الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
36. باب بَيَانِ كَوْنِ الإِيمَانِ بِاللَّهِ تَعَالَى أَفْضَلَ الأَعْمَالِ:
36. باب: اللہ پر ایمان لانا سب سے افضل عمل ہے۔
حدیث نمبر: 256
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الحسن بن عبيد الله ، عن ابي عمرو الشيباني ، عن عبد الله ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " افضل الاعمال، او العمل الصلاة لوقتها، وبر الوالدين ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَفْضَلُ الأَعْمَالِ، أَوِ الْعَمَلِ الصَّلَاةُ لِوَقْتِهَا، وَبِرُّ الْوَالِدَيْنِ ".
ابو عمرو شیبانی سے ان کے ایک شاگرد حسن بن عبید اللہ نے یہی روایت بیان کی کہ حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: سب سے افضل اعمال (یاعمل) وقت پر نماز پڑھنا اور والدین سے حسن سلوک کرنا ہیں۔
حضرت عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اعمال میں سب سے افضل یا افضل عمل وقت پر نماز پڑھنا اور والدین سے حسنِ سلوک اور نیکی کرنا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 85

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (248)»

   صحيح البخاري2782عبد الله بن مسعودأي العمل أفضل قال الصلاة على ميقاتها ثم بر الوالدين ثم الجهاد في سبيل الله
   صحيح البخاري7534عبد الله بن مسعودأي الأعمال أفضل قال الصلاة لوقتها بر الوالدين الجهاد في سبيل الله
   صحيح البخاري527عبد الله بن مسعودأي العمل أحب إلى الله قال الصلاة على وقتها ثم بر الوالدين ثم الجهاد في سبيل الله
   صحيح مسلم254عبد الله بن مسعودأي الأعمال أحب إلى الله قال الصلاة على وقتها بر الوالدين الجهاد في سبيل الله
   صحيح مسلم252عبد الله بن مسعودأي العمل أفضل قال الصلاة لوقتها ثم بر الوالدين ثم الجهاد في سبيل الله
   صحيح مسلم253عبد الله بن مسعودأي الأعمال أقرب إلى الجنة قال الصلاة على مواقيتها بر الوالدين الجهاد في سبيل الله
   صحيح مسلم256عبد الله بن مسعودأفضل العمل الصلاة لوقتها بر الوالدين
   جامع الترمذي1898عبد الله بن مسعودأي الأعمال أفضل قال الصلاة لميقاتها بر الوالدين الجهاد في سبيل الله
   جامع الترمذي173عبد الله بن مسعودأي العمل أفضل قال الصلاة على مواقيتها بر الوالدين الجهاد في سبيل الله
   سنن النسائى الصغرى611عبد الله بن مسعودأي العمل أحب إلى الله قال الصلاة على وقتها بر الوالدين الجهاد في سبيل الله
   سنن النسائى الصغرى612عبد الله بن مسعودأي العمل أحب إلى الله قال إقام الصلاة لوقتها
   بلوغ المرام140عبد الله بن مسعود‏‏‏‏افضل الاعمال الصلاة في اول وقتها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 140  
´نماز کو اول وقت پر پڑھنا تمام اعمال سے افضل`
«. . . قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: ‏‏‏‏افضل الاعمال الصلاة في اول وقتها . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اول وقت میں نماز پڑھنا سب اعمال سے افضل ہے . . . [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 140]

