الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
50. باب الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ:
50. باب: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے دو ستی رکھے۔
حدیث نمبر: 6710
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا مالك ، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة ، عن انس بن مالك : ان اعرابيا، قال لرسول الله صلى الله عليه وسلم: " متى الساعة؟ قال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما اعددت لها؟ قال: حب الله ورسوله، قال: انت مع من احببت ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : أَنَّ أَعْرَابِيًّا، قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَتَى السَّاعَةُ؟ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا أَعْدَدْتَ لَهَا؟ قَالَ: حُبَّ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، قَالَ: أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ ".
اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: قیامت کب آئے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کر رکھا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول کی محبت۔ آپ نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہے۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، قیامت کب ہو گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا:"تونے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ اس نے جواب دیا،اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت،آپ نے فرمایا:"تو انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تمھیں محبت ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2639

   صحيح البخاري6171أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح البخاري3688أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح البخاري6167أنس بن مالكإنك مع من أحببت
   صحيح البخاري7153أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6711أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6710أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6713أنس بن مالكإنك مع من أحببت
   صحيح مسلم6710أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   جامع الترمذي2386أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   جامع الترمذي2385أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   سنن أبي داود5127أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني13أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني748أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني739أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   مسندالحميدي1224أنس بن مالكما أعددت لها؟
   صحيح البخاري6171أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح البخاري3688أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح البخاري6167أنس بن مالكإنك مع من أحببت
   صحيح البخاري7153أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6711أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6710أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   صحيح مسلم6713أنس بن مالكإنك مع من أحببت
   صحيح مسلم6710أنس بن مالكأنت مع من أحببت
   جامع الترمذي2386أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   جامع الترمذي2385أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   سنن أبي داود5127أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني13أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني748أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   المعجم الصغير للطبراني739أنس بن مالكالمرء مع من أحب
   مسندالحميدي1224أنس بن مالكما أعددت لها؟

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2386  
´انجام کار آدمی اپنے دوست کے ساتھ ہو گا۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے اور اسے وہی بدلہ ملے گا جو کچھ اس نے کمایا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2386]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(أنت مع من أحببت ولک ما اکتسبت کے سیاق سے صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2386   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2386  
´انجام کار آدمی اپنے دوست کے ساتھ ہو گا۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے اور اسے وہی بدلہ ملے گا جو کچھ اس نے کمایا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2386]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(أنت مع من أحببت ولک ما اکتسبت کے سیاق سے صحیح ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2386   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5127  
´آدمی جس سے محبت کرے اس سے کہہ دے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو کسی چیز سے اتنا خوش ہوتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا جتنا وہ اس بات سے خوش ہوئے کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! آدمی ایک آدمی سے اس کے بھلے اعمال کی وجہ سے محبت کرتا ہے اور وہ خود اس جیسا عمل نہیں کر پاتا، تو آپ نے فرمایا: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا، جس سے اس نے محبت کی ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5127]
فوائد ومسائل:

چاہیے کہ انسان صاحب ایمان ہونے کے ساتھ ساتھ مومنین مخلصین کے ساتھ محبت کرنے کو اپنا سرمایہ بنائے بالخصوص نبی اکرمﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اور دیگر تمام اہل ایمان خواہ گزرچکے ہوں یا موجود ہوں۔
یا آنے والے۔
اور کفر وکفار اور فاسق وفاجر لوگوں سے بغض وعناد رکھے۔


اس اظہار محبت میں شرط یہ ہے کہ انسان خود اصول شریعت یعنی توحید وسنت پر کاربند اور کفر اور شرک وبدعت سے دور اور بیزار ہو۔
یہ کیفیت کے اہل خیر سے محبت کا دعویٰ ہو۔
مگر عملا ً کفر۔
شرک۔
بدعت میں مبتلا رہے۔
اور ایسے لوگوں سے ربط وضبط بڑھائے رہے تو اس کا اہل خیر سے محبت کا دعویٰ مشکوک ہوگا۔
بطور مثال ابو طالب اور منافقین کے واقعات پیش نظر رہنے چاہییں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5127   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5127  
´آدمی جس سے محبت کرے اس سے کہہ دے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو کسی چیز سے اتنا خوش ہوتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا جتنا وہ اس بات سے خوش ہوئے کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! آدمی ایک آدمی سے اس کے بھلے اعمال کی وجہ سے محبت کرتا ہے اور وہ خود اس جیسا عمل نہیں کر پاتا، تو آپ نے فرمایا: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا، جس سے اس نے محبت کی ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5127]
فوائد ومسائل:

چاہیے کہ انسان صاحب ایمان ہونے کے ساتھ ساتھ مومنین مخلصین کے ساتھ محبت کرنے کو اپنا سرمایہ بنائے بالخصوص نبی اکرمﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین اور دیگر تمام اہل ایمان خواہ گزرچکے ہوں یا موجود ہوں۔
یا آنے والے۔
اور کفر وکفار اور فاسق وفاجر لوگوں سے بغض وعناد رکھے۔


اس اظہار محبت میں شرط یہ ہے کہ انسان خود اصول شریعت یعنی توحید وسنت پر کاربند اور کفر اور شرک وبدعت سے دور اور بیزار ہو۔
یہ کیفیت کے اہل خیر سے محبت کا دعویٰ ہو۔
مگر عملا ً کفر۔
شرک۔
بدعت میں مبتلا رہے۔
اور ایسے لوگوں سے ربط وضبط بڑھائے رہے تو اس کا اہل خیر سے محبت کا دعویٰ مشکوک ہوگا۔
بطور مثال ابو طالب اور منافقین کے واقعات پیش نظر رہنے چاہییں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5127   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6710  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے،
قیامت کب ہو گی،
یہ اہم اور قابل سوال چیز نہیں ہے،
اہمیت اس استعداد اور تیاری کو حاصل ہے،
جو قیامت کے احساس اور جواب دہی کے لیے کی جاتی ہے اور اس استعداد اور تیاری کے لیے اللہ اور اس کے رسول کی محبت اور ان کے اطاعت کیش اور فرمانبردار ہونے کو اہمیت حاصل ہے،
کیونکہ انسان جن سے محبت رکھتا ہے،
انہیں کے طوروطریقہ اور اسلوب حیات کو اپنانے کی کوشش کرتا ہے اور محبت کی کسوٹی اور معیار،
اتباع اور پیروی ہی ہے اور انسان جن کا طوروطریقہ اپناتا ہے،
انجام بھی انہی کے ساتھ ہو گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6710   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.