الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
39. باب وَقْتِ الْعِشَاءِ وَتَأْخِيرِهَا:
39. باب: عشاء کا وقت اور اس میں تاخیر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1456
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن عبد الله بن ابي لبيد ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تغلبنكم الاعراب على اسم صلاتكم العشاء، فإنها في كتاب الله العشاء، وإنها تعتم بحلاب الإبل ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي لَبِيدٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَغْلِبَنَّكُمُ الأَعْرَابُ عَلَى اسْمِ صَلَاتِكُمُ الْعِشَاءِ، فَإِنَّهَا فِي كِتَابِ اللَّهِ الْعِشَاءُ، وَإِنَّهَا تُعْتِمُ بِحِلَابِ الإِبِلِ ".
وکیع نے سفیان سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمھاری صلاۃ عشاء کے نام پر بدوتم پر غالب نہ آجائیں کیونکہ اللہ کی کتاب میں ا س کا نام عشاء ہے: اور بدو اونٹنیوں کا دودھ دوہنے میں اندھیرا کر دیتے ہیں۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری عشاء کی نماز کے نام کے سلسلہ میں تم پر بدو غالب نہ آ جائیں، کیونکہ اللہ کی کتاب میں اس کا نام عشاء ہو اور بدو اونٹوں کا دودھ دوہنے میں اندھیرا کر لیتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 644

   سنن النسائى الصغرى542عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم هذه فإنهم يعتمون على الإبل وإنها العشاء
   سنن النسائى الصغرى543عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم ألا إنها العشاء
   صحيح مسلم1456عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم العشاء فإنها في كتاب الله العشاء وإنها تعتم بحلاب الإبل
   صحيح مسلم1455عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم ألا إنها العشاء وهم يعتمون بالإبل
   سنن أبي داود4984عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم ألا وإنها العشاء ولكنهم يعتمون بالإبل
   سنن ابن ماجه704عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم فإنها العشاء وإنهم ليعتمون بالإبل
   مسندالحميدي652عبد الله بن عمرلا يغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم العشاء، فإنما هي العشاء، وإنما يسمونها العتمة؛ لأنهم يعتمون عن الإبل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 543  
´عشاء کو عتمہ کہنے کی کراہت۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر فرماتے سنا: تمہارے اس نماز کے نام کے سلسلہ میں اعراب تم پر غالب نہ آ جائیں، جان لو اس کا نام عشاء ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 543]
543 ۔ اردو حاشیہ:
➊پچھلے باب والی روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود عتمہ فرمایا ہے اور ان دو روایات میں اس سے روکا گیا ہے، لہٰذا یا تو پہلی روایت نہی سے پہلے کی ہو گی یا عتمہ کہنا جائز تو ہو گا مگر مناسب نہیں، یعنی مکروہ تنزیہی ہو گا کیونکہ قرآن مجید میں اس نماز کا نام صراحتاً عشاء ہے۔ اگر نام بدل گیا تو عشاء کی نماز کے احکام مجہول ہو جائیں گے۔
➋اعراب(بدوی لوگ) صرف اسی پر اکتفا نہیں کرتے تھے کہ عشاء کو عتمہ کہتے تھے بلکہ وہ مغرب کی نماز کو عشاء کہتے تھے۔ یہ تو قطعاً درست نہیں کیونکہ پھر عشاء کی نماز کے احکام مغرب پر جالگیں گے اور بہت پیچیدگی پیدا ہو جائے گی۔ عشاء کو عتمہ کہنا تو وصف کی بنا پر ہے، اس لیے اس میں کچھ نرمی ہے مگر مغرب کو عشاء کہنا قطعاً درست نہیں ہے۔
