1138 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا الزهري، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال:" عليكم بهذه الحبة السوداء، فإن فيها شفاء من كل داء إلا السام، والسام: الموت" قال سفيان: «يعني الشونيز» 1138 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" عَلَيْكُمْ بِهَذِهِ الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ، فَإِنَّ فِيهَا شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلَّا السَّامَ، وَالسَّامُ: الْمَوْتُ" قَالَ سُفْيَانُ: «يَعْنِي الشُّونِيزَ»
1138- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”تم پراس سیاہ دانے کو استعمال کرنا لازم ہے کیونکہ اس میں ”سام“ کے علاوہ ہر بیماری کی شفا ہے“۔ (راوی کہتے ہیں:)”سام“ سے مراد موت ہے اور سیاہ دانے سے مراد کلونجی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5688، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2215، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6071، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7534، 7535، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2041، 2070، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3447، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19625، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7407، 7673، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5842، 5918، 5963، 6512»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1138
1138- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”تم پراس سیاہ دانے کو استعمال کرنا لازم ہے کیونکہ اس میں ”سام“ کے علاوہ ہر بیماری کی شفا ہے۔“(راوی کہتے ہیں:)”سام“ سے مراد موت ہے اور سیاہ دانے سے مراد کلونجی ہے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1138]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کلونجی میں شفاء ہے، اس کی شفا میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے، مریضوں کو یہ کھلانی چاہیے، اسی طرح آب زمزم اور شہد بھی شفاء ہے، ان کا استعمال بھی گھروں میں عام ہونا چاہیے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1136