الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
5. باب تَحْرِيمِ أَكْلِ لَحْمِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ:
5. باب: بستی کے گدھوں کا گوشت حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5011
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كامل فضيل بن حسين ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد ، حدثنا سليمان الشيباني ، قال: سمعت عبد الله بن ابي اوفى ، يقول: اصابتنا مجاعة ليالي خيبر، فلما كان يوم خيبر وقعنا في الحمر الاهلية، فانتحرناها، فلما غلت بها القدور نادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ان اكفئوا القدور ولا تاكلوا من لحوم الحمر شيئا "، قال: فقال ناس: إنما نهى عنها رسول الله صلى الله عليه وسلم، لانها لم تخمس، وقال آخرون: نهى عنها البتة.وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الشَّيْبَانِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ، يَقُولُ: أَصَابَتْنَا مَجَاعَةٌ لَيَالِيَ خَيْبَر، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ خَيْبَر وَقَعْنَا فِي الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَانْتَحَرْنَاهَا، فَلَمَّا غَلَتْ بِهَا الْقُدُورُ نَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنْ اكْفَئُوا الْقُدُورَ وَلَا تَأْكُلُوا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ شَيْئًا "، قَالَ: فَقَالَ نَاسٌ: إِنَّمَا نَهَى عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لِأَنَّهَا لَمْ تُخَمَّسْ، وَقَالَ آخَرُونَ: نَهَى عَنْهَا أَلْبَتَّةَ.
عبدالواحد بن زیاد نے کہا: ہمیں سلیمانی شیبانی نے حدیث بیا ن کی، انھوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: جنگ خیبر کی راتوں میں ہم بھوک کاشکار ہوگئے۔جب خیبر کی جنگ کا دن آیا تو ہم پالتو گدھوں پر ٹوٹ پڑے جب ہماری ہانڈیاں ان کے گوشت ابلنے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلان کردیا کہ ہانڈیاں الٹ دو، پالتو گدھوں کے گوشت میں سے کچھ بھی نہ کھاؤ۔اس وقت بعض لوگوں (صحابہ) نے کہا کہ ان سے اس لیے منع فرمایا ہے کہ ان کا خمس نہیں نکالا گیا اور بعض نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے قطعی طور پر منع کیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، خیبر کے دنوں میں ہم بھوک سے دوچار ہوئے، جب خیبر کا واقعہ پیش آیا، ہم گھریلو گدھوں پر ٹوٹ پڑے اور انہیں نحر کیا، جب ان سے ہنڈیاں ابلنے لگیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا، ہانڈیوں کو انڈیل دو اور گدھوں کے گوشت سے کچھ نہ کھاؤ، تو کچھ لوگوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف اس لیے ان سے روکا ہے، کیونکہ ان کا خمس نہیں نکالا گیا اور دوسروں نے کہا، آپ نے ان سے ہمیشہ کے لیے روک دیا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1937

   صحيح البخاري3155عبد الله بن علقمةأكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   صحيح البخاري4220عبد الله بن علقمةلا تأكلوا من لحوم الحمر شيئا وأهرقوها
   صحيح مسلم5011عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تأكلوا من لحوم الحمر شيئا
   صحيح مسلم5010عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   سنن النسائى الصغرى4344عبد الله بن علقمةأكفئوا القدور بما فيها فأكفأناها
   سنن ابن ماجه3192عبد الله بن علقمةاكفئوا القدور لا تطعموا من لحوم الحمر شيئا
   المعجم الصغير للطبراني636عبد الله بن علقمةنهى عن لحوم الحمر الأهلية
   مسندالحميدي733عبد الله بن علقمةأن أكفئوا القدور بما فيها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3192  
´نیل گائے کے گوشت کا حکم۔`
ابواسحاق شیبانی (سلیمان بن فیروز) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے پالتو گدھوں کے گوشت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا: ہم خیبر کے دن بھوک سے دوچار ہوئے، ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، لوگوں کو شہر کے باہر سے کچھ گدھے ملے تو ہم نے انہیں ذبح کیا، ہماری ہانڈیاں جوش مار رہی تھیں کہ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے آواز لگائی: لوگو! ہانڈیاں الٹ دو، اور گدھوں کے گوشت میں سے کچھ بھی نہ کھاؤ، تو ہم نے ہانڈیاں الٹ دیں۔ ابواسحاق (سلیمانی بن فیروز الشیبانی الکوفی) کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوف۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3192]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  گدھے کا گوشت حرام ہے۔

(2)
خیبر میں ان سے ممانعت کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ جو اس حدیث میں مذکور ہے، تاہم اگلی حدیث میں اشارہ ہے کہ یہ حرمت وقتی نہیں، قطعی ہے۔

(3)
اگر غلطی سے حرام گوشت پکا لیا جائے تو معلوم ہونے پر اسے ضائع کردینا چاہیے۔
واللہ اعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3192   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.