➌اعراب سے مراد وہ لوگ ہیں جو صحرا میں الگ تھلگ رہتے تھے۔ شہروں اور بستیوں سے دور اور ان کی تہذیب سے نفور۔ انہیں بدوی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ لوگ فصاحت و بلاغت اور خالص عربی زبان کے ماہر تھے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 543   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث704  
´عشاء کو عتمہ کی نماز کہنے کی ممانعت۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اعراب (دیہاتی لوگ) تمہاری نماز کے نام میں تم پر غالب نہ آ جائیں، اس لیے کہ (کتاب اللہ میں) اس کا نام عشاء ہے، اور یہ لوگ اس وقت اونٹنیوں کے دوہنے کی وجہ سے اسے «عتمہ» کہتے ہیں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصلاة/حدیث: 704]
اردو حاشہ:
(1)
قرآن مجید میں عشاء کی نماز کا ذکر اس کے نام کے ساتھ آیا ہے جہاں یہ حکم ہے کہ عشاء کی نماز کے بعد بچے اور غلام بھی اجازت لیکر گھر اور کمرے میں آئیں۔ (سورہ النور: 57)
اعرابیوں نے مغرب کی نماز کو عشاء اور عشاء کی نماز کو عتمہ کہنا شروع کردیا تھا۔
اس سے خطرہ ہوا کہ لوگ اس حکم کو عشاء کے بجائے، مغرب کی نماز کے متعلق نہ سمجھ لیں، اس لیے شرعی اصطلاح کو اس طرح تبدیل کردینا کہ غلط فہمی کا اندیشہ ہو درست نہیں۔

(2)
عتمہ اندھیرے کو کہتے ہیں چونکہ وہ لوگ شام کو کافی تاخیر سے یعنی اندھیرا ہونے پر اونٹنیوں کا دودھ دوہتے تھے اسی وجہ سے انھوں نے نماز عشاء کو عتمہ کہنا شروع کردیا۔
بعض احادیث میں نماز عشاء کو عتمہ کے نام سے بھی ذکر کیا گیا ہے، اس لیے اس نہی کو تنزیہی قرار دینا چاہیے یعنی عشاء کو عتمہ کہنے سے بچنا بہتر ہے، واللہ اعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 704   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4984  
´نماز عشاء کو عتمہ کہنا کیسا ہے؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم پر «أعراب» (دیہاتی لوگ) تمہاری نماز کے نام کے سلسلے میں ہرگز غالب نہ آ جائیں، سنو! اس کا نام عشاء ہے ۱؎ اور وہ لوگ تو اونٹنیوں کے دودھ دوہنے کے لیے تاخیر اور اندھیرا کرتے ہیں ۲؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4984]
فوائد ومسائل:
ہمارے ہاں دیہاتوں میں بعض لوگ عشاء کی نماز کو سوتےکی نماز ظہر کو پیشی یا پییش (پہلی) اور عصر کو دیگر (دوسری) کہتے ہیں۔
لیکن اس فرمان کا مطلب یہ ہےکہ ایمانیات سے متعلق شرعی اصطلاحات غالب اور زبان زد عام ہونی چاہییں عرف سے مغلوب نہ ہونے پائیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4984   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1456  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
حَلَاب:
مصدر ہے اور معنی تھن سے دودھ نکالنا۔
فوائد ومسائل:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کو عام طور پر عتمہ کہنے سے روکا ہے کہ اس کا غالب نام عتمہ ہو جائے کبھی کبھار عتمہ کہنے سے منع نہیں فرمایا،
اس لیے بعض مواقع پر آپ نے خودعشاء کو عتمہ کے نام سے تعبیر فرمایا ہے اور عتمہ نام رکھنے کا آپﷺ نے سبب بھی بتا دیا ہے کہ گنوار چونکہ اونٹ دوہنے میں دیر کر دیتے ہیں اور اس کام میں اندھیرا پھیل جاتا ہے اس لیے وہ اس کو عتمہ کے نام سے پکارتے ہیں تم بھی ان کے ساتھ عتمہ کہنا نہ شروع کر دینا کہ عشاء کا نام متروک یا مغلوب ہو جائے۔
قرآن مجید میں ہے:
﴿وَمِن بَعْدِ صَلَاةِ الْعِشَاءِ﴾ (النور: 58)
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1456   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.