الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول متفرق روایات
حدیث نمبر: 1202
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
1202 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «ان المراة خلقت من ضلع لن تستقيم لك علي طريقة، فإن استمتعت بها استمتعت بها وفيها عوج، وإن ذهبت تقيمها كسرتها، وكسرها طلاقها» 1202 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ لَنْ تَسْتَقِيمَ لَكَ عَلَي طَرِيقَةٍ، فَإِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِهَا اسْتَمْتَعْتَ بِهَا وَفِيهَا عِوَجٌ، وَإِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهَا كَسَرْتَهَا، وَكَسْرُهَا طَلَاقُهَا»
1202- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے وہ کسی بھی صورت میں تمہارے لیے سیدھی نہیں ہوسکتی، اگر تم اس سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہو، تو اس کے ٹیڑ ھے پن سمیت اس سے نفع حاصل کرو، اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے، تو اسے توڑ دو گے اور اسے توڑنے سے مراد اسے طلاق دینا ہے۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3331، 5184، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1468، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4179، 4180، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9095، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1188، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2268، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14840، وأحمد فى «مسنده» برقم: 9655، 9929»

   صحيح البخاري5184عبد الرحمن بن صخرالمرأة كالضلع إن أقمتها كسرتها وإن استمتعت بها استمتعت بها وفيها عوج
   صحيح مسلم3650عبد الرحمن بن صخرالمرأة كالضلع إذا ذهبت تقيمها كسرتها وإن تركتها استمتعت بها وفيها عوج
   صحيح مسلم3643عبد الرحمن بن صخرالمرأة خلقت من ضلع لن تستقيم لك على طريقة فإن استمتعت بها استمتعت بها وبها عوج وإن ذهبت تقيمها كسرتها وكسرها طلاقها
   جامع الترمذي1188عبد الرحمن بن صخرالمرأة كالضلع إن ذهبت تقيمها كسرتها وإن تركتها استمتعت بها على عوج
   مسندالحميدي1202عبد الرحمن بن صخرأن المرأة خلقت من ضلع لن تستقيم لك على طريقة، فإن استمتعت بها استمتعت بها وفيها عوج، وإن ذهبت تقيمها كسرتها، وكسرها طلاقها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1202  
1202- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: عورت کو پسلی سے پیدا کیا گیا ہے وہ کسی بھی صورت میں تمہارے لیے سیدھی نہیں ہوسکتی، اگر تم اس سے نفع حاصل کرنا چاہتے ہو، تو اس کے ٹیڑ ھے پن سمیت اس سے نفع حاصل کرو، اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے، تو اسے توڑ دو گے اور اسے توڑنے سے مراد اسے طلاق دینا ہے۔‏‏‏‏ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1202]
فائدہ:
اس حدیث میں عورت کی حقیقت بیان کی گئی ہے کہ عورت فطری طور پر کج روی اور ٹیز ھے پن کو پسند کرتی ہے، اور اکثر معاملات میں یہ الٹ جاتی ہے، اس فطری کمزوری کے باوجود عورت کو ہی دنیا کی سب سے بہترین چیز کہا گیا ہے، جب وہ نیک ہو، اور عورت کو ہی شیطان کی رسیاں کہا گیا ہے، جب عورت نیکی اور تقوی سے دور ہو۔
انسان کو عورت بہت زیادہ فائدہ پہنچاتی ہے، مثلاً تسکین کا باعث ہے، ایمان کی حفاظت کا باعث ہے، اللہ تعالیٰ اس سے اولاد پیدا فرماتا ہے، امور خانہ کی حکمران ہے، وغیرہ۔
جب اس قدر زیادہ فوائد عورت سے حاصل ہوتے ہیں تو اس کے چھوٹے موٹے ٹیڑھے پن کو بھی برداشت کرنا چاہیے، یہ بھی یاد رہے کہ اس حدیث کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ مرد ٹیڑھے نہیں ہوتے ہیں موجودہ دور میں کس قدر زیادہ مرد عورتوں سے بھی بدتر نظر آتے ہیں میں تعلیم و تربیت کے فقدان کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ہمارے مسلمانوں کو قرآن و حدیث کا شعور عطا فرمائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 1201   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.