الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
11. باب صلاة المسافر والمريض
11. مسافر اور مریض کی نماز کا بیان
११. “ रोगी और यात्री की नमाज़ ”
حدیث نمبر: 351
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عمران بن حصين رضي الله عنهما قال: كانت بي بواسير فسالت النبي صلى الله عليه وآله وسلم عن الصلاة فقال: «‏‏‏‏صل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب» .‏‏‏‏ رواه البخاري.وعن عمران بن حصين رضي الله عنهما قال: كانت بي بواسير فسألت النبي صلى الله عليه وآله وسلم عن الصلاة فقال: «‏‏‏‏صل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب» .‏‏‏‏ رواه البخاري.
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ مجھے بواسیر کا مرض تھا۔ اس صورت میں میں نے نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم سے نماز پڑھنے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کھڑے ہو کر پڑھو اگر کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکو تو بیٹھ کر پڑھو اور اس کی بھی طاقت و استطاعت نہ ہو تو پھر پہلو کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔ (بخاری)
हज़रत इमरान बिन हुसैन रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि मुझे बवासीर का रोग था । इस हालत में मैं ने नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम से नमाज़ पढ़ने के बारे में पूछा तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया “खड़े हो कर पढ़ो अगर खड़े हो कर न पढ़ सको तो बैठ कर पढ़ो और इस की भी शक्ति और हालत न हो तो फिर करवट के बल लेट कर पढ़ लो ।” (बुख़ारी)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، تقصير الصلاة، باب إذا لم يطق قاعدًا صلي علي جنب، حديث:1117.»

Narrated 'Imran bin Husain (RA): I suffered from piles. So I asked the Prophet (ﷺ) about the prayers. He said: "Pray standing; and if you are unable, (pray) sitting; and if you are unable, (pray) lying on your side." [Reported by al-Bukhari].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري1117عمران بن الحصينصل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب
   سنن أبي داود952عمران بن الحصينصل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب
   سنن ابن ماجه1223عمران بن الحصينصل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب
   بلوغ المرام260عمران بن الحصين صل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب وإلا فأوم
   بلوغ المرام351عمران بن الحصين صل قائما فإن لم تستطع فقاعدا فإن لم تستطع فعلى جنب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 351  
´مسافر اور مریض کی نماز کا بیان`
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ مجھے بواسیر کا مرض تھا۔ اس صورت میں میں نے نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم سے نماز پڑھنے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کھڑے ہو کر پڑھو اگر کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکو تو بیٹھ کر پڑھو اور اس کی بھی طاقت و استطاعت نہ ہو تو پھر پہلو کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 351»
تخریج:
«أخرجه البخاري، تقصير الصلاة، باب إذا لم يطق قاعدًا صلي علي جنب، حديث:1117.»
تشریح:
بیٹھنے کی صورت بعض کے نزدیک چار زانو ہے اور بعض کے نزدیک تشہد کی سی صورت۔
دراصل بات یہ ہے کہ مریض جس طرح آسانی سے بیٹھ سکتا ہو اسی طرح بیٹھے‘ اسے ہر طرح اجازت ہے۔
چت لیٹ کر پڑھنے کی بھی گنجائش ہے۔
اگر کسی حالت اور کسی پہلو پر بھی ممکن نہ ہو تو پھر جو صورت اختیار کر سکتا ہو کر لے۔
(یہ حدیث باب صفۃ الصلاۃ کے آخر میں نمبر ۲۶۰ کے تحت گزر چکی ہے۔
)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 351   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 260  
´نماز کی صفت کا بیان`
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز کھڑے ہو کر پڑھو، اگر کھڑے ہو کر نہیں پڑھ سکتے تو بیٹھ کر پڑھو اور اگر بیٹھ کر بھی پڑھنے کی استطاعت نہیں تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھو (ان میں سے کسی پر بھی عمل نہ ہو سکے) تو اشارے سے ہی پڑھ لو۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 260»
تخریج:
«أخرجه البخاري، تقصير الصلاة، باب إذا لم يطق قاعدًا صلي علي جنب، حديث:1117.»
تشریح:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ نماز کسی صورت بھی معاف نہیں بجز مدہوشی کی حالت کے‘ نیز ثابت ہوا کہ نماز کھڑے ہو کر پڑھنی چاہیے۔
بامر مجبوری یا بیماری کی صورت میں کھڑے ہو کر نماز ادا کرنا مشکل ہو تو بیٹھ کر پڑھ لے۔
اگر ایسا کرنا بھی دشوار ہو تو لیٹ کر پڑھ لے۔
اگر ان حالتوں میں سے کسی پر بھی قادر نہ ہو تو پھر اشاروں سے ادا کرے۔
گویا نماز کسی صورت بھی ترک نہ کرے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 260   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1223  
´بیمار کی نماز کا بیان۔`
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے ناسور ۱؎ کی بیماری تھی، تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کھڑے ہو کر نماز پڑھو، اگر کھڑے ہونے کی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پڑھو، اور اگر بیٹھنے کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1223]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اسلام دین فطرت ہے۔
اس میں بندوں کی فطری کمزوریوں کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔

(2)
بلاعذر بیٹھ کرنماز پڑھنا مناسب نہیں۔
فرض ہو یا نفل کیونکہ ارشاد نبوی ﷺ ہے۔ (صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا عَلَى نِصْفِ الصَّلَاةِ)
 (صحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب جواز النافلة قائماً وقاعداً۔
۔
۔
، حدیث: 735)

 آدمی کا بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز کے برابر ہوتاہے۔

(3)
شدید مرض کی صورت میں جب آسانی سے بیٹھنا ممکن نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھنا جائز ہے۔

(4)
اس سے نماز کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔
کہ شدید مرض کی حالت میں بھی نماز معاف نہیں صرف اس کے احکام ومسائل میں نرمی کردی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1223   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.