الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Tribulations
20. بَابُ : الأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ
20. باب: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر (یعنی بھلی باتوں کا حکم دینے اور بری باتوں سے روکنے) کا بیان۔
Chapter: Enjoining what is good and forbidding what is evil
حدیث نمبر: 4007
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عمران بن موسى , انبانا حماد بن زيد , حدثنا علي بن زيد بن جدعان , عن ابي نضرة , عن ابي سعيد الخدري , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قام خطيبا , فكان فيما قال:" الا لا يمنعن رجلا هيبة الناس ان يقول بحق إذا علمه" , قال: فبكى ابو سعيد , وقال: قد والله راينا اشياء فهبنا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى , أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ , حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جَدْعَانَ , عَنْ أَبِي نَضْرَةَ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ خَطِيبًا , فَكَانَ فِيمَا قَالَ:" أَلَا لَا يَمْنَعَنَّ رَجُلًا هَيْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا عَلِمَهُ" , قَالَ: فَبَكَى أَبُو سَعِيدٍ , وَقَالَ: قَدْ وَاللَّهِ رَأَيْنَا أَشْيَاءَ فَهِبْنَا.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو جو باتیں کہیں، ان میں یہ بات بھی تھی: آگاہ رہو! کسی شخص کو لوگوں کا خوف حق بات کہنے سے نہ روکے، جب وہ حق کو جانتا ہو، یہ حدیث بیان کر کے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ رونے لگے اور فرمایا: اللہ کی قسم! ہم نے بہت سی باتیں (خلاف شرع) دیکھیں، لیکن ہم ڈر اور ہیبت کا شکار ہو گئے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الفتن 26 (2191)، (تحفة الأشراف: 4366)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/7، 19، 61، 70) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   جامع الترمذي2191سعد بن مالكلا يمنعن رجلا هيبة الناس أن يقول بحق إذا علمه
   سنن ابن ماجه4008سعد بن مالكلا يحقر أحدكم نفسه قالوا يا رسول الله كيف يحقر أحدنا نفسه قال يرى أمرا لله عليه فيه مقال ثم لا يقول فيه فيقول الله له يوم القيامة ما منعك أن تقول في كذا وكذا فيقول خشية الناس فيقول فإياي كنت أحق أن تخشى
   سنن ابن ماجه4007سعد بن مالكلا يمنعن رجلا هيبة الناس أن يقول بحق إذا علمه
   المعجم الصغير للطبراني44سعد بن مالكلا يمنعن أحدكم هيبة الناس أن يقول الحق إذا رآه أو سمعه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4007  
´امر بالمعروف اور نہی عن المنکر (یعنی بھلی باتوں کا حکم دینے اور بری باتوں سے روکنے) کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو جو باتیں کہیں، ان میں یہ بات بھی تھی: آگاہ رہو! کسی شخص کو لوگوں کا خوف حق بات کہنے سے نہ روکے، جب وہ حق کو جانتا ہو، یہ حدیث بیان کر کے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ رونے لگے اور فرمایا: اللہ کی قسم! ہم نے بہت سی باتیں (خلاف شرع) دیکھیں، لیکن ہم ڈر اور ہیبت کا شکار ہو گئے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الفتن/حدیث: 4007]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
جب معلوم ہو کہ فلاں کام ناجائز ہورہا ہے اور شریعت کا حکم یہ ہے تو حق بیان کرنا چاہیے شاید غلط کام کرنے والوں کو ہدایت نصیب ہوجائے یا کم از کم دوسرے لوگوں کو شرعی حکم معلوم ہوجائے اور وہ باطل کو حق نہ سمجھ لیں۔

(2)
جب جان چلے جانے کا یا سخت نقصان کا اندیشہ ہو تو خاموش رہنا جائز ہوتا ہے۔
تاہم ایسے موقع پر بھی افضل یہی ہے کہ عزیمت کا راستہ اختیار کرکے حق بیان کیا جائے اور اس راہ میں آنے والی مشکلات اور تکلیفوں کو برداشت کیا جائے۔
جیسے امام مالک، امام احمد بن حنبل اور امام ابن تیمیہ رحمہم اللہ وغیرہ نے کیا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4007   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.