حدثنا سهل بن عثمان ، حدثنا حفص بن غياث ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: ما غرت على نساء النبي صلى الله عليه وسلم إلا على خديجة، وإني لم ادركها، قالت: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا ذبح الشاة، فيقول: ارسلوا بها إلى اصدقاء خديجة، قالت: فاغضبته يوما، فقلت: خديجة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إني قد رزقت حبها ".حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: مَا غِرْتُ عَلَى نِسَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا عَلَى خَدِيجَةَ، وَإِنِّي لَمْ أُدْرِكْهَا، قَالَتْ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَبَحَ الشَّاةَ، فَيَقُولُ: أَرْسِلُوا بِهَا إِلَى أَصْدِقَاءِ خَدِيجَةَ، قَالَتْ: فَأَغْضَبْتُهُ يَوْمًا، فَقُلْتُ: خَدِيجَةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنِّي قَدْ رُزِقْتُ حُبَّهَا ".
حفص بن غیاث نے ہشام بن عروہ سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے مجھے کسی پر رشک نہیں آتاتھا، سوائے حضرت خدیجۃ رضی اللہ عنہا کے، حالانکہ میں نے ان کا زمانہ نہیں دیکھا تھا۔ کہا: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بکری ذبح کرتے تو فرماتے: "اس کو خدیجہ کی سہیلیوں کی طرف بھیجو۔"کہا: میں نے ایک دن آپ کو غصہ دلادیا۔میں نے کہا: خدیجہ؟ (آپ انھی کا نام لیتے رہتے ہیں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " مجھے ان کی محبت عطا کی گئی ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتی ہیں،:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج میں سے مجھے کسی پر رشک نہیں آتاتھا،سوائے حضرت خدیجۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے،حالانکہ میں نے ان کا زمانہ نہیں دیکھا تھا۔کہا:اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بکری ذبح کرتے تو فرماتے:"اس کو خدیجہ کی سہیلیوں کی طرف بھیجو۔"کہا:میں نے ایک دن آپ کو غصہ دلادیا۔میں نے کہا:خدیجہ؟(آپ انھی کا نام لیتے رہتے ہیں)تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" مجھے ان کی محبت عطا کی گئی ہے۔"
ما غرت على أحد من نساء النبي ما غرت على خديجة وما رأيتها ولكن كان النبي يكثر ذكرها ذبح الشاة ثم يقطعها أعضاء ثم يبعثها في صدائق خديجة كأنه لم يكن في الدنيا امرأة إلا خديجة فيقول إنها كانت وكانت وكان لي منها ولد
ما غرت على أحد من أزواج النبي ما غرت على خديجة وما بي أن أكون أدركتها وما ذاك إلا لكثرة ذكر رسول الله لها يذبح الشاة فيتتبع بها صدائق خديجة فيهديها لهن
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6278
1
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: خلائل: خليلة کی جمع ہے اور اصدقاء، صديقة کی جمع ہے، دونوں کا معنی سہیلیاں ہے۔ فوائد ومسائل: حضرت خدیجہ بلا کسی حیل و حجت اور لیت و لعل کے سب سے پہلے اسلام لائیں اور اپنے مال اور اپنی رفاقت سے آپ کی نصرت و حمایت کی اور اللہ تعالیٰ نے انہیں سے اولاد بخشی اور وہ انتہائی باکمال تجربہ کار اور سردوگرم چشیدہ بیوی تھیں اور ایک طویل عرصہ تک ہر طرح سے آپ کی غمگسار رہی تھیں، اس لیے آپ اس کو یاد رکھتے تھے۔