الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
50. باب الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ:
50. باب: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے دو ستی رکھے۔
حدیث نمبر: 6713
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو الربيع العتكي ، حدثنا حماد يعني ابن زيد ، حدثنا ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، قال: " جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، متى الساعة؟ قال: وما اعددت للساعة؟ قال: حب الله ورسوله، قال: فإنك مع من احببت "، قال انس: فما فرحنا بعد الإسلام فرحا اشد من قول النبي صلى الله عليه وسلم: فإنك مع من احببت، قال انس: فانا احب الله ورسوله، وابا بكر، وعمر، فارجو ان اكون معهم، وإن لم اعمل باعمالهم.حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَتَى السَّاعَةُ؟ قَالَ: وَمَا أَعْدَدْتَ لِلسَّاعَةِ؟ قَالَ: حُبَّ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، قَالَ: فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ "، قَالَ أَنَسٌ: فَمَا فَرِحْنَا بَعْدَ الْإِسْلَامِ فَرَحًا أَشَدَّ مِنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ، قَالَ أَنَسٌ: فَأَنَا أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ مَعَهُمْ، وَإِنْ لَمْ أَعْمَلْ بِأَعْمَالِهِمْ.
حماد بن زید نے کہا: ہمیں ثابت بنانی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: اسلام قبول کرنے کے بعد ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد سے بڑھ کر اور کسی بات سے اتنی خوشی نہیں ہوئی: "تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ میں ان کے ساتھ ہوں گا، ہر چند کہ میں نے ان کی طرح عمل نہیں کیے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کب ہے؟ آپ نے پوچھا،"اورتونےقیامت کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ اس نےکہااللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت،آپ نے فرمایا:"توتو انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تجھے محبت ہے۔"حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اسلام لانے کے بعد ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان"توتو انہیں کے ساتھ ہو گا، جن سے تجھے محبت ہے۔"سے بڑھ کر کسی چیز سے خوشی نہیں ہوتی، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں چونکہ میں، اللہ، اس کے رسول اور ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محبت کرتا ہوں، اس لیے ان کی معیت کا امید وار ہوں، اگرچہ ان جیسے اعمال نہیں کر سکے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2639

   صحيح البخاري6171أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح البخاري3688أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح البخاري6167أنس بن مالكإنك مع من أحببت
   صحيح البخاري7153أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6711أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6710أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6713أنس بن مالكإنك مع من أحببت
   صحيح مسلم6710أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   جامع الترمذي2386أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   جامع الترمذي2385أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   سنن أبي داود5127أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني13أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني748أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني739أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   مسندالحميدي1224أنس بن مالكما أعددت لها؟

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2386  
´انجام کار آدمی اپنے دوست کے ساتھ ہو گا۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے اور اسے وہی بدلہ ملے گا جو کچھ اس نے کمایا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2386]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(أنت مع من أحببت ولک ما اکتسبت کے سیاق سے صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2386   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5127  
´آدمی جس سے محبت کرے اس سے کہہ دے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو کسی چیز سے اتنا خوش ہوتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا جتنا وہ اس بات سے خوش ہوئے کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! آدمی ایک آدمی سے اس کے بھلے اعمال کی وجہ سے محبت کرتا ہے اور وہ خود اس جیسا عمل نہیں کر پاتا، تو آپ نے فرمایا: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا، جس سے اس نے محبت کی ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5127]
فوائد ومسائل:

چاہیے کہ انسان صاحب ایمان ہونے کے ساتھ ساتھ مومنین مخلصین کے ساتھ محبت کرنے کو اپنا سرمایہ بنائے بالخصوص نبی اکرمﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اور دیگر تمام اہل ایمان خواہ گزرچکے ہوں یا موجود ہوں۔
یا آنے والے۔
اور کفر وکفار اور فاسق وفاجر لوگوں سے بغض وعناد رکھے۔


اس اظہار محبت میں شرط یہ ہے کہ انسان خود اصول شریعت یعنی توحید وسنت پر کاربند اور کفر اور شرک وبدعت سے دور اور بیزار ہو۔
یہ کیفیت کے اہل خیر سے محبت کا دعویٰ ہو۔
مگر عملا ً کفر۔
شرک۔
بدعت میں مبتلا رہے۔
اور ایسے لوگوں سے ربط وضبط بڑھائے رہے تو اس کا اہل خیر سے محبت کا دعویٰ مشکوک ہوگا۔
بطور مثال ابو طالب اور منافقین کے واقعات پیش نظر رہنے چاہییں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5127   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.