الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
علم کا بیان
The Book of Knowledge
6. باب مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً أَوْ سَيِّئَةً وَمَنْ دَعَا إِلَى هُدًى أَوْ ضَلاَلَةٍ:
6. باب: جو شخص اچھی بات جاری کرے یا بری بات جاری کرے۔
حدیث نمبر: 6804
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، وقتيبة بن سعيد ، وابن حجر ، قالوا: حدثنا إسماعيل يعنون ابن جعفر ، عن العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من دعا إلى هدى كان له من الاجر مثل اجور من تبعه، لا ينقص ذلك من اجورهم شيئا، ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه، لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَابْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنْ الْعَلَاءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ تَبِعَهُ، لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا، وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ كَانَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَهُ، لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے ہدایت کی دعوت دی اسے اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور جس شخص نے کسی گمراہی کی دعوت دی، اس پر اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ (کا بوجھ) ہو گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو ہدایت کی طرف بلاتا ہے، اس کے لیے اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر اجر ہو گا۔ یہ چیز ان کے اجر میں کچھ کمی نہیں کرے گا اور جو ضلالت و گمراہی کی طرف بلاتا ہے اس پر اتنا گناہ ہو گا، جس قدر گناہ اس کی پیروی کرنے والوں پر ہوگا اور اس سے ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہو گی۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2674

   صحيح مسلم6804عبد الرحمن بن صخرمن دعا إلى هدى كان له من الأجر مثل أجور من تبعه لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا من دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا
   جامع الترمذي2674عبد الرحمن بن صخرمن دعا إلى هدى كان له من الأجر مثل أجور من يتبعه لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا من دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من يتبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا
   سنن أبي داود4609عبد الرحمن بن صخرمن دعا إلى هدى كان له من الأجر مثل أجور من تبعه لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا من دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا
   سنن ابن ماجه206عبد الرحمن بن صخرمن دعا إلى هدى كان له من الأجر مثل أجور من اتبعه لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا من دعا إلى ضلالة فعليه من الإثم مثل آثام من اتبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا
   مشكوة المصابيح158عبد الرحمن بن صخرمن دعا إلى هدى كان له من الاجر مثل اجور من تبعه لا ينقص ذلك من اجورهم شيئا ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 158  
´نیکی اور برائی کے بارے میں ایک ضابطہ`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم قَالَ: «مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ تَبِعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ كَانَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئا» . رَوَاهُ مُسلم . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی کسی شخص کو ہدایت کی طرف بلائے تو اس کو اتنا ہی ثواب ملے گا، جتنا کہ اس کو جو اس کی پیروی اور تابعداری کرے اور اس کے ثواب میں کمی نہیں ہو گی، یعنی داعی اور مدعو دونوں کو پورا پورا ثواب ملے گا، اور جو شخص کسی کو گمراہی کی طرف بلائے تو اس کو بھی اتنا ہی گناہ ہو گا، جتنا کہ اس کی تابعداری کرنے والے کو ملا ہے یعنی ضال مضل دونوں گناہ میں برابر ہیں اور ان کے گناہ سے کمی نہیں ہو گی۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 158]

تخریج الحدیث:
[صحيح مسلم 6804]

فقہ الحدیث:
➊ کتاب و سنت کی طرف دعوت دینا بہت بڑے ثواب کا کام ہے۔
➋ جو شخص کوئی برائی ایجاد کرتا ہے تو اس کے نامہ اعمال میں اس وقت تک گناہ ہی گناہ درج ہوتے رہتے ہیں، جب تک لوگ اس برائی پر عمل کرتے رہتے ہیں۔
➌ ہر وقت اسی بات میں مصروف رہنا چاہئیے کہ میرا عمل کتاب و سنت کے مطابق رہے، کہیں کتاب و سنت کے خلاف نہ ہو جائے۔
➍ بدعات سے اجتناب ضروری ہے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 158   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4609  
´سنت پر عمل کرنے کی دعوت دینے والوں کے اجر و ثواب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص دوسروں کو نیک عمل کی دعوت دیتا ہے تو اس کی دعوت سے جتنے لوگ ان نیک باتوں پر عمل کرتے ہیں ان سب کے برابر اس دعوت دینے والے کو بھی ثواب ملتا ہے، اور عمل کرنے والوں کے ثواب میں سے کوئی کمی نہیں کی جاتی، اور جو کسی گمراہی و ضلالت کی طرف بلاتا ہے تو جتنے لوگ اس کے بلانے سے اس پر عمل کرتے ہیں ان سب کے برابر اس کو گناہ ہوتا ہے اور ان کے گناہوں میں (بھی) کوئی کمی نہیں ہوتی۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4609]
فوائد ومسائل:
دعوت دینے کا مفہوم بالعموم زبانی دعوت دینا سمجھا جاتا ہے، حالانکہ اس کے ساتھ ساتھ ایک خاموش دعوت بھی ہوتی ہے کہ لوگ دوسروں کو دیکھ کر بہت سے کام شروع کردیتے ہیں لہذا انسان کو متنبہ ہونا چاہیے کہ وہ اپنے ماحول میں کیا کردار ادا کر رہا ہے۔
کیا وہ اپنے لیے نیکیاں جمع کر رہا ہے یا لوگوں کی برائیاں اس کے کھاتے میں پڑرہی ہیں۔
اس حدیث میں اصحاب خیر کے لیے بشارت اور بد عمل اور بد کردار لوگوں کے لیے بڑی تنبیہ ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4609   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.