حدثنا الصلت بن محمد، قال: حدثنا مهدي، عن واصل، عن ابي وائل، عن حذيفة" راى رجلا لا يتم ركوعه ولا سجوده فلما قضى صلاته، قال له حذيفة: ما صليت، قال: واحسبه، قال: ولو مت مت على غير سنة محمد صلى الله عليه وسلم".حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ" رَأَى رَجُلًا لَا يُتِمُّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ، قَالَ لَهُ حُذَيْفَةُ: مَا صَلَّيْتَ، قَالَ: وَأَحْسِبُهُ، قَالَ: وَلَوْ مُتَّ مُتَّ عَلَى غَيْرِ سُنَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
ہم سے صلت بن محمد بصریٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے مہدی بن میمون نے واصل سے بیان کیا، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے حذیفہ رضی اللہ عنہ سے کہ انہوں نے ایک شخص کو دیکھا جو رکوع اور سجدہ پوری طرح نہیں کرتا تھا۔ جب وہ نماز پڑھ چکا تو انہوں نے اس سے فرمایا کہ تو نے نماز ہی نہیں پڑھی۔ ابووائل نے کہا کہ مجھے یاد آتا ہے کہ حذیفہ نے یہ فرمایا کہ اگر تم مر گئے تو تمہاری موت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریق پر نہیں ہو گی۔
Narrated Abu Wail: Hudhaifa said, "I saw a person not performing his bowing and prostrations perfectly. When he completed the prayer, I told him that he had not prayed." I think that Hudhaifa added (i.e. said to the man), "Had you died, you would have died on a tradition other than that of the Prophet Muhammad."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 12, Number 772
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:808
808. حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ دوران نماز میں اپنے رکوع و سجود کو پورا نہیں کرتا تھا۔ جب وہ اپنی نماز ختم کر چکا تو حضرت حذیفہ ؓ نے اس سے فرمایا: تو نے نماز نہیں پڑھی۔ میرا خیال ہے کہ آپ نے یہ بھی کہا: اگر تو اسی حالت پر مر گیا تو حضرت محمد ﷺ کے طریقے کے خلاف مرے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:808]
حدیث حاشیہ: (1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دوران سجدہ میں طمانیت ضروری ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ اگر تجھے اسی حالت میں موت آ گئی تو اس فطرت کے خلاف مرے گا جس پر اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو مامور کیا ہے۔ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 791) واضح رہے کہ بعینہٖ یہ باب (26) مذکورہ حدیث سمیت پہلے گزر چکا ہے۔ لیکن پہلے امام بخاری ؒ نے کسی دوسرے مقصد کے لیے بیان کیا تھا۔ اس کی تفصیل کے لیے مذکورہ حدیث کی طرف مراجعت ضروری ہے، نیز یہ حدیث پہلے (791) بیان ہو چکی ہے لیکن وہاں حضرت حذیفہ ؓ سے بیان کرنے والے زید بن وہب جہنی تھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے گھر سے نکلے لیکن ابھی راستے میں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی اور اس مقام پر حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرنے والے حضرت ابو وائل شقیق ہیں۔ (عمدة القاري: 4/554،521)(2) واضح رہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایسے شخص کو نماز دوبارہ پڑھنے کا حکم دیا تھا جو اپنے رکوع و سجود کو پورے طور پر ادا نہیں کرتا تھا جیسا کہ حدیث مسيئ الصلاة میں تفصیل سے گزر چکا ہے۔ (صحیح البخاري، الأذان، حدیث: 793)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 808