الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
30. باب فَضْلِ الْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ:
30. باب: اللہ تعالیٰ کی راہ میں صبح یا شام کو چلنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 4873
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن انس بن مالك ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لغدوة في سبيل الله او روحة خير من الدنيا وما فيها ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ".
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "صبح کو یا شام کو ایک بار اللہ کی راہ میں نکلنا دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، اس سے بہتر ہے۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقینا ایک صبح یا ایک شام اللہ کی راہ میں نکلنا دنیا و مافیھا سے بہتر ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1880

   صحيح البخاري2796أنس بن مالكروحة في سبيل الله أو غدوة خير من الدنيا وما فيها قاب قوس أحدكم من الجنة خير من الدنيا وما فيها لو أن امرأة من أهل الجنة اطلعت إلى أهل الأرض لأضاءت ما بينهما ولملأته ريحا ولنصيفها على رأسها خير من الدنيا وما فيها
   صحيح البخاري6568أنس بن مالكغدوة في سبيل الله أو روحة خير من الدنيا وما فيها قاب قوس أحدكم أو موضع قدم من الجنة خير من الدنيا وما فيها لو أن امرأة من نساء أهل الجنة اطلعت إلى الأرض لأضاءت ما بينهما ولملأت ما بينهما ريحا ولنصيفها خير من الدنيا وما فيها
   صحيح البخاري2792أنس بن مالكغدوة في سبيل الله أو روحة خير من الدنيا وما فيها
   صحيح مسلم4873أنس بن مالكغدوة في سبيل الله أو روحة خير من الدنيا وما فيها
   جامع الترمذي1651أنس بن مالكغدوة في سبيل الله أو روحة خير من الدنيا وما فيها قاب قوس أحدكم أو موضع يده في الجنة خير من الدنيا وما فيها لو أن امرأة من نساء أهل الجنة اطلعت إلى الأرض لأضاءت ما بينهما ولملأت ما بينهما ريحا ولنصيفها على رأسها خير من الدنيا وما فيها
   سنن ابن ماجه2757أنس بن مالكغدوة أو روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها
   سنن ابن ماجه2775أنس بن مالكمن راح روحة في سبيل الله كان له بمثل ما أصابه من الغبار مسكا يوم القيامة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2775  
´عام اعلان جہاد کے وقت فوراً نکلنے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ایک شام بھی اللہ کی راہ میں چلا، تو جتنا غبار اس پر پڑا قیامت کے دن اس کے لیے اتنی ہی مشک ہو گی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2775]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
راہ جہاد کی مشکلات قیامت کے دن عزت افزائی کا باعث ہوں گی۔

(2)
گردوغبار کے مطابق کستوری قیامت کے دن مجاہدوں کو دوسروں سے ممتاز کرے گی جس سے میدان حشر کے سب لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ یہ شخص مجاہد ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2775   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1651  
´جہاد میں گزرنے والے صبح و شام کی فضیلت کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: راہ جہاد کی ایک صبح یا ایک شام ساری دنیا سے بہتر ہے، اور تم میں سے کسی کی کمان یا ہاتھ کے برابر جنت کی جگہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہتر ہے ۱؎، اگر جنت کی عورتوں میں سے کوئی عورت زمین کی طرف نکل آئے تو زمین و آسمان کے درمیان کی ساری چیزیں روشن ہو جائیں اور خوشبو سے بھر جائیں اور اس کے سر کا دوپٹہ دنیا اور اس کی ساری چیزوں سے بہتر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب فضائل الجهاد/حدیث: 1651]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اگر کسی کو دنیا اور دنیا کی ساری چیزیں حاصل ہوجائیں،
پھر وہ انہیں اطاعت الٰہی میں رب کی رضا حاصل کرنے کے لیے خرچ کردے،
اس خرچ کے نتیجہ میں اسے جو ثواب حاصل ہوگا اس سے مجاہد فی سبیل اللہ کا ثواب کہیں زیادہ بہتر ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1651   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4873  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
دنیا و مافیہا کا کسی کو مل جانا دنیا میں ممکن نہیں ہے،
اس کے عہدے اور مناصب،
اس کا مال و دولت،
اس کی کوٹھیاں اور بنگلے،
دنیا کی ہر قسم کی آسائشیں اور سہولتیں،
تمام انسانوں میں تقسیم ہیں،
لیکن اگر کوئی ایمان دار انسان خلوص نیت سے صبح و شام کے اوقات میں سے کوئی وقت اللہ کی راہ میں صرف کر دیتا ہے تو یہ اس کے لیے دنیا و مافیہا سے بہتر ہے،
یا دنیا و مافیہا خرچ کر کے پھر بھی اتنا اجر و ثواب حاصل نہیں ہو سکتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4873   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.