قتادہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب خود لڑائی میں شریک ہوتے تو ایک حصہ چھانٹ کر جہاں سے چاہتے لے لیتے، ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا (جو جنگ خیبر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ملیں) اسی حصے میں سے آئیں اور جب آپ لڑائی میں شریک نہ ہوتے تو ایک حصہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لگایا جاتا اور اس میں آپ کو انتخاب کا اختیار نہ ہوتا کہ جو چاہیں چھانٹ کر لے لیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19214) (ضعیف الإسناد)» (قتادہ تابعی ہیں، اس لئے یہ روایت بھی مرسل ہے)
Qatadah said “When the Messenger of Allah ﷺ participated in battle there was for him a special portion which he took from where he desired. Safiyyah was from that portion. But when he did not participate himself in his battle, a portion was taken out for him, but he had no choice. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 2987
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قتادة عنعن وھو من التابعين انوار الصحيفه، صفحه نمبر 109