الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدہ ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 331
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
331 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثني صفوان بن سليم، عن عطاء بن يسار قال: جاء رجل إلي النبي صلي الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله صلي الله عليك هل علي جناح ان اكذب اهلي؟ قال: «لا فلا يحب الله الكذب» قال: يا رسول الله استصلحها واستطيب نفسها قال: «لا جناح عليك» 331 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثَنِي صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَي النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللَّهُ عَلَيْكَ هَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَكْذِبَ أَهْلِي؟ قَالَ: «لَا فَلَا يُحِبُّ اللَّهُ الْكَذِبَ» قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَسْتَصْلِحُهَا وَأَسْتَطِيبُ نَفْسَهَا قَالَ: «لَا جُنَاحَ عَلَيْكَ»
331- عطاء بن یسار بیان کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمت نازل کرے، مجھے کوئی گناہ ہوگا اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ جھوٹ بولتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں! لیکن اللہ جھوٹ کو پسند نہیں کرتا۔ اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اس کے ساتھ مصالحت کرنے کے لئے ایسا کرتا ہوں، یا خوش کرنے کے لئے ایسا کرتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر تمہیں کوئی گناہ نہیں ہوگا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى عطاء بن يسار، وهو مرسل انفرد به المصنف من هذا الطريق ولكن أخرجه البخاري فى الصلح 2692، ومسلم فى البر والصلة 2605، وقد استوفينا تخريج هذه الرواية في «صحيح ابن حبان» برقم 5733،. وانظر فتح الباري:300/5»

   صحيح البخاري2692أم كلثوم بنت عقبةليس الكذاب الذي يصلح بين الناس فينمي خيرا أو يقول خيرا
   صحيح مسلم6633أم كلثوم بنت عقبةليس الكذاب الذي يصلح بين الناس ويقول خيرا وينمي خيرا
   جامع الترمذي1938أم كلثوم بنت عقبةليس بالكاذب من أصلح بين الناس فقال خيرا أو نمى خيرا
   سنن أبي داود4921أم كلثوم بنت عقبةلا أعده كاذبا الرجل يصلح بين الناس يقول القول ولا يريد به إلا الإصلاح الرجل يقول في الحرب الرجل يحدث امرأته والمرأة تحدث زوجها
   سنن أبي داود4920أم كلثوم بنت عقبةلم يكذب من نمى بين اثنين ليصلح
   المعجم الصغير للطبراني661أم كلثوم بنت عقبةلا أعدهن كذبا الرجل يصلح بين الناس يريد به الإصلاح الرجل يقول القول في الحرب الرجل يحدث امرأته والمرأة تحدث زوجها
   المعجم الصغير للطبراني674أم كلثوم بنت عقبةليس بكذاب من أصلح بين الناس فقال خيرا أو نمى خيرا
   مسندالحميدي331أم كلثوم بنت عقبةلا فلا يحب الله الكذب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:331  
331- عطاء بن یسار بیان کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اللہ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمت نازل کرے، مجھے کوئی گناہ ہوگا اگر میں اپنی بیوی کے ساتھ جھوٹ بولتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں! لیکن اللہ جھوٹ کو پسند نہیں کرتا۔ اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں اس کے ساتھ مصالحت کرنے کے لئے ایسا کرتا ہوں، یا خوش کرنے کے لئے ایسا کرتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر تمہیں کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:331]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ بیوی کے ساتھ مصلحت کی خاطر جھوٹ بولنا درست ہے، اس کی شریعت نے اجازت دی ہے۔ یہ بات تجر بہ شدہ ہے کہ بعض معاملات میں بطور اصلاح بیوی کے ساتھ جھوٹ بولنا پڑتا ہے تو یہ جھوٹ درست ہے۔ اسی طرح دو آدمیوں کے درمیان صلح کروانے کی خاطر بھی جھوٹ بولنا درست ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 331   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.