الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
22. باب أَفْضَلُ الصَّلاَةِ طُولُ الْقُنُوتِ:
22. باب: افضل نماز وہ ہے جس کا قیام لمبا ہو۔
حدیث نمبر: 1769
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم، " اي الصلاة افضل؟ قال: طول القنوت "، قال ابو بكر: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش .وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " أَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: طُولُ الْقُنُوتِ "، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الأَعْمَشِ .
ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب دونوں نے کہا: ہمیں ابو معاویہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں اعمش نے ابو سفیان سے حدیث سنائی اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیا: کون سی نمازافضل ہے؟آپ نے فرمایا: "قیام کا لمبا ہونا۔" ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا: ابومعاویہ نے ہمیں اعمش سے حدیث بیان کی۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لمبا قیام یعنی جس نماز میں قیام طویل ہو۔ ابوبکرنے حَدَّثَنَا الْاَعْمَشْ کی جگہ عَنِ الْاَعْمَشْ کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 756

   صحيح مسلم1768جابر بن عبد اللهأفضل الصلاة طول القنوت
   صحيح مسلم1769جابر بن عبد اللهأي الصلاة أفضل قال طول القنوت
   جامع الترمذي387جابر بن عبد اللهأي الصلاة أفضل قال طول القنوت
   سنن ابن ماجه1421جابر بن عبد اللهأي الصلاة أفضل قال طول القنوت
   المعجم الصغير للطبراني40جابر بن عبد الله أى الإسلام أفضل ؟ ، قال : من سلم المسلمون من لسانه ويده ، قيل : ف أى الهجرة أفضل ؟ ، قال : أن تهجر ما كره ربك ، قيل : ف أى الجهاد أفضل ؟ ، قال : من عقر جواده وأهريق دمه
   مسندالحميدي1313جابر بن عبد الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 387  
´نماز میں دیر تک قیام کرنے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ تو آپ نے فرمایا: جس میں قیام لمبا ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 387]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ طول قیام کثرت رکوع و سجود سے افضل ہے،
علماء کی ایک جماعت جس میں امام شافعی بھی شامل ہیں اسی طرف گئی ہے اور یہی حق ہے،
رکوع اور سجود کی فضیلت میں جو حدیثیں وارد ہیں وہ اس کے منافی نہیں ہیں کیونکہ ان دونوں کی فضیلت سے طول قیام پر ان کی افضلیت لازم نہیں آتی۔
واضح رہے کہ یہ نفل نماز سے متعلق ہے کیونکہ ایک تو فرض کی رکعتیں متعین ہیں،
دوسرے امام کو حکم ہے کہ ہلکی نماز پڑھائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 387   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1769  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
وتر میں دعائے قنوت کی کوئی روایت مصنف کی شرط پر نہیں ہے اس لیے امام صاحب نے دعائے قنوت کا ذکر نہیں کیا،
ائمہ اربعہ کا مسلک یہ ہے کہ اما م مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک وتر میں قنوت نہیں ہے۔
باقی تینوں ائمہ کےنزدیک قنوت وتر ہے۔
اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک پورا سال اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا ایک قول یہی ہے۔
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک رمضان کے آخری نصف میں،
کیونکہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ رمضان کے آخری نصف میں ہی وتر کے اندر قنوت کرتے تھے جب وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حکم کے مطابق نماز تراویح پڑھانے لگے تھے۔
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا دوسرا قول بھی یہی ہے۔
امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک قنوت کا موقع اور محل رکوع کے بعد ہے۔
کیونکہ باقی نمازوں میں قنوت رکوع کے بعد کیا جاتا ہے اور احناف کے نزدیک قنوت رکوع سے پہلے ہے اگر تمام احادیث کو سامنے رکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے وتر میں دونوں کی گنجائش ہے رکوع سے پہلے پڑھ لے یا رکوع کے بعد۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1769   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.