الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر: 652
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
652 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عبد الله بن ابي لبيد، وكان من عباد اهل المدينة، قال: سمعت ابا سلمة بن عبد الرحمن، يقول: سمعت ابن عمر، يقول: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم، يقول: «لا يغلبنكم الاعراب علي اسم صلاتكم العشاء، فإنما هي العشاء، وإنما يسمونها العتمة؛ لانهم يعتمون عن الإبل» ، او قال: «بالإبل» قال سفيان: «هكذا قال ابن ابي لبيد بالشك» 652 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي لَبِيدٍ، وَكَانَ مِنْ عُبَّادِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَا يَغْلِبَنَّكُمُ الْأَعْرَابُ عَلَي اسْمِ صَلَاتِكُمُ الْعِشَاءِ، فَإِنَّمَا هِيَ الْعِشَاءُ، وَإِنَّمَا يُسَمُّونَهَا الْعَتَمَةَ؛ لِأَنَّهُمْ يُعْتِمُونَ عَنِ الْإِبِلِ» ، أَوْ قَالَ: «بِالْإِبِلِ» قَالَ سُفْيَانُ: «هَكَذَا قَالَ ابْنُ أَبِي لَبِيدٍ بِالشَّكِّ»
652- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے۔ دیہاتی لوگ تمہاری نماز کے نام کے حوالے سے تم پر غالب نہ آجائیں یہ عشاء ہے، وہ لوگ اسے عتمہ کہتے ہیں، کیونکہ وہ اس وقت اونٹوں کے حوالے سے کام کاج کرکے فارغ ہوتے ہیں۔ (یہاں ایک لفظ میں راوی کو شک ہے)
سفیان کہتے ہیں: ابن ابولبید نے اسی طرح شک کے ہمراہ روایت نقل کی ہے۔


تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 644، 644، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 349، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1541، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 540، 541، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1534، 1535، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4984، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 704، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1769، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4661 برقم: 4779»

   سنن النسائى الصغرى542عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم هذه فإنهم يعتمون على الإبل وإنها العشاء
   سنن النسائى الصغرى543عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم ألا إنها العشاء
   صحيح مسلم1456عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم العشاء فإنها في كتاب الله العشاء وإنها تعتم بحلاب الإبل
   صحيح مسلم1455عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم ألا إنها العشاء وهم يعتمون بالإبل
   سنن أبي داود4984عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم ألا وإنها العشاء ولكنهم يعتمون بالإبل
   سنن ابن ماجه704عبد الله بن عمرلا تغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم فإنها العشاء وإنهم ليعتمون بالإبل
   مسندالحميدي652عبد الله بن عمرلا يغلبنكم الأعراب على اسم صلاتكم العشاء، فإنما هي العشاء، وإنما يسمونها العتمة؛ لأنهم يعتمون عن الإبل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:652  
652- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے۔ دیہاتی لوگ تمہاری نماز کے نام کے حوالے سے تم پر غالب نہ آجائیں یہ عشاء ہے، وہ لوگ اسے عتمہ کہتے ہیں، کیونکہ وہ اس وقت اونٹوں کے حوالے سے کام کاج کرکے فارغ ہوتے ہیں۔ (یہاں ایک لفظ میں راوی کو شک ہے) سفیان کہتے ہیں: ابن ابولبید نے اسی طرح شک کے ہمراہ روایت نقل کی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:652]
فائدہ:
اس حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ نمازوں کے نام بھی بذریعہ وحی رکھے گئے ہیں، ان کو اصل ناموں کے ساتھ ہی پکارنا چاہیے، عالمی لوگ ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ وہ دین اسلام کی اصطلاحات کو اپنے ماحول کے مطابق تبدیل کردیں، مثلاً ا آج کل نماز عشاء کوسوتے کی نماز کہتے ہیں، اور ظہر کی نماز کو پیشی کی نماز اور عصر کی نماز کو ڈیگر کی نماز کہنا درست نہیں ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بعض لوگوں نے نماز عشاء کو اصل نام سے تبدیل کر کے عتمہ کہنا شروع کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو منع کر دیا، آج بھی ضرورت ہے کہ عامی لوگوں کو ان کی بری عادات پر ڈانٹنا چاہیے، اور انھیں قرآن و حدیث پر ہی پابند کرنا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 652   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.