الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہما سے منقول روایات
حدیث نمبر: 685
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
685 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، قال: قيل لابن عمر: إن ابا نهيك رجل من اهل مكة ياكل اكلا كثيرا، فقال ابن عمر: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «المؤمن ياكل في معي واحد، والكافر ياكل في سبعة امعاء» فقال الرجل: «اما انا فاؤمن بالله ورسوله» 685 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: قِيلَ لِابْنِ عُمَرَ: إِنَّ أَبَا نَهِيكٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ يَأْكُلُ أَكْلًا كَثِيرًا، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْمُؤْمِنُ يَأْكُلُ فِي مِعًي وَاحِدٍ، وَالْكَافِرُ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ» فَقَالَ الرَّجُلُ: «أَمَّا أَنَا فَأُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ»
685- عمر و بن دینار کہتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا گیا: مکہ کا ایک شخص ابو نہیک بہت زیادہ کھاتا ہے، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بولے:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کا فر سات آنتوں میں کھاتا ہے۔
راوی کہتے ہیں:تو وہ صاحب بولے: جہاں تک میرا تعلق ہے، تو میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتا ہوں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5393، 5394، 5395، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2060، 2061، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5238، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6740، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1818، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2084، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3257، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 4809»

   صحيح البخاري5395عبد الله بن عمريأكل في سبعة أمعاء أنا أومن بالله ورسوله
   صحيح البخاري5393عبد الله بن عمريأكل في معي واحد الكافر يأكل في سبعة أمعاء
   صحيح البخاري5394عبد الله بن عمرالمؤمن يأكل في معى واحد الكافر أو المنافق فلا أدري أيهما
   صحيح مسلم5374عبد الله بن عمرالكافر يأكل في سبعة أمعاء
   صحيح مسلم5372عبد الله بن عمرالكافر يأكل في سبعة أمعاء المؤمن يأكل في معى واحد
   جامع الترمذي1818عبد الله بن عمرالكافر يأكل في سبعة أمعاء المؤمن يأكل في معى واحد
   سنن ابن ماجه3257عبد الله بن عمرالكافر يأكل في سبعة أمعاء المؤمن يأكل في معى واحد
   مسندالحميدي685عبد الله بن عمرالمؤمن يأكل في معى واحد، والكافر يأكل في سبعة أمعاء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:685  
685- عمر و بن دینار کہتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہا گیا: مکہ کا ایک شخص ابو نہیک بہت زیادہ کھاتا ہے، تو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بولے:نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کا فر سات آنتوں میں کھاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں:تو وہ صاحب بولے: جہاں تک میرا تعلق ہے، تو میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتا ہوں۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:685]
فائدہ:
علماء نے اس کی مختلف توجیہات کی ہیں:
① مومن اللہ تعالیٰ کا نام لے کر کھانا شروع کرتا ہے اس لیے کھانے کی مقدار اگر کم ہے تب بھی اسے آسودگی ہو جاتی ہے اور کافر چونکہ اللہ تعالیٰ کا نام لیے بغیر کھاتا ہے اس لیے اسے آسودگی نہیں ہوتی، خواہ کھانے کی مقدار زیادہ ہو یا کم
② مؤمن دنیاوی حرص وطمع سے اپنے آپ کو دور رکھتا ہے، اس لیے کم کھاتا ہے۔ جبکہ کافرحصول دنیا کا حریص ہوتا اس لیے زیادہ کھا تا ہے۔
③ مؤمن آخرت کے خوف سے سرشار رہتا ہے اس لیے وہ کم کھا کر بھی آسودہ ہو جاتا ہے۔ جبکہ کافر آخرت سے بے نیاز ہو کر زندگی گزارتا ہے، اس لیے وہ بے نیاز ہو کر کھا تا ہے۔ پھر بھی آسودہ نہیں ہوتا۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 685   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.