ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وضو میں وسوسہ ڈالنے کے کام کے لیے ایک شیطان ہے جس کو ولہان کہا جاتا ہے، لہٰذا تم پانی کے وسوسوں سے بچو“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 43 (57)، (تحفة الأشراف: 66)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/126) (ضعیف جدًا)» (سند میں خارجہ بن مصعب متروک راوی ہے، اور کذابین سے تدلیس کرتا ہے)
It was narrated that Ubayy bin Ka'b said:
"The Messenger of Allah said: 'There is a devil for ablution who is called Walahan, so be on guard against the insinuating thoughts (Waswas) about water.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا ترمذي (57) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 393
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 57
´وضو میں پانی کے بے جا استعمال کی کراہت کا بیان۔` ابی بن کعب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”وضو کے لیے ایک شیطان ہے، اسے ولہان کہا جاتا ہے، تم اس کے وسوسوں کے سبب پانی زیادہ خرچ کرنے سے بچو۔“[سنن ترمذي/كتاب الطهارة/حدیث: 57]
اردو حاشہ: 1؎: امام ترمذی جب ((اَصحَابنا)) کہتے ہیں تو اس سے محدثین مراد ہوتے ہیں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 57