فوائد و مسائل:
➊ اس حدیث میں نماز کو اول وقت پر پڑھنا تمام اعمال سے افضل بیان کیا گیا ہے جب کہ دوسری احادیث میں ایمان، صدقہ اور جہاد کو افضل اعمال بتایا گیا ہے۔ تمام احادیث اپنے اپنے مفہوم میں صحیح ہیں۔
➋ ان میں موافقت اور تطبیق اس طرح ہو گی: ایمان کا تعلق قلب و ضمیر سے ہے، لہٰذا ایمان قلبی اعمال میں سب سے افضل ہے، اور نماز کا تعلق بدنی عبادت سے ہے، یہ بدنی اعمال میں سب سے افضل ہے، صدقے کا تعلق مالیات سے ہے، مالی اعمال میں سب سے افضل صدقہ ہے اور جہاد جوانی، تو انائی اور صحت کا سب سے بہترین اور افضل عمل ہے۔ اس طرح ان میں باہمی منافات نہیں رہتی۔
➌ یہ حدیث عام ہے مگر اس سے عشاء کی نماز خارج ہے کیونکہ اسے تاخیر سے پڑھنا افضل ہے۔ اور اسی طرح سخت گرمی میں نماز ظہر بھی مستثنیٰ ہے۔ گرمی میں اسے بھی قدرے تاخیر سے پڑھنے کا حکم ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 140   
  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 527  
´افضل عمل`
«. . . قَالَ:" سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ الْعَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: الصَّلَاةُ عَلَى وَقْتِهَا، قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ، قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ . . .»
. . . میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا، پھر پوچھا، اس کے بعد، فرمایا والدین کے ساتھ نیک معاملہ رکھنا۔ پوچھا اس کے بعد، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا . . . [صحيح البخاري/كِتَاب مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ: 527]

فہم الحدیث:
درج بالا احادیث جن میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے افضل عمل کے بارے میں سوال اور آپ کی طرف سے مختلف جوابات کا ذکر ہے، اہل علم نے ان میں یوں تطبیق دی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر بار ضرورت کے مطابق جواب دیا اور جس عمل کی ضرورت زیادہ تھی اسی کو افضل قرار دے دیا، یعنی اگر جہاد کی ضرورت زیادہ تھی تو اسے افضل کہہ دیا اور اگر نماز کی پابندی کی ضرورت زیادہ تھی تو اسے افضل قرار دے دیا وغیرہ۔ «والله اعلم»
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 52   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 611  
´وقت پر نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کو کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وقت پر نماز پڑھنا، والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا، اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 611]
611 ۔ اردو حاشیہ: باب کا مقصد یہ ہے کہ اصل یہی ہے کہ ہر نماز اپنے وقت پر پڑھی جائے، سوائے عرفات اور مزدلفہ کے کہ وہاں نمازیں جمع کرنا شرعی حکم ہے اور سفر میں بھی دو نمازوں کو جمع کرنا مشروع ہے۔ سفر میں بھی افضل ہر نماز کو وقت ہی پر پڑھنا ہے۔ سفر میں جمع کرنا رخصت ہے، افضل نہیں۔ اسی طرح حضر میں کبھی کسی عذر کی بنا پر جمع کرلینا بھی رخصت ہے، بہرحال ہر نماز کو حسب امکان اپنے وقت ہی پر ادا کرنا چاہیے۔ واللہ آعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 611   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1898  
´ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے سے متعلق ایک اور باب۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اللہ کے رسول! کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: وقت پر نماز ادا کرنا، میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! پھر کون سا عمل زیادہ بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرنا، میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! پھر کون سا عمل؟ آپ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو گئے، حالانکہ اگر میں زیادہ پوچھتا تو آپ زیادہ بتاتے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1898]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جہاد سب سے افضل وبہترعمل ہے،
بعض سے معلوم ہوتا ہے کہ ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا یہ سب سے اچھا کام ہے،
اور بعض سے معلوم ہوتاہے کہ زکاۃ سب سے اچھاکام ہے،
جب کہ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز سب سے افضل عمل ہے،
اسی لیے اس کی توجیہ میں مختلف اقوال وارد ہیں،
سب سے بہتر توجیہ یہ ہے کہ افضل اعمال سے پہلے حرف مِن محذوف مان لیاجائے،
گویا مفہوم یہ ہوگا کہ یہ سب افضل اعمال میں سے ہیں،
دوسری توجیہ یہ ہے کہ ا س کا تعلق سائل کے احوال اور وقت کے اختلاف سے ہے،
یعنی سائل اور وقت کے تقاضے کا خیال رکھتے ہوئے اس کے مناسب جواب دیا گیا۔
اوراپنی جگہ پریہ سب اچھے کام ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1898   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 256  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپ ﷺ نے مختلف اوقات او ر مختلف موقع ومحل کی ضرورت ورعایت اور مختلف اشخاص کے مزاج اور مصلحت کی رعایت رکھتے ہوئے مختلف لوگوں کو مختلف جوابات دیئے ہیں،
اس لیے ان احادیث میں تعارض نہیں ہے،
تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔
(1/14)
166/42 میں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 256   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.