810 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عبد الملك بن عمير، قال: اخبرني عبد الرحمن بن ابي بكرة، قال: املي علي ابي كتابا إلي اخ لي كان عاملا، ان لا تقضي بين اثنين وانت غضبان، فإني سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم، يقول: «لا ينبغي للحاكم ان يحكم بين اثنين وهو غضبان» 810 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، قَالَ: أَمْلَي عَلَيَّ أَبِي كِتَابًا إِلَي أَخٍ لِي كَانَ عَامِلًا، أَنْ لَا تَقْضِي بَيْنَ اثْنَيْنِ وَأَنْتَ غَضْبَانُ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَا يَنْبَغِي لِلْحَاكِمِ أَنْ يَحْكُمَ بَيْنَ اثْنَيْنِ وَهُوَ غَضْبَانُ»
810- سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے عبدالرحمٰن بیان کرتے ہیں۔ میرے والد نے مجھے ایک خط املاء کروایا۔ جو انہوں نے میرے بھائی کو لکھا تھا۔ جو کسی علاقے کا گورنر تھا (اس میں یہ تحریر تھا) کہ تم غصے کی حالت میں دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہ دینا کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: ”ثالث کے لیے یہ بات مناسب نہیں ہے، وہ دو آدمیوں کے درمیان اس وقت فیصلہ دے جب وہ غصے کی حالت میں ہو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7158، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1717، 1717، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5063، 5064، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5421، 5436، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5923، 5942، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3589، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1334، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2316، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 20334، 20335، 20336، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 20706 برقم: 20716»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:810
810- سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے عبدالرحمٰن بیان کرتے ہیں۔ میرے والد نے مجھے ایک خط املاء کروایا۔ جو انہوں نے میرے بھائی کو لکھا تھا۔ جو کسی علاقے کا گورنر تھا (اس میں یہ تحریر تھا) کہ تم غصے کی حالت میں دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہ دینا کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: ”ثالث کے لیے یہ بات مناسب نہیں ہے، وہ دو آدمیوں کے درمیان اس وقت فیصلہ دے جب وہ غصے کی حالت میں ہو۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:810]
فائدہ: اس سے معلوم ہوا کہ حالت غصہ میں قاضی کو فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 810