أحمد والنسائي وصححه الحاكم.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مشرکین سے اپنے مالوں، اپنی جانوں اور اپنی زبانوں سے جہاد کرو۔ اسے احمد اور نسائی نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح قرار دیا۔
हज़रत अनस रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ मुशरिकों से अपने मालों, अपनी जानों और अपनी ज़बानों से जिहाद करो।”
इसे अहमद और निसाई ने रिवायत किया है और हाकिम ने इसे सहीह क़रार दिया।

تخریج الحدیث: «أخرجه النسائي، الجهاد، باب وجوب الجهاد، حديث:3098، والحاكم:2 /81، وأحمد"3 /124، 153، 251، وأبوداود، الجهاد، حديث:2504، وأيضًا في المختارة: (5 /36 رقم:1642).»

Anas (RAA) narrated that The Messenger of Allah (ﷺ) said: “Fight the disbelievers (polytheists) with your property, yourselves and your tongues.” Related by Ahmad, An-Nasa‘i and Al-Hakim graded it as Sahih.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   سنن النسائى الصغرى3098أنس بن مالكجاهدوا المشركين بأموالكم وأيديكم وألسنتكم
   سنن النسائى الصغرى3194أنس بن مالكجاهدوا بأيديكم وألسنتكم وأموالكم
   سنن أبي داود2504أنس بن مالكجاهدوا المشركين بأموالكم وأنفسكم وألسنتكم
   بلوغ المرام1081أنس بن مالكجاهدوا المشركين بأموالكم وأنفسكم وألسنتكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1081  
´(جہاد کے متعلق احادیث)`
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مشرکین سے اپنے مالوں، اپنی جانوں اور اپنی زبانوں سے جہاد کرو۔ اسے احمد اور نسائی نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح قرار دیا۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1081»
تخریج:
«أخرجه النسائي، الجهاد، باب وجوب الجهاد، حديث:3098، والحاكم:2 /81، وأحمد"3 /124، 153، 251، وأبوداود، الجهاد، حديث:2504، وأيضًا في المختارة: (5 /36 رقم:1642)
تشریح:
1. زبان سے جہاد یہ ہے کہ کافروں پر حجت قائم کر دی جائے اور انھیں توحید الٰہی کی جانب دعوت دی جائے‘ پھر اگر وہ انکار کریں تو ان کی ہجو اور مذمت کی جائے اور اس طرح انھیں رسوا اور ذلیل کیا جائے کہ ان کی ہمتیں ماند پڑ جائیں اور لڑائی سے بزدلی دکھائیں اور میدان میں نہ آئیں۔
2.مذکورہ حدیث سے ثابت ہوا کہ مسلمانوں کا یہ فرض ہے کہ اللہ کے باغیوں‘ سرکشوں‘ ملحدوں اور بے دین لوگوں کے خلاف جہاد فی سبیل اللہ کے لیے خود کو ہر لمحہ مستعد رکھیں۔
اس سلسلے میں مال خرچ کریں‘ زبان سے جہاد کریں اور کافروں پر توحید و رسالت اور آخرت پر ایمان کی فرضیت کے دلائل پیش کریں۔
3.آج کے دور میں میڈیا ایسا مؤثر اور عالم گیر ہتھیار ہے کہ لڑنے کی نوبت آنے سے پہلے ہی اذہان و خیالات اور نظریات کو یکسر تبدیل کر کے رکھ دیا جاتا ہے۔
شعر و شاعری اور اچھے مضامین کے ذریعے سے اس جہاد میں حصہ لینا اس دور کی اہم ترین ضرورت ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1081   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2504  
´جہاد نہ کرنے کی مذمت کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مشرکوں سے اپنے اموال، اپنی جانوں اور زبانوں سے جہاد کرو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2504]
فوائد ومسائل:
مسلمانوں کے تمام طبقات کو اپنی اپنی ممکنہ صلاحیت کے ساتھ کفر کے مقابلے میں تیار رہنا واجب ہے۔
جوان اپنی جانوں اور جوانی سے اغنیاء اپنے مالوں سے علماء دعوت وترغیب سے اور تردید کفر وشرک سے بزرگ عورتیں اور بچے اللہ کے حضوردعائوں سے اسلام۔
مسلمانوں اور مجاہدین کے لئے مدد مانگیں۔
اشعار کی صورت میں کفر وشرک ومشرکین کی مذمت اور ہجو بھی زبان سے جہاد میں شمار ہے۔
الٖغرض جو مسلمان جہاد کے داعیہ سے خالی الذہن ہے اسے اپنے ایمان کی فکر کرنی چاہیے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2504   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.