الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 218
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
218 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا إبراهيم بن محمد بن المنتشر، عن ابيه قال: سالت ابن عمر عن الطيب للمحرم عند إحرامه؟ فقال: ما احب ان اصبح محرما ينضخ مني ريح الطيب، ولان اتمسح بالقطران احب إلي منه قال ابي فارسل بعض بني عبد الله إلي عائشة؛ ليسمع إياه ما قالت: فجاء الرسول فقال: قالت: «طيبت رسول الله صلي الله عليه وسلم» فسكت ابن عمر218 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ الطِّيبِ لِلْمُحْرِمِ عِنْدَ إِحْرَامِهِ؟ فَقَالَ: مَا أُحِبُّ أَنْ أُصْبِحَ مُحْرِمًا يَنْضَخُ مِنِّي رِيحُ الطِّيبِ، وَلَأَنْ أَتَمَسَّحَ بِالْقَطِرَانِ أَحَبُّ إِلِيَّ مِنْهُ قَالَ أَبِي فَأَرْسَلَ بَعْضُ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ إِلَي عَائِشَةَ؛ لِيُسْمِعَ إِيَّاهُ مَا قَالَتْ: فَجَاءَ الرَّسُولُ فَقَالَ: قَالَتْ: «طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» فَسَكَتَ ابْنُ عُمَرَ
218- ابراھیم بن محمد اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: میں نے سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما سے احرام والے شخص کے احرام باندھنے کے وقت خوشبو لگانے کے بارے میں دریافت کیا، تو انہوں نے فرمایا: مجھے یہ بات پسند نہیں ہے، میں احرام کی حالت میں صبح کروں اور مجھ سے خوشبو آرہی ہو میں تارکول لگالوں یہ میرے لیے اس زیادہ پسندیدہ ہوگا۔
میرے والد کہتے ہیں: سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما کے صاحبزادوں میں سے کسی نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو پیغام بھجوایا، تاکہ وہ اپنے والد کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے جواب کے بارے میں بتاسکیں، تو پیغام رساں آیا اور اس نے بتایا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ بات بیان کی ہے، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگائی تھی، تو سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما خاموش رہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 267، 270 ومسلم: 1192، وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 26058»

   صحيح البخاري267عائشة بنت عبد اللهيطوف على نسائه يصبح محرما ينضخ طيبا
   سنن النسائى الصغرى431عائشة بنت عبد اللهيطوف على نسائه يصبح محرما ينضخ طيبا
   مسندالحميدي218عائشة بنت عبد اللهطيبت رسول الله صلى الله عليه وسلم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:218  
فائدہ:
213 تا 218 ایک ہی حدیث مختلف اسانید سے بیان کی گئی ہے، متن میں معمولی اختلاف ہے۔ بعض احادیث میں اس خوشبو کا نام ذریرہ ہے۔ (صحيح البخاری: 5930) یہ وہ خوشبو ہے جو مختلف خوشبوؤں سے مل کر تیار کی جاتی۔ ویسے سب سے بہترین خوشبو کستوری ہے۔ (صحیح مسلم: 2252) احرام باندھنے سے پہلے اور منٰی میں رمی سے فارغ ہو کر طواف افاضہ سے پہلے خوشبو لگانا درست ہے۔ بعض نے اس صحیح مسلم کی حدیث کو سنن ابی داود کی طرف منسوب کیا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔ مانگ نکالنا مسنون ہے اور مانگ پر خوشبو لگانا بھی سنت ہے۔ احرام سے قبل لگائی گئی خوشبو کے اثرات اگر حالت احرام میں بھی رہیں تو کوئی حرج نہیں۔ آپس میں اختلاف ممکن ہے لیکن دلیل ملتے ہی مخالفت چھوڑ کر خاموش ہو جانا چاہیے مخالفت برائے مخالفت نری جہالت و عداوت ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 218   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.