الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات
حدیث نمبر: 1113
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1113 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ايوب بن موسي، عن سعيد بن ابي سعيد، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «إذا زنت امة احدكم فتبين زناها، فليجلدها الحد، ولا يثرب، ثم إن عادت فزنت فتبين زناها، فليجلدها الحد، ولا يثرب، ثم إن عادت فتبين زناها فليبعها ولو بضفير من شعر، يعني الحبل» 1113 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ بْنُ مُوسَي، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِذَا زَنَتْ أَمَةُ أَحَدِكُمْ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا، فَلْيَجْلِدْهَا الْحَدَّ، وَلَا يُثَرِّبْ، ثُمَّ إِنْ عَادَتْ فَزَنَتْ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا، فَلْيَجْلِدْهَا الْحَدَّ، وَلَا يُثَرِّبْ، ثُمَّ إِنْ عَادَتَ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا فَلْيَبِعْهَا وَلَوْ بِضَفِيرٍ مِنْ شَعْرٍ، يَعْنِي الْحَبْلَ»
1113- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جب کسی شخص کی کنیز زنا کا ارتکاب کرے اور اس کا زنا کرنا ظاہر ہوجائے، تو وہ اسے کوڑے مارے لیکن زبانی طور پر اسے برانہ کہے پھر اگر وہ کنیز دوبارہ زنا کا ارتکاب کرے اور اس کا زنا کرنا ثابت ہوجائے، تو وہ اسے پھر حد کے طور پر کوڑے مارے لیکن زبانی طور پر اسے برانہ کہے۔ اگر وہ پھر ایسا کرے اور اس کا پھر زنا کرنا ظاہر ہوجائے، تو وہ اسے فروخت کردے، اگر چہ بالوں سے بنی ہوئی رسی کے عوض کرے۔ لفظ ضفیر کا مطلب رسی ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2152، 2153، 2232، 2234، 2555، 6837، 6839، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1703، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4444، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7202، 7203، 7204، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4469، 4470 والترمذي فى «جامعه» برقم: 1440، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2371، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2565، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17181، 17182، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7513، 9008، 9586، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6541، 6608»

   صحيح البخاري2233اجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم بيعوها بعد الثالثة أو الرابعة
   صحيح البخاري6838اجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم بيعوها ولو بضفير
   صحيح البخاري2556اجلدوها ثم إذا زنت فاجلدوها ثم إذا زنت فاجلدوها في الثالثة أو الرابعة بيعوها ولو بضفير
   صحيح البخاري2154إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير
   صحيح مسلم4447الأمة إذا زنت ولم تحصن قال إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم بيعوها ولو بضفير
   سنن أبي داود4469اجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فاجلدوها ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير
   سنن ابن ماجه2565اجلدها فإن زنت فاجلدها ثم قال في الثالثة أو في الرابعة فبعها ولو بحبل من شعر
   صحيح البخاري2153إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم535 إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم بيعوها ولو بضفير
   مسندالحميدي831إذا زنت أمة أحدكم، فاجلدوها، فإن عادت فاجلدوها، فإن عادت فاجلدوها، قال في الثالثة، أو في الرابعة فبيعوها ولو بضفير
   مسندالحميدي1113إذا زنت أمة أحدكم فتبين زناها، فليجلدها الحد، ولا يثرب، ثم إن عادت فزنت فتبين زناها، فليجلدها الحد، ولا يثرب، ثم إن عادت فتبين زناها فليبعها ولو بضفير من شعر، يعني الحبل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1113  
1113- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جب کسی شخص کی کنیز زنا کا ارتکاب کرے اور اس کا زنا کرنا ظاہر ہوجائے، تو وہ اسے کوڑے مارے لیکن زبانی طور پر اسے برانہ کہے پھر اگر وہ کنیز دوبارہ زنا کا ارتکاب کرے اور اس کا زنا کرنا ثابت ہوجائے، تو وہ اسے پھر حد کے طور پر کوڑے مارے لیکن زبانی طور پر اسے برانہ کہے۔ اگر وہ پھر ایسا کرے اور اس کا پھر زنا کرنا ظاہر ہوجائے، تو وہ اسے فروخت کردے، اگر چہ بالوں سے بنی ہوئی رسی کے عوض کرے۔‏‏‏‏ لفظ ضفیر کا مطلب رسی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1113]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ لونڈی اگر زنا کرے تو اس کو آزاد عورت سے نصف حد لگائی جائے گی، اگر وہ تیسری باری بھی زنا کرے تو اس کو فروخت کر دیا جائے، خواہ معمولی سی رقم کے عوض فروخت کیا جائے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ لونڈی کو بھی دینی تربیت دینی ضروری ہے، تاکہ وہ پاکباز رہے، اور معاشرے میں فساد کا سبب نہ بنے، لیکن اگر وہ بدکاری سے باز نہیں آ رہی تب اس کو فروخت کر دیا جائے، اس میں بھی اس کی تربیت کا پہلو ہے کہ شاید اس کے ماحول کے تبدیل ہونے سے وہ اپنی حالت بہتر کر لے اور گناہ سے باز آ جائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1111   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.